• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
سو بار کر چکا ہے تو امتحان ہمارا
ہماری فوج بات نہیں کارروائی کرے گی، مودی کی پھر دھمکی، دفاع کی بھرپور صلاحیت ہے، پاکستان۔ بات کرنے کی تو بھارت میں صلاحیت نہیں، اور دھمکی تو منہ بنا کر بھی دی جا سکتی ہے، جو صرف بزدلوں کا کام ہے، ہماری فوج گونگی لنگڑی نہیں کہ بول سکے نہ کارروائی کر سکے، ماضی میں بھارتی فوج کو معلوم ہو چکا ہے کہ پاک فوج کی کارروائی کیا ہوتی ہے، مودی ان دنوں سُدبُد کھو چکے ہیں، اور الٹی پلٹی باتیں کرنے لگے ہیں؎
باطل سے دینے والے اے ’’بھارت‘‘ نہیں ہم
سو بار کر چکا ہے تو امتحان ہمارا
یہ کشمیر، گجرات کا قصائی دھمکیوں کے سوا کیا کر سکتا ہے، پاکستان کے سیاستدان اور پوری قوم متحد ہے، ہندو کو سبق سکھانا کوئی نئی بات نہیں، اور نہ ہی مشکل، جو بھارت ایک ہزار سال ہمارا محکوم رہا اسے آج بھی نتھ ڈال کر غلام بنا سکتے ہیں، ہم جنگ کرنا جانتے ہیں لیکن اپنے دفاع کے لئے، بھارت صرف ہارنے کے لئے لڑتا ہے، تو دیر کس بات کی چھیڑ کر دیکھ لے، پھر اپنا انجام بھی دیکھ لے، دھمکیاں دینا بھارتی حکمرانوں کی سیاسی مجبوری رہی ہے، بیچارے اپنے عوام کو کیا کارکردگی دکھائیں، اب بھی اپنے امیج کو بچانے کے لئے دھمکیوں پر اتر آئے ہیں، بھارتی گیدڑوں کی جب موت آتی ہے پاکستان کا رخ کرتے ہیں، مودی کو سمجھدار سابق فوجی عہدے داران اور کئی دانشور بھی سمجھا رہے ہیں کہ یہ جنگ جنگ نہ کرو، تحمل برد باری کے ساتھ مذاکرات کرو، مگر ان کو شاید کسی نے جھوٹی ڈھارس بندھائی ہے کہ حملہ کر دو، دھمکیاں دو ہم تمہارے ساتھ ہیں، شاید بھارتی فوج بھی سوچتی ہو کہ یہ شخص ہمیں مروائے گا، کئی تو لمبی چھٹی لے کر چلے گئے ہیں، بھارتی ریاستی دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ضرب عضب کا دائرہ وسیع بھی کیا جا سکتا ہے، کیونکہ ہمارے ہاں دہشت گردی بھارت کی پیداوار ہے۔
٭٭٭٭
جو دل چھین لینے کا ڈھب جانتے ہیں
خورشید شاہ کہتے ہیں:احتجاج کی قدر نہیں، رائیونڈ مارچ سے کچھ حاصل نہیں ہو گا، اپوزیشن لیڈر ہوش مند سیاستدان ہیں، یونہی کسی سیاسی کاکے بَلی کے کہنے پر چل نہیں پڑتے، اور پھر وہ وہی ہیں کہ جب عمران خان میدان ریڈ زون میں پوری تیاری کے ساتھ اترے تھے، تو انہوں نے کہا تھا وزیراعظم فکر نہ کریں ہم ان کے پیچھے سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے ہیں، انہوں نے اس نوعیت کی جمہوریت کو بچانے کے لئے کئی مرتبہ فعال کردار ادا کیا ہے، بھلا اب وہ کیسے اپنی سیسہ پلائی دیوار گرا سکتے ہیں، خان صاحب کا ساتھ کوئی نہیں دے گا، وہ نوشتہ دیوار کیوں نہیں پڑھتے، ان کی پارٹی کو سمجھدار افراد پہلے ہی چھوڑ چکے ہیں، باقی تو ان کے کاندھے استعمال کر رہے ہیں، ہمیں افسوس ہے کہ رائیونڈ پر حملہ آور ہونے کا کہہ کر وہ پھنس گئے ہیں، اب چند سینکڑے افراد کو لے کر وہ رائیونڈ میں زمین پر بیٹھ کر احتجاج کرنے سے کیا پا لیں گے، اچھا ہو گا کہ خورشید شاہ کی بات مان لیں، اور کسی نئے معقول پروگرام کا اعلان کریں، ہمارے ہاں احتجاج کے ذریعے اقتدار چھیننے کا کوئی رواج نہیں، اور جو ایسا کرنا جانتے ہیں ان کا طریق ہی مختلف ہوتا ہے۔
وہ جو دل چھین لینے کا ڈھب جانتے ہیں
وہ ترکیب ورکیب سب جانتے ہیں
خورشید شاہ ایک بار پھر ’’پارلیامنٹ‘‘ میں تحریک انصاف کے ارکان کو سمجھانے کی کوشش کر دیکھیں، انہیں سمجھائیں یہ حکومت تو احتجاج شناس ہی نہیں، اپنی نہیں تو احتجاج ہی کی لاج رکھ لیں،
٭٭٭٭
سگریٹ چھوڑ دیں نوشی اپنا لیں!
