• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ڈی ایم میں اعتماد ہے نہ ساکھ، عوام بھی ساتھ نہیں، صداقت عباسی


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آپس کی بات“ میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما صداقت علی عباسی نے کہاہے کہ پی ڈی ایم میں اعتماد ہے نہ ساکھ،عوام بھی ساتھ نہیں،پیپلز پارٹی کی رہنما پلوشہ خان نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس کوگروی رکھنا پڑے توبنی گالا کو کیوں نہ گروی رکھ دیا جائے،ن لیگکے رہنما طارق فضل نے کہا کہ ٹرم پوری کرکے یہ ملک کوناقابل تلافی نقصان پہنچا سکتےہیں۔رہنما تحریک انصاف صداقت علی عباسی نے کہا کہ عظمت سعید کے فیصلے اور جو ان کی ساکھ ہے وہ ہم سمجھتے ہیں کہ کسی شک و شبہ سے بالاتر ہے۔شوکت خانم کے بورڈ میں ہونا ایک اور طرہ امتیاز ہےکہ عمران خان نے ایک ایماندار آدمی کو اپنے ٹرسٹ پربٹھایا ہوا ہے تاکہ ایمانداری سے لوگوں کی امانتیں لوگوں میں تقسیم کریں۔یہ فیکٹس فائنڈنگ کمیشن ہے اگر بعد کوئی ملوث نکلتا ہے تو وہ عدالت سے رجوع کرسکتا ہے۔مسلم لیگ ن کو سوال کرنے کا جواز ہی نہیں ہے کیونکہ انہوں نے این آر او لیا تھا۔ یہ ضروری ہے کہ قوم کو پتہ چلے کہ این آر او کی قیمت کیا ہوتی ہے اسی لئے ہم این آر او ، این آر او کرتے ہیں۔پی ڈی ایم کی تحریک ختم ہوچکی ہے اور یہ اب ایک دوسرے کو چکر دے رہے ہیں۔نہ ان میں اعتما دہے نہ ساکھ ہے نہ ہی ان کے ساتھ لوگ ہیں۔رہنما پاکستان مسلم لیگ ن ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ شوکت خانم ہسپتال کے بورڈ آف ٹرسٹی کے اوپر جتنے بھی ممبران ہیں یقیناً ان کے لئے بڑا طرہ امتیاز ہوگالیکن وہ سارے طرہ اس لئے نہیں بیٹھے ہوئے کہ عمران خان کے کہنے پراپوزیشن کے پیچھے لگ جائیں اور اپوزیشن کے بند مقدمات کھولنا شروع کردیں جنہیں سپریم کورٹ نے بند کیا ہوا ہے۔براڈ شیٹ کے حوالے سے نیب کو دو دفعہ بلیک میل کیا گیا ہے ۔کیا سرے محل اور حدیبہ کیس میں45 دن میں آپ تحقیقات مکمل کرسکتے ہیں۔ہماری تحریک عوامی تحریک ہے ان کے ہاتھو ں جو تنگ آئے ہوئے عوام ہیں وہ ہمارے ساتھ ہیں۔پاکستان اس وقت جس معاشی بدحالی کا شکار ہے۔ اندرونی اور خارجی طور پر جو خطرات ہیں یہ بات پاکستان کی پوری قوم جانتی ہے کہ ہم کس سمت میں جارہے ہیں۔یہ ٹرم پوری کرکے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔رہنما پاکستان پیپلز پارٹی پلوشہ خان نے کہا کہ سرے محل کیس کو کئی دہائیاں گزر گئیں یہ جو بھی کرنا چاہتے ہیں کرلیں۔ لیکن یہ کیا ہے کہ جب بھی ان پر فارن فنڈنگ کیس کھلے یا عارف نقوی پکڑے جائیں تو آپ سرے محل کیس کھول لیں اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ سے سوالات نہیں ہوں گے۔ریاست مدینہ میں رہتے ہیں تو اس کا سب سے پہلا اصول تو یہ ہے کہ اس کے حکمران کو سب سے پہلا جواب دینا پڑتا ہے۔شہزاد اکبر پر جو الزام لگتا ہے کہ وہ کٹ مانگ رہے تھے کیا یہی کمیٹی اس کا بھی فیصلہ کرے گی اور انصاف کرے گی۔ شادی میں مدعو ہیں کیا کھانے پر مدعو نہیں کیا ان باتوں پر تحریکیں نہیں چلتیں۔ان کی جماعت کے کئی ممبران ایسے ہیں جو راتوں کو دوسری جماعتوں کو میسج کرتے ہیں رابطے کرتے ہیں باتیں کرتے ہیں۔اگر ملک کے وزیراعظم ہاؤس کو گروی رکھنا پڑے تو بنی گالا کو کیوں نہ گروی رکھ دیا جائے ۔تحریک انصاف کی حکومت میں انصاف کی امید نہیں ۔پی آئی اے کے پائلٹ نے حکومت کی باتیں سن کر خلائی مخلوق دریافت کرلی۔

تازہ ترین