• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محمود آباد اور سائٹ میں 2 پولیس مقابلے جعلی قرار، عدالت کا ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کا حکم

کراچی (اسٹاف رپورٹر) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ایڈیشنل آئی جی کو محمود آباد اور سائٹ میں دو پولیس مقابلوں کی انکوائری کا حکم دیا ہے جمعرات کو سینٹرل جیل میں قائم انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں محمود آباد میں مبینہ پولیس مقابلے کے مقدمے کی سماعت ہوئی ۔ دوران سماعت عدالت کی جانب سے مقدمہ کا فیصلہ سنایا گیا ۔ عدالت نے ملزم مزمل بیگ کو بری کردیا۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ جناح اسپتال کے ایم ایل او ڈاکٹر عمیر احمد نے بیان میں کہا تھا کہ ملزم مزمل بیگ کو بڑے ہتھیار سے دو میٹر سے زائد فاصلے سے گولی لگی۔ پولیس اہلکار کے بیان کے مطابق ملزم کو 24فٹ کے فاصلے سے گولی لگی۔ اہلکاروں کے بیان اور شواہد میں تضاد ہے۔ بظاہر یہ مقابلہ جعلی لگ رہا ہے۔ پولیس اہلکار نے دوران جرح قبول کیا کہ ملزم سے بغیر نمبر کا پستول برآمد ہوا۔ پولیس نے عدالت میں جو پستول جمع کروایا اس پر نمبر موجود تھا۔ دوسرے سرکاری گواہ نے مقابلے کے دوران 32سے 35فٹ کا فاصلہ بتایا۔ عدالت نے جعلی مقابلے کی انکوائری کروانے کے لئیے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو سخت کارروائی کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ سینٹرل جیل میں قائم انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں سائٹ کے علاقے میں پولیس مقابلے اور اقدام قتل کے مقدمات کی سماعت ہوئی ۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ عباسی شہید اسپتال کے ایم ایل او نے جعلی پولیس مقابلے کا بھانڈہ پھوڑ دیا تھا۔ ایم ایل او نے بیان دیا تھا کہ ملزم فضل احسان کو چار سے پانچ فٹ کے فاصلے سے چھوٹے ہتھیار کی گولی لگی۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ استغاثہ کے دعویٰ کے مطابق پولیس نے سرکاری ایس ایم جی استعمال کی۔حقائق سے ثابت ہوا کہ یہ جعلی پولیس مقابلہ تھا۔ عدالت نے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو انکوائری کروانے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو ذمہ داران کیخلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔

تازہ ترین