پاکستان میں ہر روز 1200 بچے سگریٹ نوشی کا آغاز کرتے ہیں، ان میں لڑکے لڑکیاں شامل ہیں:سروے رپورٹ۔
ہم تو ایک عرصے سے کہہ رہے ہیں کہ بچے کیا بڑے بھی سگریٹ چھوڑ دیں نوشی اختیار کر لیں، مگر کسی کو ہماری بات سمجھ ہی نہیں آتی، ماہرین کہتے ہیں:سگریٹ کے ایک کش کے ساتھ کینسر کے 40 عوامل انسان کے اندر داخل ہو جاتے ہیں، اور اچھے خاصے صحت مند انسان کو دنوں مہینوں میں گرا کر موت کے حوالے کر دیتے ہیں، اس لئے لازم ہے کہ 16,15سال کی لڑکیاں لڑکے ایسی صحبت سے بچیں جہاں سے وہ اسموکر بن کر اٹھیں، ویسے بھی یہ فضول خرچی ہے، اور جہنم کی آگ سے پہلے اپنی آگ میں خود کو جلانا ہے، زندگی اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی نعمت ہے، اسے یوں دھوئیں میں اڑانا ٹھیک نہیں، سگریٹ نوشی کے ساتھ جینے سے سگریٹ نوشی بغیر جینا زیادہ پُر لطف ہے، دراصل حکومت کی باری تو بعد میں آتی ہے پہلے والدین کا فرض ہے کہ وہ خود سگریٹ نہ پئیں، اور اگر نہیں پیتے تو اپنے بچوں پر نظر رکھیں کہ کہیں وہ تو چوری چھپے نہیں پیتے، آج ترقی یافتہ ممالک میں سگریٹ پینے والوں کو جگہ نہیں ملتی، یہاں تک کہ ملازمتیں دینے میں ترک سگریٹ نوشی شرط ہے، الغرض اقوام عالم میں سگریٹ نوشی کے خلاف ایک مہم چل نکلی ہے، اور سگریٹ نوشی کا قافیہ تنگ کر دیا گیا ہے، البتہ ایک منافقت جو عالمی سطح پر ہو رہی ہے یہ ہے کہ جب سگریٹ ممنوع ہے تو سگریٹ سازی بند کی جائے ڈبیہ پر خوفناک جملے لکھنے سے کیا حاصل؟
٭٭٭٭
آدم خور
....Oبلاول:گجرات کا قصائی، کشمیر کا قصائی بن گیا، دنیا مل کر اس ظالم کو روکے۔
قصائی تو صرف جانور ذبح کرتا ہے، آدم خور نہیں ہوتا، مگر یہ کشمیری خور تو آدم خور ہے، انسانی دنیا اس کو کانجی ہائوس میں بند کرے ورنہ انسانوں میں آدم خوری بڑھ جائے گی،
....Oوجیہہ الدین نے اختلافات کی بنیاد پر تحریک انصاف چھوڑ دی،
آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا!
....Oزعیم قادری:امید ہے تحریک انصاف وزیراعظم کی رہائش گاہ کا رخ نہیں کرے گی،
قادری صاحب آپ تسلی رکھیں یہ پشتو بولنے والا پٹھان نہیں، ممکن ہے تبلیغی جماعت سے ہدایت حاصل کرنے پہنچ جائیں، اور چلہ کاٹ کر بنی گالہ پہنچ جائیں،
....Oشاہ زین بگٹی جمہوری وطن پارٹی:جنگ ہوئی تو پاک فوج سے پہلے ہم بھارت سے لڑیں گے۔
پوتا، بیٹے سے بازی لے گیا، اور اپنے دادا کے رستے پر چل نکلا،
....Oعمران خان 27ستمبر کو لاہور آ رہے ہیں،
خدا کرے دو دنوں میں ان کو سیاسی عقل آ جائے، اور قوم کے بیٹوں بیٹیوں کو خطرے میں ڈالنے سے بچا لیں، کیونکہ اسے کہتے ہیں آ بیل مجھے مار، تحریک انصاف کے کارکنوں کے والدین کا ان پر کوئی بس نہیں چلتا، کہ خان صاحب ان کی اولاد کو کہاں لے کے جا رہے ہیں۔


.
تازہ ترین