• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
مبینہ طور پر تحریک انصاف کے ابرار الحق نے الیکشن میں شکست پر دوسرے الزامات کے علاوہ احسن اقبال پر یہ بھی الزام لگایا کہ اُن کی بیگم نے پولنگ کے روز فائرنگ کی۔ہمارے ایک دوست صحافی سے بات کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ الزامات تو چلیں لگتے ہی رہتے ہیں مگر اُن کی بیگم پر الزام لگانے والوں نے یہ بھی نہ سوچا کہ جس خاتون پر الزام لگایا جا رہا ہے وہ ایک باپردہ مسلمان خاتون ہیں۔احسن اقبال کا گلہ اپنی جگہ مگر حقیقت تو یہ ہے کہ 9/11 کے بعد امریکا کی محبت میں اس ملک میں بنائی گئی حکومتی پالیسیوں نے ہمارے لیے داڑھی اور برقعہ کو شدت پسندی اور دہشتگردی سے جوڑ دیا،اگر ہماری حکومت اور ریاستی ادارے سابق ایم این اے اور اسلامک اسکالر عامرہ احسان اور درس و تدریس سے منسلک اُن کے دانشور شوہر راجہ احسان کو شک کی نگاہ سے دیکھ سکتے ہیں اور اُن پر طرح طرح کے الزامات لگا سکتے ہیں تو پھر ابرارالحق کا الزام تو امریکی و پاکستانی معیار پر پورا اترتا ہے۔ بچاری عافیہ صدیقی کو بغیر کچھ کیے ہی اگر 80 سال کی سزا مل سکتی ہے تو احسن اقبال بھی اس الزام کو خوشدلی سے قبول کر لیں تو اچھا ہے ورنہ کل کو دہشتگردی کا بھی الزام لگ سکتا ہے۔مشرف دور میں ہمارے ایک جاننے والے کرنل صاحب کو کتنا عرصہ غائب رکھا گیا اور بعد ازاں فوج سے بغیر کچھ سہولت دیے نکال دیا گیا۔ کرنل صاحب ایک باعمل مسلمان ہیں اور اُن کا مسئلہ صرف یہ تھا کہ وہ افغانستان پر امریکی حملہ کے خلاف تھے۔ افغانستان میں امریکی جارحیت کے خلاف جہاد کرنے والوں کے ساتھ جو ہم نے کیا اور جس طرح چن چن کر اسلام پسندوں کو امریکا کے حوالے کرنے کے علاوہ مارا گیا وہ بھی کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔ سینکڑوں، ہزاروں افرادکو اس عرصہ میں غائب کر دیا گیا جب کہ اُن کے گھر والوں کو کوئی خبر نہیں کہ اُٹھائے گئے ان افراد کا جرم کیا ہے۔ لاہور کے ایک باریش اور انتہائی قابل ڈاکٹر کو بھی بغیر کسی جرم کے ایک عرصہ تک غائب رکھا گیا۔ غائب کئے گئے ایسے افراد کے قریبی عزیرتھانے، کچہری اور عدالتوں کے چکر کاٹ کاٹ کر تھک گئے مگر نہ تو غائب کئے گئے افراد کے خلاف کوئی باقاعدہ الزام لگایا جاتا ہے اور نہ ہی انہیں چھوڑا جاتا ہے۔ آمنہ مسعود جنجوعہ کتنے عرصہ سے اپنے شوہر اور دوسرے گمشدہ افراد کی بازیابی کے لیے احتجاج کر رہی ہیں مگر کوئی سننے والا نہیں۔ عدالتوں کے احکامات پر بھی کان نہیں دھرا جا رہا۔گزشتہ سال ایک باپردہ خاتون گود میں ایک شیرخوار بچہ اُٹھائے میرے دفتر تشریف لائیں۔ آنسوؤں اور سسکیوں کے درمیان خاتون نے درخواست کی کہ اُن کے شوہرنوید بٹ کی بازیابی کے لیے اُن کی مدد کی جائے۔ ہم خبر دینے کے علاوہ کیاکر سکتے تھے سو ایک خبر دلوا دی۔ گزشتہ روز خاتون کا فون پر پیغام ملا کہ اُن کے شوہر کے اغوا کو ایک سال گزر گیا مگر اُن کی کوئی خبر نہیں۔بچاری خاتون نے گلہ کیا کہ کسی نے اُن کی مدد نہیں کی۔ اُن کا کہنا تھا کہ عدالت سے اُن کو انصاف نہیں ملا جب کہ میڈیا بھی اُن کے مسئلہ پر خاموش ہے۔ نوید بٹ کا کالعدم حزب التحریر سے تعلق تھا۔ یہ تنظیم مسلمان امہ کے اتحاد اورخلافت کے نظام کی داعی ہے اور اسی وجہ سے امریکا نے اس پر پابندیاں عائد کیں۔ مجھے ذاتی طور پر اس تنظیم کی پاکستان آرمی سے متعلق زبان اور روش سے اختلاف ہے مگر نوید بٹ یا کسی بھی دوسرے شخص پر اگر کوئی الزام ہے تو بجائے اس کے کہ ایسے افراد کو اُٹھا کر غائب کر دیا جائے انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جانی چاہیے۔ اگر اُن پر جرم ثابت ہو تو انہیں سزا دی جائے اور اگر ایسا نہ ہو تو انہیں با عزت رہا کیا جائے۔ یہ کیسا رویہ ہے کہ کسی فرد کو اٹھاؤ اور غائب کر دواور اُن کے بیوی بچوں کو تڑپنے کے لیے چھوڑ دو۔
یہاں ریمنڈ ڈیوس جیسے قاتل اور امریکی جاسوسوں کے لیے کھلی چھٹی ہے۔ وہ پاکستان میں آئیں ہمارے راز چرا لے جائیں، ہمارے شہریوں کو سرعام قتل کریں اور اپنی گاڑیوں کے نیچے ہمارے ہی ملک کی شاہراہوں پر کچل ڈالیں مگراس سب کے باوجود اُن کو پلک جھپکتے ہی امریکا کے حوالے کر دیا جاتا ہے۔دوسری طرف امریکا سے اگر امریکی مسلمان پاکستان آتے ہیں اور اُن کا مقصد افغانستان جا کر افغان طالبان کے ساتھ مل کر امریکی و نیٹو فوج کے خلاف جہاد میں حصہ لینا ہوتا ہے تو اُن کو پاکستان میں قید کر دیا جاتا ہے۔ ریمنڈ ڈیوس قتل کر کے بھی آزاد ہو گیا مگر چار امریکی مسلمان نوجوانوں کو اُن کے جہاد کے ارادے اور نیت پر ہی پاکستانی جیلوں میں سڑنے کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے۔ امریکا کی مسلمانوں کے خلاف ریاستی دہشتگری اور ڈرون حملوں کو تو ہماری مکمل حمایت حاصل رہتی ہے۔ اگر ہم جہاد اور جہادیوں کا ساتھ نہیں دے سکتے تو کم از کم اُن کو دہشتگرد بنا کر پیش کرنے سے تو گریز کرنا چاہیے۔ نجانے یہ حالات کب بدلیں گے؟ نجانے ہم کب تک امریکا اور دوسری اسلام دشمن قوتوں کی نظر سے اسلام کو دیکھتے رہیں گے؟ اب ہماری نظراحسن اقبال اور اُن کی پارٹی کی آنے والی حکومت پر ہے وہ اس بارے میں کیا کرتے ہیں؟؟؟
تازہ ترین