• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹی ایل پی کو مطمئن کرنے کیلئے غیرمتنازع قرارداد، حکومت کا کوئی خاص مطالبہ شامل نہیں

اسلام آباد ( تبصرہ طارق بٹ) ٹی ایل پی کو مطمئن کرنے کیلیئے غیرمتنازعہ قرارداد پیش کی گئی ہے، جس میں حکومت کا کوئی خاص مطالبہ شامل نہیں ہے۔

 ن لیگ اور جے یو آئی (ف) اگر نئے ڈرافٹ سے متفق ہوجائیں تو قرارداد بامعنی اور اہمیت کی حامل ہوجائے گی۔ 

تفصیلات کے مطابق، قومی اسمبلی میں حکمران جماعت کے رکن اسمبلی کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کا بنیادی مقصد کالعدم ٹی ایل پی کو مطمئن کرنا ہے، جس میں کوئی ٹھوس یا مخصوص مطالبہ حکومت کی جانب سے نہیں کیا گیا اور اس میں غیرمتنازعہ باتیں ہیں۔

 پی ٹی آئی کے امجد علی خان کی جانب سے پیش کی گئی تحریک میں فرانسیسی سفیر کو پاکستان سے نکالنے کا مطالبہ نہیں کیا گیا بلکہ اس میں سفیر کو ملک سے نکالنے کے لیے مباحثے کی بات کی گئی ہے۔

 وزیراعظم عمران خان نے بھی اپنے قوم سے حالیہ خطاب میں کہا ہے کہ پاکستان کے لیے یہ ممکن نہیں ہے کہ وہ فرانس کے سفیر کو ملک سے باہر نکال دے کیوں کہ ایسے کسی اقدام سے ملک کے مسائل میں بےپناہ اضافہ ہوگا۔ 

ٹی ایل پی نے ہمیشہ ہی فرانس کے سفیر کو ملک سے باہر نکالنے کا مطالبہ کیا تھا۔ فرانس کے سفیر کو ملک سے باہر نا نکالنے سے متعلق قرارداد کا ڈرافٹ حکومت اور ٹی ایل پی نمائندگان کی جانب سے کیے گئے مذاکرات میں تیار کیا گیا ہے، جس کی بنیاد پر بحران کا خاتمہ ہوا ہے۔ 

حالیہ پیش کی گئی قرارداد میں جو بات کی گئی ہے وہ سیاست دان اور معاشرے کی دیگر اکائیاں پہلے بھی کہتی رہی ہیں۔ مثلاً تحریک میں فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو میں شائع کردہ گستاخانہ خاکوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی ہےاس کے علاوہ فرانس کے صدر کی جانب سے ایسے مواد کی حوصلہ افزائی کی بھی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی ہے، جس کی وجہ سے دنیا کے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔

 تمام یورپی ممالک بالخصوص فرانس کو اس معاملے کی سنگینی کو سمجھنا چاہیئے۔ جب کہ تمام مسلم ممالک کو اس معاملے پر تفصیلی گفتگو کرنا چاہیئے اور متحد ہوکر اس مسئلے کو عالمی فورم پر اٹھانا چاہیئے۔

تازہ ترین