وزیراعظم عمران خان نے اسلام آبادمیں بیٹھے بیٹھے ورچوئل نیوکلیئرپلانٹ یونٹ کے ٹو کاافتتاح کیا وزیراعظم نے نوید سنائی کہ یہ پلانٹ گیارہ سو میگاواٹ کا نیوکلیئرپاور پلانٹ ہے جو ناصرف بجلی پیدا کرے گا بلکہ کلین انرجی پیدا کرےگا یہ ہمارے لیے اس وجہ سے اہم ہے کہ ہمارا ملک دنیا کے ان دس ممالک میں شامل ہےجو موسمیاتی تبدیلیوں کے سبب زیادہ متاثر ہےاور انہیں گلوبل وارمنگ کا سامنا ہے۔
اسلام آباد میں بیٹھے بیٹھے کراچی کے منصوبوں کا افتتاح کرنے کی بدعت گزشتہ دو دہائیوں سے تقریباً تمام حکمران کرتے چلے آرہے ہیں۔ بعض حلقوں کے مطابق وزیراعظم نے اتنے اہم پروجیکٹ کاافتتاح مصروفیت کے سبب اسلام آباد میں کیا جبکہ کچھ حلقے یہ کہہ رہے ہیں کہ اس منصوبے کی بنیاد 2015 میں میاں نوازشریف کے دور میں پڑھی تھی اور وزیراعظم ناصرف صحافیوں کا سامنا نہیں کرنا چاہ رہے تھے بلکہ وہ اپنے اتحادیوں سے بھی فی الحال دوری رکھنا چاہتے تھے تاکہ انہیں ڈیڑھ برس اعلان کردہ کراچی پیکیج کے حوالے سے مطالبات اور سوالات کا سامنا نا کرنا پڑے ۔ وجہ چاہیئے کچھ بھی رہی ہو تاہم اس پلانٹ کے افتتاح کے دوسرے ہی روز کراچی کے شہری بجلی کی طویل بندش اور ہٹ ویو کا سامنا کررہے تھے۔
ہائی ٹیشن لائن ٹرپ کرجانے سے شہر میں بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا شہر 16 سے 18 گھنٹے تک بجلی سے محروم رہا سسکٹی صنعتوں کی پیداوار متاثر ہوئی، کئی علاقوں میں شدید گرمی کے سبب عوام حکومت اور کے الیکٹرک کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے پانی کی قلت کا عوام نے سامناکیا اس اذیت ناک صورتحال پر سیاسی جماعتوں کی جانب سے معنی خیز خاموشی رہی بعض حلقوں کے مطابق ابھی توابتدا ہے آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا۔
ادھر عید بعد سیاسی سرگرمیاں آہستہ آہستہ زورپکڑرہی ہے ہیٹ ویوکے گزرنے کے بعد ڈرائنگ روم اور دفاتر میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں پر ہونے والی تنقید سڑکوں پر ہوتی نظرآرہی ہے اس ضمن میں مسلم لیگ (ن) سندھ کے صوبائی جنرل سیکریٹری مفتاح اسماعیل اور سابق گورنر محمدزبیرنے مسلم لیگ(ن) کے دفترمیں پریس کانفرنس میں معیشت پرحکومتی اعداد و شمار تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم آپ کے دیئے گئے تمام نمبرز اور اعداد و شمار درست نہیں ہیں،عمران خان دوستوں کے فائدے کے لیے معیشت چلاتے ہیں، اس حکومت نے 2 کروڑ افراد کوغربت میں دھکیل دیا ہے، 70 سال میں لیے گئے قرض کا آدھا عمران خان نے 3 برس میں لے لیا ہے، ترقی کی شرح 4 فیصد ہونے پر یہ لڈیاں ڈال رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت جو کچھ کہہ رہی ہے پارلیمنٹ میں جواب دےانصاف کے تقاضے پورے ہوتے ہی نواز شریف وطن واپس آجائیں گے،عمران خان کوعوام اقتدارمیں نہیں لائی ہے۔ دوسری جانب پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو ،بلاؤس ہاؤس سے جاری کردہ بیانات اور پریس کانفرنس کے ذریعے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیے ہوئے ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا معاشی مجرم قرار دیا ہے۔ عمران خان اپنے محسن ڈکٹیٹر پرویزمشرف کے دور میں ہونے والی 50 فیصد شرح غربت کے تعاقب میں ملک کو تباہی کی جانب لے جارہے ہیں ان کے بڑھتے قدموں کو ناروکا گیا تو گھر گھر معاشی بدحالی کی ایسی آگ لگے گی جسے دہائیوں میں نہیں بجھایا جاسکے گا۔
عمران خان ملک چلانے میں ناکام ہوچکے ہیں۔ جبکہ وفاقی وزیر اسدعمر نے گھوٹکی میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ سب سے زیادہ گیس کی پیدوار دینے والا ضلع ہے، گھوٹکی کی گیس پاکستان کے بیشتر شہروں کو فراہم کی جارہی ہے، یہ ظلم تھا کہ گھوٹکی کی مقامی آبادی کو گیس نہیں دی جارہی تھیوزیر اعظم نے قدرتی وسائل کے فیلڈز کے ملحقہ علاقوں میں گیس فراہمی یقینی بنائی،پیپلز پارٹی سندھ کے عوام کو نظر انداز کرکے دوبارہ پی ڈی ایم سے اتحاد کرنے جارہی ہے،علی بابا چالیس چوروں کا ٹولہ پھر این آر او کیلئے دربدر پھرے گا، وقت نے ثابت کردیا ان چوروں کیلئے عمران خان نے درست کہا تھا۔
ادھر فلسطین کے نہتے عوام پر اسرائیلی مظالم کے خلاف کراچی سمت سندھ بھر میں احتجاجی ریلیاں منعقد کی گئیں۔ جماعت اسلامی ، جے یو آئی، وحدت مسلمین،امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، جعفریہ الائنس، شیعہ علماء کونسل ، پاسبان کراچی، جے یو پی، تحریک انصاف، تاجربرادری، صحافیوں ، سول سوسائٹی سمت مقتدر دیگر تنظیموں کی جانب سے ریلیاں منعقد کی گئی ۔ جماعت اسلامی کی طرف سے سب سے بڑی ریلی نکالی گئی ۔ ادھروفاق اور سندھ کے درمیان پانی کاتنازعہ شدت اختیار کررہا ہے۔
صوبائی وزیر سہیل انورسیال کا کہنا ہے کہ ارسا سندھ کے ساتھ مسلسل ناانصافی کررہا ہے وفاقی حکومت اور وزراء غلط اعداد وشمار پیش کررہے ہیں سندھ کے حصے کا پانی نہیں دیا جارہا ہے وزیراعلیٰ سندھ سیدمرادعلی شاہ نے کہاہے کہ 1991 کے آبی معاہدے کے تحت صوبوں کو متفقہ فارمولے کے مطابق پانی کی کمی کو تقسیم کرنا ہے لیکن جاری خریف سیزن 2021 کے دوران سندھ کے ساتھ پہلے 10 روز میں 35 فیصد اور دوسرے 10 روز میں 37 فیصد کی کمی کرکے سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جارہا ہے۔میں 15 فیصد قلت آب کا سامنا کرنا پڑا پنجاب کو فائدہ پہچانے کے لیے زیادہ پانی دیا گیا۔
پانی کی قلت نے کاشتکاروں کی مشکلات میں بھی اضافہ کردیا ہے ۔ ادھر گزشتہ ہفتے پی ایس 70 میں ہونے والے ضمنی الیکشن پی پی پی بھاری اکثریت سے جیت گئی اس حلقے میں پی پی پی کے مدمقابل جے یو آئی تھی حلقے میں کانٹے کے مقابلے کی توقع تھی تاہم پی پی پی نے توقع سے بہت زیادہ ووٹ حاصل کئے جے یو آئی کے صوبائی جنرل سیکریٹری علامہ راشد محمودسومرو نے پی پی پی پر بدترین دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے نتائج تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