• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چینی کی قیمت پر عارضی ریلیف سے صنعتی شعبہ، معیشت کو نقصان اسمگلنگ، منافع خوری کی حوصلہ افزائی ہو گی، مسابقتی کمیشن کی رپورٹ

لاہور(نمائندہ جنگ) مسابقتی کمیشن نے پنجاب حکومت کی جانب سے چینی کی قیمت85روپے کلو مقرر کرنے کے بارے میں رپورٹ جاری کر دی ہے،رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے پیداواری اخراجات کے تناسب سے پنجاب میں چینی کی ایکس مل قیمت 80روپے اور پرچون قیمت 85روپے مقرر کر دی گئی ہےتاکہ رمضان میں صارفین چینی کی زائدقیمت ادا نہ کریں اور غریب صارفین کے حقوق کا تحفظ ممکن ہو، رپورٹ میں چینی کی سرکاری قیمت مقرر کرنے کے اقدام پر شدید تنقید کی گئی ہے اور کہا گیا کہ قیمتوں کی تعین سے پیدا ہونے والے مسائل سے حکومت کو آگاہ کرنا ضروری ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چینی کی قیمت مقرر کر نے سے صارفین کے حقوق کا تحفظ ممکن نہیں ہو گا، چینی کی صنعت میں قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ، آزادانہ نقل و حمل اور سرکاری مداخلت کم کرنے کی ضرورت ہے، رپورٹ میں چینی پر سبسڈی ختم کرکے مسابقتی رحجان پر زور دیا گیا ہے، رپورٹ میں چینی کی پیداوار،تقسیم اور فروخت کے عمل کو آسان بنانے کی سفارش کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ قیمتوں کا تعین عارضی ریلیف ہے جس سے صنعتی شعبہ اور معیشت کو نقصان ہو گا، عارضی ریلیف دے کر دیرپا نقصان منصفانہ اقدام نہیںِ، قیمتوں میں کنٹرول سے ذخیرہ اندوزی، سمگلنگ اور منافع خوری جیسے اقدامات کی حوصلہ افزائی ہو گی، چینی کی قیمت صرف پنجاب میں مقرر ہوئی ہے، خیبر پختونخواہ اور سندھ میں تعین نہیں کیا گیا، اس سے چینی پنجاب سے دوسرے صوبوں میں منتقل ہو گی جس سے براہ راست صارفین کوکوئی فائدہ نہیں ہو گا، قیمتوں کا تعین کرنے کے اقدام کی حوصلہ شکنی کی جائے بلکہ اشیای کی فراوانی سے قیمتوں کو کنٹرول کیا جائے۔

تازہ ترین