اسرائیل نے ایرانی شہر مشہد پر حملہ کر دیا اور ساتھ ہی ایران کے ری فیولنگ جہاز کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔
امام علی رضا کے روضے کے پیچھے سے دھوئیں کے بادل اٹھتے نظر آئے ہیں، تہران، اصفہان، تبریز اور شیراز پر حملوں میں شہداء کی تعداد 128 ہو گئی ہے جبکہ 900 سے زائد زخمی ہیں۔
ایرانی میڈیا کے مطابق تہران میں سلسلہ وار دھماکے ہوئے ہیں، جن میں سے کم از کم 5 کار بم پھٹے ہیں، ان دھماکوں میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کا ہاتھ ہے۔
ایرانی حکام کے مطابق اسرائیلی حملوں میں تہران میں پانی کی مرکزی پائپ لائن کو نشانہ بنایا گیا، 3 روز میں شہید ہونے والے ایرانی جوہری سائنسدانوں کی تعداد 14 ہو گئی۔
اسرائیلی میڈیا رپورٹ کے مطابق تہران میں 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فضائی حملوں سے بھاری نقصانات ہوئے ہیں، کئی عمارتیں گر گئی ہیں، پانی کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے ایرانی حکومت کی عمارتوں پر حملے کبے ہیں، جن میں ایرانی وزارتِ انصاف، وزارتِ انٹیلی جنس کی عمارتیں بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ایرانی پاسدارانِ انقلاب کا انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹر تباہ کر دیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ ایران پر ہمارے آپریشن کا مقصد حکومت کی تبدیلی نہیں، ہم چاہتے ہیں کہ اسرائیل کو ختم کرنے کی صلاحیتوں کو ختم کیا جائے۔