• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے گزشتہ روز ایک بار پھر متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ سرحد پار غیرقانونی نقل و حرکت کو بلاامتیاز روکنے کے لیے افغان نیشنل سیکوریٹی فورسز اور ریزولیوٹ سپورٹ مشن کے تعاون سے مربوط کوششیں کریں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق کرم ایجنسی اور تھل کے علاقے کے دورے کے موقع پر آرمی چیف نے دہشت گردوں کو چن چن کر ختم کرنے کے لیے جاری آپریشن میں مصروف فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے انہیں کامیاب کارروائیوں پر شاباش دی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کی سرزمین کسی بھی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیںہونے دی جائے گی۔ جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ ہم فاٹا میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کو مستحکم کرنے کے لیے ملک بھر میںدہشت گردوں کے خفیہ ٹھکانوں اور ان کے سہولت کاروں کے نیٹ ورک کے خاتمے کے لیے کارروائیاں کررہے ہیں۔اس دورے میں آرمی چیف نے بارڈر مینجمنٹ کو بہتر بنانے کی غرض سے سیکوریٹی اہلکاروں کی تعیناتی اور اسٹرکچرز کا جائزہ بھی لیا اور اسے مؤثر بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کی ہدایت کی۔ پاکستان اور افغانستان دونوں ملکوں میں انسداد دہشت گردی کے اقدامات کو پوری طرح مؤثر بنانے کے لیے پاک افغان سرحد پر لوگوں کی آمدورفت کو مسلمہ بین الاقوامی قواعد و ضوابط کے مطابق بنائے جانے کالازمی ہونا ایسی کھلی حقیقت ہے جو کسی دلیل اور وضاحت کی محتاج نہیں۔ کسی روک ٹوک ، نگرانی اور سفری دستاویزات کے بغیر آمدورفت کے جاری رہنے کے باعث ہی دونوں ملکوں میں دہشت گردی کی ایسی کئی بڑی وارداتیں ہوئی ہیں جن میں دہشت گرد سرحد پار کرکے آئے اور خوں ریز کارروائیوں کے بعد بآسانی واپس چلے گئے۔یہی وجہ ہے کہ پاکستان کی جانب سے پاک افغان سرحد پر نگرانی کے مؤثر نظام کے قیام پر زور دیا جارہا ہے ۔ بارڈر مینجمنٹ کا مؤثر ہونا یقینی طور پر پاکستان اور افغانستان دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے لہٰذا ضروری ہے کہ دونوں ملکوں کی حکومتیں اور عوام اس مقصد کے لیے پوری خوشدلی سے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں۔

.
تازہ ترین