• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا، شدت میں اضافہ، اسپتال پر مریضوں کا دباؤ بڑھ گیا، ایس اوپیز پر عمل نہ کرنا بڑی غلطی، اسدعمر

کورونا، شدت میں اضافہ، ایس اوپیز پر عمل نہ کرنا بڑی غلطی، اسدعمر


لاہور،اسلام آباد(نمائندہ جنگ،نیوزڈیسک ) چیئرمین این سی اوسی اسدعمرنے کہاہے کہ کورونا شدت میں اضا فہ ہوگیا،ہسپتالوں پرمریضوں کادباؤبڑھ گیاہے،ایس اوپیزپرعمل نہ کرنابڑی غلطی ہے،متاثرین کی تعدادپہلی دونوں لہروں سے بڑھ گئی ،اس وقت ساڑھے 4ہزارمریض انتہائی نگہداشت میں ہیں،ہمیں پہلےسے زیادہ سخت اقدامات کرنا ہونگے۔

چیئرمینNCOC نے کہا کہ ہمیں پہلےسے زیادہ سخت اقدامات کرنا ہونگے، متاثرین کی تعدادپہلی دونوں لہروں سے بڑھ گئی، ساڑھے 4ہزارمریض انتہائی نگہداشت میں ہیں، لاہورمیں آئی سی یو بیڈز 91فیصد بھر گئے۔

سا بق IG خیبرپختونخوا ناصردرانی سمیت مزید 73جاں بحق،5152نئے مریض،مثبت کیسزکی شرح8.5 فیصد،82276افراد زیر علاج، پنجاب میں مزید 2766 شہریوں میں وائرس ، 27 اموات ہوگئی ہیں۔

ادھر گزشتہ 24گھنٹوں میں سا بق IGناصردرانی سمیت مزید 73جاں بحق ہوگئے،5152نئے مریض،مثبت کیسزکی شرح8.5فیصد،82276افراد زیر علا ج،پنجاب میں مزید 2766شہریوں میں وائرس ،27افرادچل بسے۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے چیئرمین اسد عمر نے کورونا وائرس کی تیسری لہر سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافے اور ہسپتالوں میں طبی وسائل کی کمی سے متعلق خدشات کا اظہار کردیا ہے۔

اسد عمر میں سماجی روابط کی ویب سائٹ پر اپنے بیان میں کہا کہ انتہائی نگہداشت مریضوں کی تعداد ساڑھے چار ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جو گزشتہ برس جون کے مقابلے میں 30 فیصد زیادہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں جون 2020 میں کورونا وائرس کی وبا اپنے عروج پر تھی۔

انہوں نے کہا کہ ایس او پیز پر عملدرآمد کم ہورہا ہے، ہم ایس او پیز پر عملدرآمد نا کرکے بہت بڑی غلطی کررہے ہیں، جب سے کورونا آیا ہے اب ہم متاثرین کی تعداد بہت خراب دیکھ رہے ہیں اور ہمارا ہمسایہ ملک شدید بحران میں ہے۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ ایران میں روزانہ 300 سے زائد اموات اور بھارت میں روزانہ 1600 سے زائد اموات ہورہی ہیں، ہمیں پہلے سے زیادہ حفاظتی اقدامات کرنا ہوں گے۔

دوسری جانب سرکاری پورٹل کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا کے 60162 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 5152 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جبکہ وائرس سے 73 افراد انتقال کر گئے۔

سرکاری پورٹل کے مطابق مک میں کورونا وائرس مثبت آنے کی شرح 8 اعشاریہ 5 فیصد رہی۔ ملک میں کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد 16316 ہو گئی ہے اور مجموعی کیسز 7 لاکھ 61437 تک جاپہنچے ہیں جب کہ فعال کیسز کی تعداد 82276 ہے۔ 

مجموعی طور پر صحتیاب ہونے والوں کی تعداد 6 لاکھ 62845 ہو گئی ہے۔ پنجاب میںگزشتہ 24 گھنٹوں کےدوران مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج کورونا کے 27مریض جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ 2766 نئےمریضوں میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد تعداد 270,338 ہو گئی۔ 

صوبے میں اموات کی کل تعداد 7457 ہوچکی ہے۔ لاہور میں کورونا وائرس کےمریضوں میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہو تا جا رہا ہے شہر میں آکوپینشی ریٹ 91.10فیصد جبکہ 261مریض تشویشناک حالت میں وینٹی لیٹر پر منتقل ہو چکے ہیں شہر میں بھر میں کورونا کے زیر علاج مجموعی مریضوں کی تعداد بڑھ کر 1296ہو چکی ہے۔

ذرائع کےمطابق اس وقت لاہور میں کورونا کے کنفرم زیر علاج مریضوں کی تعداد 781ہے جبکہ 515مشتبہ مریض بھی مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں جن میں سے 866مریض سرکاری ہسپتالوں میں جبکہ 430مریض نجی ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ 

جن میں سے 342مریض آئیسولیشن ،703مریض ایچ ڈی یو وارڈز میں اور 251مریض تشویشناک حالت میں وینٹی لیٹر پر موجود ہیں آئی سی یو بیڈز پر آکو پینسی ریٹ 91.10فیصد جبکہ ایچ ڈی یو بیڈز پر آکو پینسی ریٹ 63.20فیصد رہا ۔ 

سرکاری پورٹل کے مطابق سندھ میں کورونا کے مریضوں کی مجموعی تعداد 272729 ہوگئی ہے جب کہ 4553 افراد اب تک انتقال کرچکے ہیں۔ بلوچستان میں مریضوں کی کل تعداد 20940 اور ہلاکتیں 223 ہو چکی ہیں۔

خیبرپختونخوا میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 106500 اور 2899 ہلاکتیں ہو چکی ہیں جبکہ آزاد کشمیر میں 15669 افراد وائرس میں مبتلا ہوچکے ہیں اور 439 افراد انتقال کرگئے۔

اس کے علاوہ گلگت بلتستان میں اب تک کورونا کے مریضوں کی تعداد 5182 اور 103 افراد انتقال کرچکے ہیں۔ اسلام آباد میں کورونا کے مریضوں کی مجموعی تعداد 70079 ہے اور اب تک 642 مریض انتقال کر چکے ہیں۔

ادھرخیبر پختونخوا (کے پی کے) پولیس کے سابق انسپکٹر جنرل ناصردرانی کورونا وائرس سے جاں بحق ہوگئے۔سابق آئی جی کے پی کےایک ماہ سے میو ہسپتال میں زیرعلاج تھے اور گزشتہ ایک ہفتے سے وینٹی لیٹر پر تھے۔

تازہ ترین