• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عیدالاضحی کے موقعے پرآپ کو پیغامات لکھ بھیجنے کا سندیسہ دیا گیا،جواباً تادمِ تحریر مختلف النوع پیغامات وصول پا رہے ہیں۔ اس سلسلے کی پہلی اشاعت آپ کی نذر کی جاچُکی ہے۔ آج ملاحظہ کیجیے، یہ دوسری اشاعت۔

(لاڈلے پوتے اور رفیقِ سفر کے نام)

میرے پیارے پوتے المیر!دُعا ہے کہ سدا چہکتے رہو اور ہمیں اپنی پیاری پیاری معصومانہ شرارتوں سے محظوظ کرتے رہو۔ اور میری 36سالہ ازدواجی زندگی کی بہارِ جاں فزا، دُکھ سُکھ کی ساتھی،میری دَم ساز، رازدار، میری عزیز ازجان بیگم! اللہ ہمیں تا عُمر یک جان رہنا نصیب کرے۔ (ڈاکٹر اطہر رانا، طارق آباد، فیصل آباد کے خُوب صُورت جذبات و احساسات)

(عظیم شوہر، محمّد افضل ہاشمی(مرحوم)کی نذر)

تیرا فراق، دِل کی تباہی، رُتوں کا خوف

میرے لیے یہ سال قیامت کا سال تھا (سعیدہ افضل ہاشمی، کراچی کا دُکھ)

(پیارے پاپا جان(مرحوم) کےلیے)

پاپا جان! آج بھی آپ کے قاتل دندناتے پھر رہے ہیں۔ اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے، مگر جب برسے گی تو ہمارے ایک ایک آنسو کا حساب ضرورلے گی۔ (دختر پروفیسر ڈاکٹر ممتاز حسین، کوئٹہ سے)

(منیب بھائی اور بھابھی جان کے نام)

ہم سب کی جانب سےآپ دونوں کو عیدالاضحٰی اور شادی کی بہت بہت مبارک باد قبول ہو۔اللہ تعالیٰ آپ کا دامن خوشیوں سے بَھرا رکھے۔ (موسانی فیملی کادُعائیہ پیغام)

(اُمّتِ مسلمہ اور اہلِ خانہ کے نام)

دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اُمّتِ مسلمہ اور میرے اہلِ خانہ کو دونوں جہانوں کی نعمتوں سے نوازے۔امّی جان، ابّو جان، بہن، بھائیوں، بھابیوں اور پیاری بھتیجی کو عید کی خوشیاں بہت بہت مبارک ہوں۔ (فریحہ تبسم، خان کالونی، لاہور روڈ، شیخوپورہ سے)

(اہلِ وطن کے لیے)

اللہ تعالیٰ ہم سب کو کورونا وائرس کی چوتھی لہر،ڈیلٹا سے محفوظ رکھے۔ اور ہمیں بھی چاہیے کہ ایس او پیز پرسختی سے عمل کریں اور دوسروں کو بھی ترغیب دیں۔اورجنہوں نے تاحال ویکسی نیشن نہیں کروائی، جلد از جلد کروالیں کہ اسی میں ہم سب کی بھلائی ہے۔ (محمّد اسحاق اور دیگر اہلِ خانہ کی، اورنگی ٹاؤن، کراچی سے درخواست)

(ہمارے عظیم ابّو جان کے نام)

ابّو جان! جب آپ تھے، تو خاص طور پر عیدین پر نت نئی ڈشز تیار کی جاتیں اور ہم سب خُوب مزے لے لے کر کھاتے، مگر اب تو آپ کے بغیر سادہ سا کھانا بھی حلق سے نہیں اُترتا۔ ہمیں ہر خوشی کا موقع ادھورا سا لگتا ہے۔مِس یو ابّو۔ (صدف کشش اور شازیہ جمالی)

(اپنے کزنز کے لیے)

عبدالرحمٰن، مطیع الرحمٰن، محمّد رافع، محمّد احسن، ایذا، اور فاطمہ! اپنی کلاس میں شان دار نمبرزسے کام یاب ہونے پر بہت مبارک ہو۔ اور چھوٹے بھائی سیف اللہ! دُعا ہے کہ تمہارا ہنستا مُسکراتا چہرا ہمیشہ پُر نور رہے۔ (انس عبداللہ اور رومان حسن، محلّہ اسلامیہ اسکول، جہلم کی مبارک باد اور دُعا)

(دوستوں، عزیزوں کے نام)

عیدِ قرباں گزرے ابھی چند ہی دِن ہوئے ہیں،لیکن اگر آپ سب کے فریزر قربانی کے گوشت سے بَھرے ہوئے ہیں، تو خدارا! یہ اُن سفید پوش افراد میں تقسیم کردیں، جو گوشت کی دکان سے گزرتے ہوئے اپنی نظریں نیچی کرلیتے ہیں۔ (انجم مشیر، سحر سینٹر، نارتھ کراچی، کراچی کی استدعا)

