• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کا بال ٹھاکرے عمران اپنے کارکنوں کو لڑانا چاہتا ہے،سعد رفیق

  کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ “ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ پاکستان کا بال ٹھاکرے عمران خان اپنے کارکنوں کو لڑانا چاہتا ہے، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے گفتگو کرتےہوئے کہا کہ جمعے کو راولپنڈی میں ہر صورت جلسہ کریں گے، شیخ رشید کی لاش اسٹیج پر رکھنا پڑی تو بھی جلسہ کریں گے،پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یسا کوئی کام نہیں کریں گے جس سے جمہوریت کو نقصان پہنچے، پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ نہیں کررہی ہے۔وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نےمزید کہا کہ اسلام آباد میں پولیس کارروائی پر کوئی پچھتاوا نہیں ہے، عمران خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو مسترد کردیا تھا، ہائیکورٹ نے انہیں ذاتی طور پر عدالت میں طلب کیا ہے، ہائیکورٹ نے حکومت کو ہدایت دی ہے انہیں پریڈ گراؤنڈ میں جلسہ کرنے کی اجازت دی جائے اور اسلام آباد کے راستے کنٹینرز سے بند نہ کیے جائیں، حکومت عدالتی حکم پر پوری طرح عملدرآمد کرے گی ،عمران خان عدالت میں جاکر لاک ڈاؤن اور جلاؤ گھیراؤ نہ کرنے کی ریٹرن گارنٹی دیں، عمران خان ناقابل اعتبار آدمی ہیں جنہوں نے 2014ء میں وعدے توڑے۔ انہوں نے کہا کہ ساڑھے تین سال پی ٹی آئی کو احتجاج کا جمہوری حق دیا ہے، عمران خان بار بار کہہ چکے ہیں شہر لاک ڈاؤن اور حکومت کو کام نہیں کرنے دیں گے، اسلام آباد میں کریک ڈاؤن نہیں تھا پولیس نے دفعہ 144کی خلاف ورزی کرنے والوں کو پکڑا ہے، یہ لوگ اسلام آباد لاک ڈاؤن کی منصوبہ بندی کرنے کیلئے اکٹھے ہوئے تھے، آج کے واقعہ کے ذمہ دار عمران خان ہیں، پی ٹی آئی کی خاتون کارکن خاتون پولیس اہلکار کا منہ نوچ رہی تھی،پی ٹی آئی کی خواتین کی عزت ہے تو کیا خاتون پولیس اہلکار کی عزت نہیں ہے۔خواجہ سعد رفیق کا کہناتھا کہ اسلا م آباد کا محاصرہ کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے، جو بھی قانون ہاتھ میں لے گا اس کیلئے قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا، حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرے گی اس بار فری لنچ دستیاب نہیں ہے، عمران خان پاکستان کا بال ٹھاکرے ہے جو اپنے کارکنوں کو لڑانا چاہتا ہے، چاہتے ہیں وہ دن نہ آئے جب تیس چالیس ہزار بلوائیوں کا جتھہ ایک طرف اور دوسری طرف پندرہ بیس ہزار پولیس فورس ہو،مسلم لیگ ن نے کبھی لاک ڈاؤن یا کسی شہر کا محاصرہ نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تو پارٹی شروع ہوئی اور ابھی سے انہوں نے رونا شروع کردیا ہے، عمران خان دو پہر تک ہائیکورٹ کا آرڈر نہیں مان رہے تھے اب انہیں اسلام ہائیکورٹ یاد آگیا ہے۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق جلسہ کرنا چاہیں گے تو انہیں سہولت دیں گے، اگر لاک ڈاؤن کرناچاہیں گے تو پھر قانون کا سامنا کریں گے، کوشش یہی ہونی چاہئے کہ افواج کوا س معاملہ میں بیچ میں نہ لایا جائے اور سول حکومت سول اتھارٹی کے ذریعے معاملات کو ہینڈل کرے، عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی بدلی ہوئی ٹون پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا ہے۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے گفتگو کرتےہوئے کہا کہ جمعے کو راولپنڈی میں ہر صورت جلسہ کریں گے، شیخ رشید کی لاش اسٹیج پر رکھنا پڑی تو بھی جلسہ کریں گے، بزدلوں کو اپنی طاقت پر مان ہے تو ہم بھی اللہ کی دی ہوئی قوت کے ساتھ لڑیں گے، تمام مذہبی لوگوں سمیت مکتبہ فکر کے لوگوں جمعےکو لال حویلی پہنچنے کی دعوت دیتا ہوں، عوامی تحریک کو جلسہ میں شرکت کی دعوت دیدی ہے، جمعہ کو راولپنڈی میں عوام کا سمندر ٹھاٹھیں مار رہا ہوگا۔ شیخ رشید نے کہا کہ حکومت نے جان بوجھ کر حالات خراب کیے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد ہم سخت پریشان تھے، خواجہ سعد رفیق نے عمران خان کے بارے میں غیراخلاقی اور غیرمعیاری تیسرے درجے کے لوگوں کی زبان استعمال کی ہے، وزیراعظم دو نومبر کو ملک میں آگ و خون میں مبتلا کر کے ملک سے باہر چلے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ راولپنڈی میں ہمارے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہوگیا ہے، انتظامیہ ہمارا سارا سامان اٹھا کر لے کر گئی ہے جبکہ گاڑیاں تھانے میں بند کردی گئی ہے، میرے بھائی، بہنوں اور بھتیجوں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں، انتظامیہ لال حویلی کو سیل کرنے جارہی ہے، حکومت  ہمیں قانون ہاتھ میں لینے پر مجبور کررہی ہے۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ حکومت سے لڑائی اب بہت بڑھ گئی ہے، اب ہیلو ہائے کی گنجائش ختم ہو کر بائے بائے شروع ہوگیا ہے، اگر پنڈی کی آگ پھیل گئی تو دو نومبر تک انتظار نہیں کرے گی، ہم بھی راولپنڈی میں لاک ڈاؤن کریں گے، حکومت نے اپنے چہرے کو بے نقاب کردیا ہے، اگر میں جمعے کو دوپہر دو بجے تک حکومت کے ہتھے نہیں چڑھا تو لال حویلی کے سامنے دفعہ 144 کے 144 ٹکڑے کردوں گا، اگر میرے گھر کی عزت، چادر اور چار دیواری کی حفاظت نہیں ہے تو مجھے کسی کرپٹ اور بددیانت حکمرانوں کے قانون سے کوئی غرض نہیں ہے۔  پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم چار دیواری میں پی ٹی آئی یوتھ کنونشن کررہے تھے، اس میں کیا لاقانونیت تھی جو پولیس نے ہم پر لاٹھیاں برسائیں، ہماری خواتین کو زدوکوب کیا گیا، انہیں بالوں سے پکڑکر گھسیٹا گیا، حکومت نے اپنی آمرانہ سوچ کی عکاسی کردی ہے، ن لیگ نے اپنا اصل چہرہ قوم کو دکھا دیا ہے،حکومت نے جسٹس شوکت صدیقی کے آرڈر کی دھجیاں اڑادی ہیں، جسٹس صاحب سے پوچھوں گا آپ کے حکم کی دھجیاں اڑائی گئیں اب دیکھتے ہیں آپ کی عدالت کیا کرتی ہے، ہمیں انصاف ملتا ہے یا نہیں ملتا ہے۔انہوں نے کہا کہ دو نومبر کو پرامن احتجاج کی ہماری کال برقرار ہے، پہلے دن سے ہمارا موقف ہے کہ قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے احتجاج کریں گے، ایسا کوئی کام نہیں کریں گے جس سے جمہوریت کو نقصان پہنچے، پی ٹی آئی کے کارکن ہر صورت گرفتاری سے بچنے کی کوشش کریں اور دو نومبر کوا سلام آباد پہنچیں، خیبرپختونخوا کے نظریاتی کارکن دو نومبر کو رکاوٹیں توڑ تے ہوئے اسلام آباد میں داخل ہوں، عدالت نے حکومت کو کنٹینر کھڑے کرنے کی اجازت نہیں دی ہے، حکومت نے اسلام آباد لاک ڈاؤن کا عمل شروع کردیا ہے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ جمہوری قوتوں کو موجودہ صورتحال میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے، ایک طرف آمرانہ ذہنیت ہے اور دوسری طرف نہتے لوگ ہیں، پولیس نے آج دو پارلیمنٹرینز اسد عمر اور میرے بنیادی حقوق سلب کرنے کی کوشش کی ہے، توقع کرتا ہوں ہمارے ساتھی پارلیمنٹرینز اپنا کردار ادا کریں گے، لوگوں سے کرپشن کیخلاف تحریک میں ساتھ دینے کی اپیل کررہے ہیں، ہم کسی کے ساتھ زبردستی نہیں کرسکتے دلائل سے قائل کرسکتے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ نہیں کررہی ہے، اسلام آباد لاک ڈاؤن پر ہماری پوزیشن واضح ہے، جلسہ جلوس احتجاج کرنا پی ٹی آئی کا جمہوری حق ہے، دنیا میں جہاں جلسے جلوس ہوتے ہیں وہاں لوگوں کو تکلیف ہوتی ہے، مسلم لیگ ن نے پنجاب میں سرکاری سرپرستی میں پیپلز پارٹی کی وفاقی حکومت کیخلاف ارکان اسمبلی، وزراء اور ڈی سی اوز کی قیادت میں لوڈشیڈنگ کے خلاف جلوس نکلوائے تھے، اس وقت جلوسوں کی وجہ سے عوام کو جو تکلیف ہوتی تھی وہ انہیں یاد نہیں ہے۔میزبان شاہزیب خانزادہ  نےتجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی کے یوتھ کنونشن پر دھاوا بول کر لوگوں کو گرفتار کیا جس کے بعد تحریک انصاف شدید احتجاج کرتی نظر آئی،کیا حکومت اسلام آباد لاک ڈاؤن کے روح رواں لوگوں کو گرفتار کر کے اپنے ہی خلاف اپوزیشن بن رہی ہے یا اپنی طرف سے اچھی حکمت عملی پر عمل کررہی ہے، عمران خان نے آج شیخ رشید کے پاس لال حویلی جاکر جلسہ کرنے کا اعلان کیا ہے، شیخ رشید کہہ رہے ہیں دو نومبر کو راولپنڈی اور اسلام آباد بند کردیں گے جبکہ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے راولپنڈی میں بھی کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔ شاہزیب خانزادہ نے مزید کہا کہ اسلام آباد کریک ڈاؤن کے حوالے سے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کے ای الیون سیکٹر میں پولیس کارروائی قطعی طور پر پولیس کریک ڈاؤن نہیں ہے، یہ کارروائی اس لئے کی گئی کیونکہ شہر میں دفعہ 144کے نفاذ کے باوجود ایک سیاسی جماعت نے بغیر اجازت کنونشن کا انعقاد کیا، مقامی پی ٹی آئی کے ایم این اے کو باقاعدہ اجازت لینے کی تلقین کے باوجود اجازت نہیں لی گئی۔
تازہ ترین