• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
لاہور ( خصوصی رپورٹر، وقائع نگار خصوصی ) صوبائی وزیر قانون و کوآپریٹوز راجہ بشارت کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی قانون کا 52 واں اجلاس ہوا۔ جس میں صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں اور متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز نے بھی شرکت کی۔اجلاس میں مختلف محکموں کے 20 ایجنڈا امور پر بحث کی گئی جبکہ متعدد قانونی ترامیم اور مسودے منظور کیے گئے۔ کابینہ کمیٹی نے جن امور کی منظوری دی ان میں پنجاب میں اسلحہ لائسنسوں کے اجراء کا عمل ڈپٹی کمشنروں کو منتقل کرنے کی تجویز، ای چالان کا جرمانہ بڑھانے اور پینلٹی پوائنٹس سسٹم متعارف کرانے کی تجویز، ٹریفک قوانین کی بار بار خلاف ورزی پر ڈرائیونگ لائسنس کی ضبطی و بحالی سے متعلق قانونی ترمیم، لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی کو پنجاب ٹرانسپورٹ کمپنی میں بدل کر دائرہء کار پورے صوبہ تک بڑھانے کی تجویز، پرائیویٹ گاڑیوں کی انسپکشن اور فٹنس سرٹیفکیٹ کے اجراء کی تجویز، صوبہ میں شمسی توانائی پر مبنی ڈرپ اینڈ سپرنکلر اریگیشن سسٹم کے فروغ کے لیے معاہدہ طے کرنے، ماہی پروری کے فروغ کے لیے پنجاب فشریز آرڈیننس 1961ء میں متعدد ترامیم، سیکر ٹری خزانہ افتخار ساہو کی بطور ڈائریکٹر بینک آف پنجاب نامزدگی، پنجاب پینشن اینڈ جی پی فنڈ کے قانون میں ترمیم، پنجاب سوشل پروٹیکشن اتھارٹی کو گرلز سٹیپنڈ فنڈ کے ایک ارب 38 کروڑ روپے سے زائد کی رقم ایڈوانس نکلوانے کی اجازت، لگژری گھروں پر عائد پراپرٹی ٹیکس کی اپیلنٹ اتھارٹی کے اختیارات ڈویژنل ڈائریکٹرز تک دینے کی ترمیم، کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے نئے ارکان کی نامزدگی اور پنجاب ماڈل بازار کمپنی کو پنجاب سہولت بازار اتھارٹی میں بدلنے کی تجویز شامل تھی۔ کمیٹی نے پنجاب مفت و لازمی تعلیم کے ترمیمی بل 2020 ء کی تجویز مزید غور کے لیے ملتوی کردی جبکہ پنجاب سکھ میریج ترمیمی ایکٹ 2021ء کا مسودہ مزید غوروخوض کے لیے ذیلی کمیٹی کے سپرد کردیا۔
تازہ ترین