• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مصنّف: حبیب اللہ حبیب

صفحات: 198، قیمت: 400 روپے

ناشر: میؤ فاؤنڈیشن، میرپورخاص۔

عام طور پر چھوٹے شہروں اور قصبات کے شعراء قومی سطح پر نام بنانے میں کام یاب نہیں ہو پاتے کہ اُنھیں آگے بڑھنے کے وہ مواقع کم ہی نصیب ہوتے ہیں، جن تک شہری شعراء، ادباء کی رسائی ہوتی ہے۔ اِس کی ایک مثال میرپورخاص سے تعلق رکھنے والے کہنہ مشق شاعر، محمّد حسین ماہر اجمیری بھی ہیں۔ اُنھوں نے غزل، نظم، نعت، قطعات، سہرے غرض کہ تقریباً ہر ہی صنف میں لکھا ہے اور خُوب لکھا ہے۔ 

تابش دہلوی، محشر بدایونی، جوش ملیح آبادی، فیض احمد فیض، مجروح سلطان پوری، رئیس امروہوی، راغب مُراد آبادی، قمر جلالوی، سیّد ضمیر جعفری اور اقبال عظیم جیسے شعراء کے ساتھ مشاعرے پڑھ چُکے ہیں۔نیز، خورشید احمد سمیت مُلک کے کئی معروف نعت خواں اُن کا کلام پڑھ چُکے ہیں۔ زیرِ تبصرہ کتاب دراصل ایم اے اردو کے لیے لکھا گیا ایک تحقیقی مقالہ ہے۔ نوجوان مصنّف نے، جو خود بھی علاقے کے معروف شاعر اور طبیب ہیں،پروفیسر مرزا سلیم بیگ کی نگرانی میں اسے مکمل کیا، جس میں ماہر اجمیری کی شخصیت اور فن کا خُوب صُورتی سے احاطہ کیا گیا ہے۔

تازہ ترین