• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جاوید لطیف کو ن لیگ کا شوکاز، 7 دن میں جواب طلب

لاہور، کراچی ( این این آئی، ٹی وی رپورٹ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے متنازع انٹرویو دینے پر پارٹی کے رکن قومی اسمبلی میاں جاوید لطیف کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔ جاوید لطیف نے جیو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے اندر کچھ لوگ نوازشریف کی واپسی نہیں چاہتے، دوسری جانب ن لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ جو اسائمنٹ پر ہوگا پارٹی میں نہیں رہ سکتا، شوکاز صدر کی جانب سے دیا جاتا ہے جسکا فیصلہ وہ نواز شریف سے مشورے کے بعد کرتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق متنازع انٹرویو دینے پر پارٹی کے جاوید لطیف کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔پارٹی قیادت کی ہدایت پر جاوید لطیف کو شو کاز نوٹس جاری کیا گیا ہے ۔ نوٹس کے متن میں کہا گیا ہے کہ آپ نے چینل پر بے بنیاد بیان دیا جو پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی ہے ۔مسلم لیگ (ن) نے جمہوری اصولوں کیلئے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ غیر جمہوری قوتوں کی تمام سازشوں کے باوجود پارٹی متحد ہے ۔(ن)لیگ کے رہنما برے وقت میں کندھے سے کندھا لگا کر کھڑے ہیں۔ نوٹس کے متن میں کہا گیا ہے کہ پارٹی ضابطہ اخلاق او رنظم و ضبط کی خلاف ورزی نا قابل قبول ہے۔ نوٹس کے متن میں کہا گیا ہے کہ سات روز میں ٹی وی انٹر ویو میں دئیے گئے متنازعہ بیان پر اپنی پوزیشن واضح کریں۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن)کے قائد نواز شریف نے پارٹی صدرر شہباز شریف کے سخت احتجاج کے بعد جاوید لطیف کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کی ہدایت کی تھی۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما میاں جاوید لطیف نے ”جیونیوز“کے پروگرام ”نیا پاکستان“ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انھیں شوکاز دراصل اُس بیان پر ملا ہے جس میں انہوں نے نوازشریف کی اسی سال واپسی کی بات کی تھی۔ جاوید لطیف نے شوکاز نوٹس ملنے کی تصدیق کی اور بتایا کہ پارٹی کے اندر بھی چند لوگوں کو نوازشریف کی واپسی کے بیان سے تکلیف ہوئی ہے، میں اب بھی سمجھتا ہوں کہ نوازشریف کی قربانیوں پر پارٹی میں ویسے کام نہیں ہو رہا جیسے ہونا چاہیے تھا۔ انہوں نے بتایا کہ انھیں اندازہ ہے کہ نوازشریف نے کس طرح اس شوکوز نوٹس کی اجازت دی ہوگی۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف سے انکی دوستی ہے، جو اس شوکاز نوٹس کے بعد مزید گہری ہو گی۔ جاوید لطیف نے کہا کہ وہ اس تاثر کی نفی کرتے ہیں کہ وہ کسی سے لائن لے کر بات کرتے ہیں۔ شہزاد اقبال کے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب میں نے مریم نواز کے حوالے سے بات کی تھی تب بھی مجھے معافی مانگنے کا کہا گیا۔علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) میں کوئی بھی رہنما اسائنمنٹ پرنہیں ہوسکتا اگر ہو تو رہ نہیں سکتا، شوکاز جاری کرنے کا فیصلہ پارٹی کے صدر نے کرنا ہوتا ہے ، شہباز شریف فیصلہ کرنے سے قبل نواز شریف سے مشورہ کرتے ہیں، اگر نوٹس جاری ہوا ہے تو نواز شریف سے مشاورت کے بعد ہوا ہوگا،جاوید لطیف کو پارٹی کی جانب سے شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

تازہ ترین