• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رینجرز اختیارات پر نیاوزیر اعلیٰ بہتر انداز میں بات کر یگا، نجم سیٹھی

 کر اچی ( ٹی وی رپو رٹ )جیو نیوز کے  پروگرام ، آپس کی بات میں گفتگو کر تے ہو ئے نجم سیٹھی نے کہا کہ  سندھ میں رینجرز کے اختیارات  پر نیاوزیر اعلیٰ بات کرے گا، امریکا  نر یند رمودی کو ویزا دینے کیلئے تیار نہیں تھا ، جب وزیراعظم بنا تو وہ نا پسند یدہ شخص نہیں رہا، کراچی میں فوج کے دو اہلکاروں کی  شہا دت  کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ آج کل بھارت کے ساتھ تعلقات خراب ہیں ، بھارت پا کستان پراندرونی معاملات میں مداخلت کا الزام لگا رہا ہے اور ہم انسانی حقوق کی آواز اٹھا رہے ہیں، جو ظلم اور تشدد ہندوستان کی سیکورٹی فورسز مقبو ضہ  کشمیر میں کر رہی ہیں، دنیا اس کو دیکھتی اور پہچانتی ہے لیکن دنیا اس کے مفاد میں نہیں ہے کہ وہ اس کی مذمت کرے ۔اس لئے یہ پاکستانی ریاست کو چوٹ پہنچانے کی کار روائی ہے ۔ سوشل میڈیا پر قائد ایم کیو ایم  کی تقاریر کے سوال پر نجم سیٹھی کا کہنا تھاکہ قا ئد متحد ہ  پر " را"سے تعلقات کاالزام ہے اور متحدہ کے لوگ بھارت ٹریننگ پر بھی گئے تھے ۔یہ ہوسکتا ہے کہ بھارتی لوگ یہاں آئے ہوں اور انھیں ایک سیاسی جماعت کی جانب سے مدد دی گئی ہو۔سیاسی جماعتوں پر کریک ڈاؤن کر یں تو بھی ایسے لوگوں کے بارے میں معلومات نہیں ملتیں کیوں کہ ان کا براہ راست تعلق سیاسی جماعت سے نہیں ہوتا ۔یا تو یہ پاکستانی ہیں جو بھارتیوں کے پے رول پر ہیں، کیوں کہ یہ ٹرینڈ لوگوں کا کام ہے اور میں یہ سمجھتا ہوں کہ یہ بھارتی اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے پیغام ہے۔ کراچی کے نامزد میئر وسیم اختر کی گرفتاری اور پولیس کی جانب سے 12 مئی کے حوالے سے ان کے بیان کی بات پر نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ جب زیر حراست یہ اعترافی بیان آتے ہیں تو لوگ اس کو کچھ خاص اہمیت نہیں دیتے۔اس سے زیادہ سے زیادہ سنجیدہ الزامات ایم کیو ایم کے رہنماؤں پر لگے لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑا اب بھی کراچی میں ہمدردیاں ایم کیو ایم کے ساتھ ہیں اور جو نئی سیاسی جماعت لانے کی کوشش کی گئی اس کو اتنی کامیابی نہیں ملی۔ سندھ میں رینجرز کے اختیارات کے حوالے سے نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ سندھ کاوزیر اعلیٰ اس معاملے پر اس طرح بات کرے گا جس طرح زرداری چاہتے ہیں اور نیا وزیر اعلیٰ اپنا کیس بھی بہتر پیش کرے گا ،نئے وزیر اعلیٰ کو نامزد کرتے وقت زرداری کو خورشید شاہ کو اعتماد میں لینا چاہیئے تھا ۔ان کا یہ کہنا ہے کہ ان سے رابطہ نہیں کیا گیا اس معاملے پر یہ دکھ کی بات ہے، یہ زر دا ری  اور بلاول کا اپنا فیصلہ ہے جسے آخر تک راز میں رکھا گیا ۔ الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری کے معاملے پر پی ٹی آئی کی جانب سے طارق کھوسہ کا نام لینے ، عمران خان کی ٹویٹ اور میڈیا پر طارق کھوسہ کی جانب سے اس کے لئے معذرت کرنے کے حوالے سے نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی نے طارق کھوسہ کا نام الیکشن کمیشن کے رکن کے طور پر دینے سے قبل ان سے پوچھا تک نہیں کہ آپ اس میں دلچسپی رکھتے ہیں یا نہیں؟اس لئے انھوں نے بیان دیا کہ مجھے نہیں پتہ تھا کہ میرا نام لیا جا رہا ہے لیکن اگر کرنا ہی تھا تو پہلے دیکھ لیتے کہ میری عمر 65 برس سے زائد ہے ۔ عمران خان کی جانب سے اب بڑی مہم چلائے جانے کے امکان کے سوال پر نجم سیٹھی نے کہا کہ پی ٹی آئی میں بہت سے مسائل ہیں ، انٹرا پارٹی الیکشن پر لڑائی ، پریشر گروپس ، پاور گروپس وغیرہ یہ کافی چیزیں چل رہی ہیں اور دھڑے بندی بہت ہو گئی ہے۔عمران خان کا کردار ایسا ہے کہ یہ سارے لڑائی چلتی رہتی ہے اور وہ اپنا کام کرتے رہتے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے حوالے سے سوال پر جواب دیتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ نریندی مودی نے احمد آباد اور گجرات میں جو مسلمانوں پر ظلم کیے وہ سب کو پتہ ہے اس کو نسل کشی کہا گیا تھا  امریکا تو مودی کو ویزا دینے کیلئے تیار نہیں تھا اب جب وزیراعظم بنا تو وہ نا پسند یدہ شخص نہیں رہا ریاست سے ریاست کے تعلقات شروع ہو جاتے ہیں اوربھارت خلاف ورزی کر رہا ہے اس کے باوجود انڈیا کو انٹرنیشنل کمیونٹی  اپنی نیو کلیئر سپلائرز گروپ کا حصہ بنانا چاہ رہی ہے اور پاکستان کو نہیں بنانا چاہتے حالانکہ پاکستان کا موقف ہے کہ اگر انڈیا کل دستخط کر دیتا ہے سی ٹی بی ٹی پر تو ہم بھی دستخط کر دیں گے ، اقوام متحدہ کی قراردادو ں کو دنیا نے مہمل کر دیا ہے، مقبو ضہ کشمیر کو اگر انڈیا کے اندر  خود مختاری مل جاتی ہے تو احاطے کا معاملہ ہے اس کو 50سال آگے ملتوی کر دیتے ہیں یہ میاں صاحب کی تجویز تھی اس کو مشرف صاحب نے آگے بڑھایا بد قسمتی سے پرویز مشرف فارغ ہو گئے تو یہ بات آگے نہیں بڑھی اس کے بعد یہاں کمزور حکومت آئی اور انڈیا میں بھی حکومت تبد یل ہوگئی جس کی وجہ سے یہ سارا معاملہ رک گیا اورآج دلچسپ بات یہ ہے کہ نواز شریف صاحب کہہ رہے ہیں "کشمیر بنے گا پاکستان " یہ سیاست ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اندرا گاندھی نے ساری دنیا میں دورہ کرکے بتا یا کہ پاکستان انسانی حقوق کی خلاف ورزی بڑے پیمانے پر کر رہا ہے اور آخری مرحلے میں کہا کہ ہم کیسے اپنی آنکھیں بند کر لیں اور اس کے بعد حملہ کر دیا ۔مشرقی پاکستان جیسی صورتحال یہاں پر ہے انڈیا انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور پاکستان کسی حملے کی تیاری نہیں کر رہا ۔پاکستان صرف یہ کہہ رہا ہے ظلم ہو رہاہے تشدد ہو رہا ہے اقوام متحدہ کی قرارداد دیکھیں اور وہاں انڈیا کیا کر رہاہے ان کو روکا جائے میں یہ سمجھتا ہوں کہ میاں صاحب کی آواز اور بھی بلند ہو نی چاہیے ہمیں کشمیریوں کی ہمدردی حاصل ہے اور ہمیں ان کی سپور ٹ حاصل کر نی چاہیے۔
تازہ ترین