• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان ہمارا سچا اور کھرا اتحادی ملک ہے، ترک صدر اردوان

صدرِ جمہوریہ ترکیہ رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ 2028 کے لیے ہمارا ہدف ہے کہ دفاعی اور ہوابازی کی برآمدات میں 11 ارب ڈالر تک پہنچ کر دنیا کے اولین دس ممالک میں شامل ہوں۔ 

ترک صدر نے کہا کہ آج دنیا میں صرف دس ممالک ایسے ہیں جو اپنے جنگی بحری جہاز خود تیار کر کے سمندر میں اتارنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اور فخر کے ساتھ کہتا ہوں کہ ترکیہ اُن میں شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج استنبول کے لیے دفاعی صنعت کے حوالے سے ایک نہایت اہم اور تاریخی دن ہے۔

اپنی تقریر کے آغاز میں صدر اردوان نے پاکستان سے تشریف لانے والے اعلیٰ سطحی وفد اور دفاعی صنعت سے وابستہ نمائندوں کو خوش آمدید کہا۔

صدرِ ترکیہ نے کہا "آج ہم اپنے بحری پلیٹ فارمز کی خدمت میں شمولیت، پرچم کشائی اور نئے جہازوں کی ابتدائی تیاری (ساک کَسِمی) کی تقریبات کے موقع پر یہاں جمع ہیں، پاکستان سے تشریف لانے والے معزز مہمانوں کو، جن کے لیے ترکیہ ان کا دوسرا گھر ہے، دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کہتا ہوں۔"

انہوں نے ترک شپ بلڈنگ انڈسٹری کی ترقی پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے استنبول شپ یارڈ کمانڈ کے کارکنان کو مبارکباد دی اور کہا کہ آج ایک بار پھر ثابت ہو گیا ہے کہ ترک قوم نے اپنی شپ یارڈز پر جو اعتماد کیا، وہ بالکل درست تھا۔

صدر اردوان نے پاکستان کے ساتھ 2018 میں طے پانے والے چار مِلگیم (MİLGEM) جنگی جہازوں کے معاہدے پر پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ستمبر 2018 میں ہم نے پاکستان بحریہ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے چار مِلگیم جہازوں کی تعمیر کا معاہدہ کیا تھا، پہلا جہاز PNS بابر 24 مئی 2024 کو پاکستان کے حوالے کیا گیا، آج ہم مکمل کامیاب آزمائشوں کے بعد PNS خیبر کی حوالگی بھی کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ منصوبے کے تیسرے اور چوتھے جہاز کراچی شپ یارڈ میں تیار کیے جا رہے ہیں۔

تیسرا جہاز PNS بدر جون 2026 کے اختتام تک جبکہ چوتھا جہاز PNS طارق 2027 کی پہلی سہ ماہی میں پاکستان بحریہ کے حوالے کیا جائے گا۔

صدر اردوان نے کہا کہ جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس یہ جہاز برادر پاکستان کی بحریہ کے لیے باعثِ تقویت ہوں گے۔ ترکیہ اور پاکستان کی دوستی، جس کی جڑیں مشترکہ تاریخ میں پیوست ہیں، اللّٰہ کے حکم سے قیامت تک قائم رہے گی، ترقی کرے گی اور مزید مضبوط ہوگی۔

صدرِ ترکیہ نے کہا کہ آج جن بحری پلیٹ فارمز کو سمندر کے حوالے کیا جا رہا ہے، وہ محنت، علم، ہمت اور قومی وابستگی کا مظہر ہیں۔

صدر اردوان نے کہا کہ ترکیہ اس وقت دفاعی برآمدات میں دنیا کا گیارھواں بڑا ملک ہے۔

گزشتہ 11 ماہ میں دفاعی و ہوابازی برآمدات میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے اور یہ حجم 8.6 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ 2028 تک 11 ارب ڈالر کی برآمدات کے ساتھ دنیا کے اولین دس ممالک میں شامل ہونا ہمارا واضح ہدف ہے۔

صدرِ ترکیہ نے بتایا کہ حال ہی میں اسٹیل ڈوم فضائی دفاعی نظام کو فوجی بیڑے میں شامل کیا گیا ہے جبکہ بغیر پائلٹ جنگی طیارہ قزل ایلما عالمی فضائی تاریخ میں ایک سنگِ میل ثابت ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام تر منفی پروپیگنڈے کے باوجود ترکیہ نے اپنے دفاعی سفر کو نہ صرف جاری رکھا بلکہ نمایاں کامیابیاں حاصل کیں۔

اپنی تقریر کے اختتام پر صدر اردوان نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ ترکیہ کی کسی کے علاقے یا خودمختاری پر نظر نہیں ہے۔ ہم امن، استحکام اور انصاف کے خواہاں ہیں۔ تاہم اپنے حق اور خودمختاری کے تحفظ سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

انہوں نے تمام نئے بحری جہازوں اور پلیٹ فارمز کے ترک بحریہ اور پاکستان بحریہ کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اللّٰہ کرے ہمارے جہازوں کے سمندر پُرسکون ہوں اور ان کی سمت ہمیشہ درست رہے۔

تقریب کے اختتام پر پاکستان اور ترکیہ کے اعلیٰ عسکری حکام نے بھی خطاب کیا، یادگاری تصاویر بنوائی گئیں اور جہازوں کے کمانڈرز کو پرچم و علامتی نشانات حوالے کیے گئے۔

قومی خبریں سے مزید