کراچی (اسٹاف رپورٹر)نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کی تقلید کرتے ہوئےکرکٹ آسٹریلیا کا کہنا ہے کہ وہ اگلے سال شیڈول دورہ پاکستان کے حوالے سے صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔ آسٹریلوی کرکٹ ٹیم نے ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی 20میچز پر مشتمل مکمل سیریز کیلئے فروری مارچ میں پاکستان کا دورہ کرنا ہے تاہم نیوزی لینڈ کے سیکیورٹی تھریٹ کا بہانہ کرکے اچانک دورے سے دستبرداری اور پھر انگلینڈ کے دورے سے انکار کے بعد آسٹریلوی ٹیم کے دورے پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ کرکٹ آسٹریلیا کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم صورتحال کو مانیٹر کررہے ہیں ، مزید معلومات کے بعد دورے کے حوالے سے متعلقہ حکام سے بات کی جائے گی۔ واضح رہے کہ آسٹریلوی ٹیم نے آخری مرتبہ 1998 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا اوراس کے بعد سے پاکستان نے آسٹریلیا کیخلاف اپنی تمام ہوم سیریز نیوٹرل مقامات پر کھیلیں ہیں۔ دوسری جانب ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کے سی ای او جونی گریو کا کہنا ہے کہ دسمبر میں دورۂ پاکستان کے حوالے سے پی سی بی سے رابطہ کیا ہے۔ ویسٹ انڈیز میڈیا کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ اور کرکٹ ویسٹ انڈیز کے درمیان دسمبر کے ٹور کے حوالے سے بات چیت کی گئی ہے۔ جونی گریو نے بتایا کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل آسٹریلیا اور افغانستان کے ساتھ ٹرائی سیریز کے لیے پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔ واضح رہے کہ ویسٹ انڈیز ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا وارم اپ میچ پاکستان کے خلاف کھیلے گی۔ پی سی بی چیئرمین رمیز راجا کا کہنا ہے کہ انگلش بورڈ کا فیصلہ متوقع تھا۔ اب آسٹریلیا بھی دورے کی منسوخی کیلئے پر تول رہا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کسی کے پیچھے نہیں بھاگے گا ، جو نہیں آنا چاہتے ان ٹیموں کے پیچھے پڑنے کے بجائے جو ٹیمیں ہماری قدر کرتی ہیں اُن سے کھیلیں گے۔ آسٹریلیا سے سیریز کے لئے پر امید ہیں لیکن متبادل پلان کے ذریعے دوسری ٹیموں سے بھی بات چیت کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرکٹ میچز کا بائیکاٹ نہیں کرسکتے،اس کا صرف ایک علاج ہے کہ پاکستانی ٹیم کوبہتربنائیں تاکہ دیگرممالک کھیلیں۔