• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پیرس:دودوستوں نے ساتھی طالبہ کو دریا میں پھینک دیا

پیرس (رضا چوہدری) فرانس کے دارالحکومت پیرس کے نواحی علاقے ارجنتائی میں 15 سالہ دو بچوں نے 14 سالہ پاکستان نژاد بچی علیشہ کو تشدد کے بعد دریا سین میں پھینک دیا،ڈوبنے سے بچی ہلاک ہوگئی جس کے خلاف پاکستانی کمیونٹی نے احتجاجی مارچ کا اعلان کیاہے۔تفصیلات کے مطابق پیرس کے علاقے ارجنتائی کے رہائشی دوستوں نے کچھ روز قبل علیشہ کی نازیباتصاویر سوشل میڈیا پر وائرل کی تھیں جس کے بعد علیشہ کا اسکول میں دوستوں کے ساتھ جھگڑا ہوا جس پر اسکول انتظامیہ نے لڑکے کو کچھ روز کیلئے معطل کردیا تھا، بدلہ لینے کیلئے لڑکے نے علیشہ کو بہانے سے دریائے سین کے پاس بلایا وہاں لڑکے نے علیشہ کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا تشدد سے علیشہ بے ہوش ہوگئی جس کے بعد دونوں دوستوں نے علیشہ کو دریائے سین میں پھینک دیا،واقعہ کے بعد ملزم نے گھر آکر اپنی والدہ کو سب کچھ بتایا اور اپنی 15 سالہ ساتھی گرل فرینڈ کے ساتھ فرار ہوگیا،ملزم کی والدہ نے پولیس کو اپنے بیٹے کے جرم سے آگاہ کیا،پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دونوں ملزمان کو ایک دوست کے گھر سے گرفتار کرلیا،تینوں بچے ایک ہی اسکول میں پڑھتے تھے اور وقوعہ والی شام بچی کے والدین نے بچی کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ علیشہ کی والدہ نے میڈیا کو بتایا کہ ان کی بچی کو اسکول میں ہراساں کیا جاتا تھا اور بچی نے گھر میں بتایا تھا کہ اس کو اسکول میں ہراساں کیا جاتا ہے اور قتل کی دھمکیاں دی جاتی ہیں ،علیشہ نے اپنی نازیباتصاویر کے حوالے سے بھی اپنی والدہ کو آگاہ کررکھا تھا۔علیشہ کے والد کا نام خرم خالد ہے اور والدہ کا نام جینی خالد ہے۔فرانس میں مقیم پاکستانی کمیونٹی نے حکومت فرانس سے انصاف کی اپیل کی ہے۔
تازہ ترین