(عظیم ابّی جانی کے لیے)

ہر سال کسی بھی تہوار کے موقعے پر آپ کی یاد بہت بہت ستاتی ہے۔ مِس یو ابّی جان۔ (بنتِ سومر خانگل، کلی ترخہ، کوئٹہ کا دُکھ)

(اہلِ خانہ کے نام)

جان سے پیارے ابّو جی، ڈاکٹر محمّد یونس، امّی جی، عابدہ پروین، بھائیو مبین، عزیز، پیاری اپیا اور لاڈلی صبیحہ! اللہ تعالی آپ سب کو صحت و تن درستی، عزّت و شہرت کے ساتھ سلامتی اور لاتعداد خوشیاں عطا فرمائے۔ (فریحہ یونس، کوٹ رنجیت، ڈیرہ ٹبے والا، شیخوپورہ سے)

(بابا جان کی نذر)

ہر برس نام عید کا ہم نے

تیری یادوں کے نام لکھا ہے (حمیرا گل، کوئٹہ کا پیغام)

(اہلِ خانہ اور دوست احباب کےلیے)

اللہ تعالیٰ ہمیں اپنی رحمتوں، برکتوں، اور نعمتوں سے مالا مال فرمائے۔ (دانیال، شہروز، فہد اور فیضان ،اورنگی ٹاؤن ،کراچی سے)

(دوستوں کے نام )

دوستی عام ہے لیکن اے دوست

دوست ملتا ہے بڑی مشکل سے (محمّد شیراز عالم، راول پنڈی کا پیغام)

(ڈئیر ابّو جانی کے لیے)

کاش!آپ لوٹ کے آسکتے ہیں کہ ہجوم میں تنہا آپ کی بیٹی آپ کو بہت مِس کرتی ہے۔ (گُلِ عطر، ڈیرہ اللہ یار کی صدا)

(اپنے پیاروں کے نام)

جنگ، سنڈے میگزین کی ایڈیٹر، تمام لکھاری، قارئین، متاعِ جان والدین، بہن فریحہ تبسم، میری سہیلیو فریحہ یونس، جویریہ، عیشاء، اقصیٰ اور پھپّھو کی جان سارہ رحمان! جُگ جُگ جیو۔دُعا ہے کہ آپ سب زندگی میں ہمیشہ کام یابیاں اور کامرانیاں ہی دیکھیں اور اللہ پاک کُل اُمّتِ مسلمہ کو نمود و نمایش کی علّت سے پاک کردے۔ (وجیہہ تبسم، خان کالونی، لاہور روڈ، شیخوپورہ)

(ابّا حضور کے لیے)

ابّا جان! کبھی کبھی دِل سے بہت شدّت سے دُعا نکلتی ہے کہ اے کاش! آپ واپس آجائیں۔ (اعجاز اور ایاز کی دعا)

(ہماری کُل کائنات، امّی جان کے نام)

یا اللہ! ہم خوش نصیب ہیں کہ ہمیں شفیق، مہربان ماں کی ٹھنڈی، گھنیری چھاؤں میسّر ہے۔دُعا ہے کہ آپ کا سایۂ عافیت ہمارے سَروں پر قائم و دائم رہے۔ (حمیرا اور بنتِ سومر خانگل، کلی ترخہ، کوئٹہ سے)

(اپنے پیاروں کے لیے)

بُجھتے ہوئے چراغ فروزاں کریں گے ہم

تم آؤگے تو جشنِ چراغاں کریں گے ہم (شاہدہ ناصر کی جانب سے)

(محصورینِ پاکستان کےنام)

ہمیں عیدین کے موقعے پر بنگلا دیش کے کیمپوں میں محصور پاکستانیوں کو فراموش نہیں کرنا چاہیے کہ ان کے آباؤاجداد نے قیامِ پاکستان کے لیے کیا کیا قربانیاں نہیں دیں۔ دفاعِ وطن کی خاطر انہوں نے فوجی جوانوں کے ساتھ مل کر اپنا کردار بخوبی ادا کیا،مگر افسوس کہ اُن کی اس حبِّ الوطنی کا یہ صلہ ہے کہ آج بھی کیمپوں میں زندہ لاشوں کی مانند زندگی گزار رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ اُن پر اپنا کرم فرمائے اور ہمیں ان کی آہ سے محفوظ رکھے۔ (محمّد لئیق شہرت حسین، عزیز آباد، کراچی سے)

(اہلِ وطن کی نذر)

دِلوں میں حُبِّ وطن ہے اگر تو ایک رہو

نکھارنا یہ چمن ہے اگر تو ایک رہو (ولید اور مریم، اورنگی ٹاؤن ،کراچی کا عزم)

(بچھڑے ابّو جان کے نام)

