• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہیپا ٹائٹس سے آگہی کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے ۔

دنیابھر میں ہر تیس سیکنڈ میں ہیپا ٹائٹس کی بیماری ایک جان نگل جاتی ہے تقریبا 325 ملین افراد ہیپاٹائٹس کے موذی مرض میں مبتلا ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جگر کے اس مرض کے پھیلاو ٔمیں سب سے بڑا خطرہ ایسے مریض ہیں جو اپنے مرض سے آگاہ نہیں ہوتے اور وہ اسے دیگر افراد میں منتقل کر دیتے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ہیپاٹائٹس پانچ قسم کے وائرس پر مشتمل ہے جسے اے، بی، سی، ڈی اور ای میں تقسم کیا گیا ہے۔

  ماہرین کے مطابق یہ مرض پیدائش کے دوران ماں سے بچوں میں منتقل ہوسکتا ہے اوراس کے علاوہ آلودہ پانی اور ناقص خوراک ہیپا ٹائٹس کے پھیلنے کی بڑی وجہ ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے ہیپاٹایٹس کی بروقت تشخیص سے جان لیوا بیماری کا علاج ممکن ہے اس لیے فوری تشخیص اور علاج سے کوتاہی نہ برتی جائے۔

تازہ ترین