کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق کا کہنا ہے کہ جنوبی افریقا کی سرزمین پر ون ڈے سیریز جیتنا خوشی کی بات ہے لیکن ہماری منزل یہیں ختم نہیں ہوتی۔ پاکستانی ٹیم کو تینوں فارمیٹس میں ٹاپ تھری میں لے جانے کی کوشش ہے۔ پاکستان ٹیم نے تین سال میں تین ورلڈ کپ خاص طور پر بھارت کی کنڈیشنز کو سامنے رکھنا ہوگا۔ اس لئے ہمارے مڈل آرڈر اور لوئر مڈل آرڈر کی کارکردگی میں بہتری لانی ہے اور ہمارے بیٹسمینوں کو ایشین کنڈیشنز کو سامنے رکھتے ہوئے اسپن بولنگ کو بہتر انداز میں اور مناسب تکنیک سے کھیلنے کی عادت ڈالنا ہوگی۔ سنچورین کے تیسرے ون ڈے میں بھی ہم اسپنرز کے خلاف سلو پچ پر ناکام ہوگئے۔ وہ جمعرات کو ورچوئل پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حالیہ فتح میں ٹاپ آرڈر بیٹنگ کے ساتھ بولنگ نے بھی اہم کردار ادا کیا۔کپتان بابر اعظم کی خوبی ہے کہ وہ فرنٹ سے لیڈ کررہا ہے، جب وہ کارکردگی دکھاتے ہیں تو ان کی فیصلہ سازی بھی بہتر ہوجاتی ہے۔ ٹیسٹ کرکٹ میں وہ جس طرح دماغ کا استعمال کرتےہیں وہ ایک بڑے اور ورلڈ کلاس بیٹسمین کی نشانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب بھی ٹیم میں بہتری کی گنجائش ہے لیکن مارڈرن کرکٹ کے لئے330،350 رنز بنانے کی مسلسل عادت ڈالنا ہوگی۔ دانش عزیز اور دیگر نوجوان ان کنڈیشن میں ناکام ہوگئے لیکن انہیں ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں۔پاکستان کرکٹ کے لئے جیت بہت اچھی ہے۔ نوجوان کپتان بابر اعظم کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ فخر زمان نے بھی عمدہ پرفارم کیا ۔ شاداب خان کی پرفارمنس ویسی نہیں جیسی ہونی چاہئے لیکن جن پچز پر وہ کھیلے وہ اسپنرز کے لئے زیادہ مددگار نہیں تھی۔ بابر اعظم کی کپتانی میں بہتری سے بہتری آتی جا رہی ہے، فخر زمان کا کھیلنے کا اپنا انداز ہے وہ ٹیم کے لئے موثر ثابت ہو رہا ہے ۔فخر زمان کو بیک کیا ہے اب فارم بہتر ہے تو اسے دوسرے فارمیٹ میں بھی رکھ لیا۔