ابّو جان! آپ بہت یاد آتے ہیں۔خاص طور پر نمکین عید پر نمکین آنسو آپ کی یاد سوا کردیتے ہیں۔ (حمیدہ گل، کوئٹہ کی یاد)

(دُنیا کے عظیم ترین باپ کےلیے)

یوں ہی نہیں وہ شجرِ شفقت اے دُنیا

یہ باپ ہی تو ہے، جوہے ابرِ رحمت (ڈاکٹرگُل رُخ سعید،رسال پور کینٹ کی محبّت )

(جان سے عزیز، فیملی کے نام)

آپ سب کے دَم سے میری زندگی میں اُجالا ہی اُجالا ہے۔دُعا ہے کہ ہم سب مل جُل کر شاد و آباد رہیں اور اللہ تعالیٰ ہمیںہر بُری نظر سے محفوظ رکھے۔ (ثنا ربی سیال کا پیار بَھرا پیغام)

(پیارے ابّو جی کے لیے)

آپ، مَیں، سعد، شکیل، عاقل اوراذان ہم سب عید اور اس کے بعد بھی کئی دِنوں تک نمکین پکوان کی دعوتیں اُڑاتے رہتے اور جب خُوب موج مستی کرتے، تو امّی جن نگاہوں سے گھورتیں، بڑا ہی ڈر لگتا۔یاد ہے ناں آپ کو۔ (گڑیا نذیر)

(پاک فوج، رینجرز، پولیس اور سیکیوریٹی ایجینسیز کےاہل کاروں کے نام)

اللہ تعالیٰ آپ سب کو اپنی امان میں رکھے اور ہمارے پیارے وطن کو امن و امان اور خوشیوں کا گہوارہ بنائے۔ (اسامہ، حافظ، جواد اور ثاقب سیفی ، اورنگی ٹاؤن، کراچی کی جانب سے)

(اپنے پیاروں کی نذر)

ہر ایک شخص سے قائم دُعا سلام رہے

جہاں میں فیضِ محبّت ہمیشہ عام رہے (ذوالقرنین علی، اسلام آباد کی خواہش)

(باجی صائمہ کنول کے نام)

پیاری باجی صائمہ!اِمسال آپ کی سُسرال میں پہلی عید تھی۔ دُعا ہے کہ آپ اپنی نئی زندگی میں سدا خوش و خُرّم رہیں۔ (اقصیٰ منوّر ملک، صادق آباد کا پیار)

(میرے سَرتاج، ڈاکٹر عبدالمنان کے لیے)

میرے دِل کے مہاراج، میرے دیرینہ ہم راز! اللہ تعالیٰ ہمارا ساتھ سلامت رہے۔ (ثمن عبداللہ، خان کالونی، لاہور روڈ، شیخوپورہ کی دُعا)

(نظروں سے اوجھل ابّو جانی، منظور احمد کی نذر)

میں جانے والی رُتوں کا ملال، کیوں نہ کروں

اب آئینے میں کوئی عکس ہے، نہ چہرہ ہے (ڈاکٹر الیاس، سول اسپتال، کوئٹہ سے)

(اہلِ کشمیر کے نام)

اللہ تعالیٰ اہلِ کشمیر پر اپنا رحم و کرم فرمائے۔میری جانب سے تمام کشمیریوں کو عیدالاضحٰی مبارک ہو۔ (علی، حسنین، سمیرہ اور بریرہ، اورنگی ٹاؤن، کراچی سے)

(آئی ایس آئی کے سرفروشوں اورحسین پھولوں کی انجمن ،کشمیر کے لیے)

آپ مُلکی سطح پر اپنی خدمات انجام دیں یا بیرونِ مُلک کام کریں، پاکستانی آپ پر مکمل اعتماد کرتے ہیں، کیوں کہ آپ سب ہی تو ’’فخرِپاکستان‘‘ ہیں اور جنّت نظیر،کشمیر کی نذررفعت سروش کی ایک نظم ہے۔

آماج گہہِ نُور ہے کہسارِ ہمالہ

ہے غیرت صد طور یہ بھارت کا شوالہ

کہسار نہیں، تاجِ وطن، امن کا ہالہ

صہبائے محبّت کا چھلکتا ہوا پیالہ

کشمیر، ہمالہ کا دھڑکتا ہوا دِل ہے

اس وادی کا ہر پھول مہکتا ہوا دِل ہے

اس وادی کی تاریخ، اخوّت کا فسانہ

اس وادی کا ہر نغمہ، محبّت کا ترانہ

اس وادی کا ہر ذرّہ، معانی کا خزانہ

اس وادی کی تہذیب نے دیکھا ہے زمانہ

یہ وادئ گُل آج بھی گلزارِ ارم ہے

اس وادی کا ہر پھول بہاروں کا صنم ہے (نور الہدیٰ محمّد اسلم، جھڈّو کی نیک تمنّائیں)

تازہ ترین