حکومت نے 35 ارب کی لاگت سے سڑکوں کے 5 بڑے منصوبے شروع کرنے جارہی ہے۔
وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیے کے مطابق حکومت 35 ارب کی لاگت سے شغرتھنگ، گورکیوٹ روڈ، داریل تانیگر ایکسپریس وے، شگرپاپوشو روڈ سمیت 5 سڑکیں تعمیر کرنے جارہی ہے۔
اعلامیے کے مطابق شاہراہ نگر اور استور میں تھلیچی شونٹر تک سڑکوں کے منصوبے بھی اس میں شامل ہیں۔
وزیراعظم آفس کے مطابق شونٹر ٹنل پر فیزیبلٹی کے احکامات جاری کردیے گئے، اس پر جلد کام شروع ہوجائے گا۔
اعلامیے کے مطابق سیاحت کے شعبے میں 6 ارب روپے لاگت سے بنیادی ڈھانچے اور استعداد کار میں اضافے کے منصوبے شامل ہیں۔
وزیراعظم آفس کے مطابق صحت اور تعلیم پر17 ارب روپے خرچ ہوں گے، 5 ہزار نوجوانوں کو تعلیمی وظائف اور ہنر سکھائے جائیں گے۔
اعلامیے کے مطابق گلگت بلتستان کے نوجوانوں کو پاکستان کی بہترین یونیورسٹیوں میں اسکالرشپس دی جائیں گی۔
وزیراعظم آفس کے مطابق گلگت، اسکردو اور چلاس کے اسپتال اپ گریڈ جبکہ اسکردو اور گلگت میں میڈیکل کالجز بنائے جائیں گے۔
اعلامیے کے مطابق ساڑھے 8 ارب روپے لاگت سے گلگت میں صاف پانی کی سپلائی اسکیم شروع کی جارہی ہے۔
وزیراعظم آفس کے مطابق اسکردو میں سیوریج اور سینی ٹیشن کی اسکیمیں شروع کی جارہی ہیں، گلگت بلتستان میں بزنس انکیوبیشن سینٹر کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔
اعلامیے کے مطابق بزنس انکیوبیشن سینٹر میں نوجوان ہنر سیکھ کر اپنا روزگار حاصل کر سکیں گے، گلگت بلتستان کے 10 اضلاع میں خصوصی افراد کے لیے ری ہیب اور مائی اسکل سینٹرز بنائے جارہے ہیں۔
وزیراعظم آفس کے مطابق گلگت بلتستان بھر میں سیلاب سے بچاؤ کے لیے 82 فلڈ پروٹیکشن سینٹر بنائے جائیں گے، بائیو ڈائیورسٹی اور ایکو سسٹم کی بحالی کے لیے 2 ارب روپے کا منصوبہ شروع کیا جارہا ہے۔
اعلامیے کے مطابق آئی ٹی اور ٹیلی کام انفرااسٹرکچر اور 25 چھوٹے و درمیانے انڈسٹریل یونٹ لگائے جائیں گے۔