• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں کورونا پھیل گیا، کشمیری قیدیوں کی زندگیوں کو خطرہ، فوری رہا کیا جائے،علی رضا سید

برسلز (حافظ انیب راشد) چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے کہاہے کہ بھارت کی بدنام زمانہ تہاڑجیل میں کرونا وائرس سے دو قیدیوں کی اموات اور سینکڑوں قیدیوں کی اس موذی وبا میں مبتلا ہونے کی وجہ سے اس جیل میں مقید کشمیریوں کی جان کے لیے خطرات بڑھ گئے ہیں۔ واضح رہے کہ بھارتی میڈیا نے جیل حکام کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ منگل کے روز تہاڑ جیل میں کورونا وائرس کی وجہ سے دو قیدیوں کی موت ہوچکی ہے اور اس جیل میں یہ خطرناک وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، اپریل کے دوران تہاڑ جیل کے قیدیوں میں کورونا کے 282 کیس رپورٹ ہوئے اور اس کے علاوہ، اس وبا میں مبتلا جیل انتظامیہ کے افراد کی تعداد 115 بتائی گئی ہے۔ اس جیل میں کل بیس ہزار پانچ سو قیدی ہیں جو اس جیل کی تاریخ میں قیدیوں کی سب سے بڑی تعداد ہے اور تیزی سے پھیلتی وبا نے اس گنجان جیل میں موجود ان سب قیدیوں کی جان کے لیے خطرہ پیدا کردیا ہے۔ اس صورتحال پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے علی رضا سید نے کہاکہ زیادہ تر کشمیری رہنما اور کارکن بھی اسی بدنام تہاڑ جیل میں قید ہیں۔ کشمیری رہنما شبیراحمد شاہ، یاسین ملک، اشرف صحرائی، مسرت عالم، آسیہ اندرابی، فاروق ڈار اور ایاز اکبر بھی اسی جیل میں قید ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تہاڑ جیل میں تیزی سے پھیلتے ہوئے کورونا کی وجہ سے بھارتی جیلوں میں مقید کشمیریوں قیدی کی زندگی کے حوالے سے تشویش بڑھ گئی ہے۔ خاص طور پر ان کشمیری قیدیوں کی جان کو زیادہ خطرہ ہے جو پہلے ہی شوگر سمیت کسی نہ کسی بیماری کی وجہ سے ادویات استعمال کرتے ہیں کیونکہ پہلے سے ہی کسی دوسری بیماری میں مبتلا افراد کے لیے کورونا زیادہ خطرناک ہوسکتا ہے۔ کچھ رپورٹس یہ بھی ہیں کہ کشمیری قیدی شاہد الاسلام کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں اور فاروق ڈار سمیت کچھ کشمیری قیدیوں میں کورونا میں مبتلا ہونے کی علامات بھی پائی گئی ہیں لیکن ان کا کوئی ٹیسٹ نہیں کرایا جارہا اور نہ ہی ان کا کوئی علاج ہورہا ہے۔ یہ بات بھی درست ہے کہ اہم کشمیری رہنما یاسین ملک، آسیہ اندرابی اور شبیرشاہ پہلے ہی ادویات استعمال کرتے ہیں اور جیل میں تیزی سے پھیلتا ہوا کورونا وائرس ان کی جان کے لیے زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ علی رضا سید کا کہنا ہے کہ یہ بات بھی بہت تشویشناک ہے کہ بھارتی جیلوں میں کشمیری قیدیوں کو دوسرے درجے کا شہری تصور کیا جاتا ہے اور اسی وجہ سے ان کی کوئی خاص دیکھ بھال بھی نہیں کی جاتی۔ چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے خبردار کیا کہ اگر کشمیری قیدیوں کو کوئی نقصان پہنچتا ہے تو اس کی تمام تر ذمہ داری بھارتی حکومت پر ہوگی۔ انہوں نے بھارتی جیلوں میں قید کشمیریوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا اور کہاکہ ان کی جانوں کے تحفظ کے لیے ان کی فوری آزادی ضروری ہے۔ علی رضا سید نے ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت انسانی حقوق کی تمام عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ بھارتی جیلوں میں کشمیری قیدیوں کے مسئلہ کو زیادہ سے زیادہ اجاگر کریں۔ کشمیری قیدیوں کو اس وقت اقوام عالم کی طرف سے زیادہ سے زیادہ یکجہتی اور ہمدردی کی ضرورت ہے۔ چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے عالمی برادری خصوصاً اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے تمام ذیلی اداروں اور یورپی یونین سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ کشمیری قیدیوں کی فوری رہائی کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالیں۔ \
تازہ ترین