• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاناما لیکس، تحریک انصاف کی وزیراعظم اور ان کے اہلخانہ کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست

اسلام آباد(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف نے پاناما انکشافات کے بعد وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی۔پیر کو تحریک انصاف کے وکیل نعیم بخاری کے توسط سے دائر کی گئی درخواست میں وزیراعظم کے صاحبزادوں حسن نواز اور حسین نواز،داماد کیپٹن صفدر، صاحبزادی مریم نواز، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، سیکرٹری داخلہ، قومی احتساب بیورو (نیب)، وزارت قانون اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ پاناما لیکس کا معاملہ قومی اور عوام مفاد کا ہے، جو پوری قوم کیلئے باعث تشویش ہے۔درخواست میں کہا گیا کہ آف شور کمپنیوں کے معاملے پر وزیراعظم نواز شریف اور ان کے بچوں کے بیانات میں تضاد ہے، لہٰذا وزیراعظم نواز شریف اور ان کے خاندان کے افراد کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالا جائے، چیئرمین نیب کو ملک کی لوٹی ہوئی رقم واپس لانے کا حکم دیا جائے۔درخواست دائر ہونے کے بعد پی ٹی آئی کے ترجمان نعیم الحق نے میڈیا سے گفتگو میں کہاکہ قومی دولت غیرقانونی طریقے سے بیرون ملک منتقل کی گئی لہٰذا سپریم کورٹ میں ہماری درخواست کا مقصد یہ ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کو ان کے عہدے اور قومی اسمبلی کی رکنیت کیلئے نااہل قرار دیا جائے۔نعیم الحق نے بتایا کہ ہماری جانب سے عدالت میں جمع کرائے گئے تمام تضادات اور دستاویزات پر سنجیدگی سے غور کرکے پوری قوم کو انصاف ملنا چاہیے۔پی ٹی آئی کے وکیل نعیم بخاری نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ان کی یہ درخواست پہلے ڈپٹی رجسٹرار کے پاس گئی اور جب اس میں کوئی تکنیکی سقم نہیں پایا تو اب یہ رجسٹرار کے پاس جائیگی اور پھر یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ یہ سماعت کے قابل ہے یا نہیں۔نعیم بخاری نے کہاکہ ہم نے اپنی تقریر میں یہ ثابت کردیا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے 16 مئی 2016 کو قومی اسمبلی میں کی گئی تقریر میں جھوٹ بولا اور ہم نے اپنی پٹیشن یہ جھوٹ ثابت کردیا۔ نعیم الحق کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اس مسئلے کا حل صرف عدالتوں میں ہے،یہ ایک ایسا معمہ ہے،جس کے حل کیلئے قوم 5 مہینوں سے متلاشی ہے اور ساتھ میں ہمارے جلسے جلوس بھی دباؤ کے لیے جاری رہیں گے۔ایک سوال پر نعیم بخاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ ان کی جانب سے دائر پٹیشن کا سارا دارومدار وزیراعظم کی 16 مئی کی تقریر پر ہے، جس میں وزیراعظم نے بتایا تھا کہ دبئی اسٹیل ملز بیچنے کے بعد عزیزیہ اسٹیل مل بنائی اور اسے بیچنے کے بعد لندن میں فلیٹس خریدے،ارب پتی ٹیکس نہیں دیں گے تو عام آدمی ٹیکس کیوں دے گا۔ انہوں نے کہا کہ لندن کے فلیٹس 92 اور93 میں خریدے جاچکے تھے، بتایا جائے کہ دبئی میں اسٹیل مل کے لیے پیسے بیرون ملک کیسے گئے، اگر دبئی کی اسٹیل مل 90 لاکھ ڈالر کی بیچی گئی تو پاکستانی حکام کو کیوں بتایا نہیں گیا۔ اس سارے معاملے میں یا تو منی لانڈرنگ کی گئی تھی یا فارن ایکس چینج ایکٹ کی خلاف ورزی کی گئی۔ اس موقع پر تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق نے کہاکہ ٹی او آر کمیٹی میں حکومتی ارکان نے زور دیا نواز شریف کا نام ٹی اوآرز میں نہ آئے، قوم کے سامنے معاملے کا حل آنا چاہیے کیونکہ پاناما لیکس کا معاملہ عوامی اور قومی مفاد کا ہے، سپریم کورٹ اس کیس کو مسلسل اور جلد ازجلد سنے۔نعیم بخاری نے بتایا کہ نوا ز لیگ کے خلاف پٹیشن کا پہلا ڈرافٹ عرفان قادر نے تیار کیا تھا جس میں ترامیم انہوں نے کی ہیں تاہم تحریک انصاف کی پٹیشن جماعت اسلامی کی پٹیشن سے مختلف ہو ہے جس میں پوری قوم کے حقوق کو شامل کیا گیا ہے۔
تازہ ترین