• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صحرا میں گم ویسٹ انڈین ٹیم بے بسی سے ہاتھ پیرمارنے لگی، شکست کے آثار نمایاں

ابوظہبی (جنگ نیوز) ایسا لگ رہا ہے کہ ویسٹ انڈیز کی ٹیم ٹی 20 اور ون ڈے سیریز کے بعد ٹیسٹ سیریز میں بھی وائٹ واش کا شکار ہوجائے گی۔ مصباح الحق کی قیادت میں پاکستانی ٹیم ٹیسٹ سیریز میں کامیابی کی جانب بڑھ رہی ہے جبکہ صحرا میں گم کیریبین ٹیم بے بسی سے ہاتھ پیر ماررہی ہے،مہمان ٹیم کے لئے ٹیسٹ میچ بچانا مشکل دکھائی دے رہا ہے۔ پاکستان کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں ویسٹ انڈین ٹیم 456 رنز کے ہدف کے تعاقب میں چار وکٹیں گنوا کر مشکلات سے دوچار ہے جہاں مہمان ٹیم کو میچ میں فتح کیلئے مزید 285 رنز درکار ہیں۔ شیخ زاید اسٹیڈیم میں پیر کو دوسرے ٹیسٹ کے چوتھے دن ویسٹ انڈیز نے دوسری اننگز میں چار وکٹ پر171 رنز بنائے تھے۔ جرمائن بلیک ویل41 اور روسٹن چیز 17رنز بناکر کھیل رہے تھے۔ ویسٹ انڈیز کو آخری دن یہ میچ جیتنے کے لیے مزید 285 رنز درکار ہوں گے جبکہ اس کی چھ وکٹیں باقی ہیں۔ چوتھے دن کھانے کے وقفے کے بعد پاکستان نے اپنی دوسری اننگز 224 رنز پر ڈکلیئر کر دی تھی۔ اس طرح ویسٹ انڈیز کو دوسرا ٹیسٹ میچ جیتنے کے لیے 456 رنز کا ہدف ملا۔ ویسٹ انڈیز کے آؤٹ ہونے والے چوتھے بیٹسمین کریگ بریتھ ویٹ محمد نواز کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوئے۔ لیون جانسن اور مارلن سیموئلز کو یاسر شاہ نے آؤٹ کیا جبکہ ڈیرن براوو راحت علی کا شکا بنے۔ کھانے کے وقفے سے قبل پاکستان کی جانب سے اسد شفیق 58 اور یونس خان 29 رنز پر کھیل رہے تھے تاہم کھانے کے وقفے کے بعد پاکستان نے بیٹنگ جاری نہ رکھنے کا فیصلہ کیا۔ میچ کے چوتھے روز پاکستان کے آؤٹ ہونے والے واحد بیٹسین اظہر علی تھے جو 79 رنز بنانے کے بعد کمنز کی گیند پر کیچ دے بیٹھے۔ اس سے قبل سمیع اسلم نے 50 رنز اسکور کیے تھے۔ اس سے قبل اتوار کو میچ کے تیسرے دن کھیل کے اختتام پر پاکستان نے اپنی دوسری اننگز میں ایک وکٹ کے نقصان پر 114 رنز بنائے تھے۔ جب کھیل کا اختتام ہوا تو اظہرعلی 52 اور اسد شفیق پانچ رنز پر کھیل رہے تھے۔ ویسٹ انڈیز کی ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 224 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی تھی۔ 228 رنز کی سبقت حاصل ہونے کے باوجود کپتان مصباح الحق نے فالو آن کے بجائے دوبارہ بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ مصباح الحق نے مسلسل دوسرے ٹیسٹ میں ویسٹ انڈیز کو فالو آن نہیں کرایا۔ انھوں نے مجموعی طور پر پانچ بار حریف ٹیم کو فالو آن نہیں کرایا ہے۔ ویسٹ انڈیز نے اپنی پہلی اننگز 106 رنز 4 کھلاڑی آؤٹ پر شروع کی تو پاکستان کو پہلی کامیابی کے لیے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑا۔ ویسٹ انڈیز کی دوسری اننگز میں ویسٹ انڈیز نے 456 رنز کا تعاقب شروع کیا تو ویسٹ انڈین اوپنرز ایک بار پھر مثبت آغاز کا فائدہ نہ اٹھا سکے اور 28 کے مجموعے پر یاسر شاہ نے لیون جانسن کی وکٹیں بکھیر دیں۔ ڈیرن براوو اس مرتبہ لمبی اننگز نہ کھیل سکے اور 13 رنز بنانے کے بعد راحت علی گیند پر غیر ضروری شاٹ کھیلنے کی کوششمیں پویلین لوٹے۔ مارلن سیموئلزنے کریگ بریتھ ویٹ کے ساتھ تیسری وکٹ کیلئے 49 رنز کی ساجھے داری قائم کی لیکن اس سے قبل کہ یہ شراکت خطرناک ثابت ہوتی، یاسر نے سیموئلزکو اپنی ہی گیند پر کیچ کر کے ویسٹ انڈیز کو تیسرا نقصان پہنچایا۔ پاکستان کو چوتھی اور اہم کامیابی اس وقت ملی جب 67 رنز بنانے والے بریتھ ویٹ ایل بی ڈبلیو قرار پائے، فیلڈ امپائر نے بیٹسمین کے حق میں فیصلہ دیا لیکن قسمتپاکستان پر مہربان تھی اور تھرڈ امپائر سے رجوع کرنے پر ویسٹ انڈین اوپنر آؤٹ قرار پائے۔
تازہ ترین