• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

استحکام پاکستان ریلی۔۔ تحریر: قاسم علی رضاؔ

پاکستان قومی موومنٹ کی جانب سے 21 جنوری کو استحکام پاکستان ریلی کے انعقاد کی باقاعدہ درخواست جمع کرائی جاچکی ہے ،استحکام پاکستان ریلی کاآغاز عائشہ منزل عزیزآباد سے کیاجائے گا جوکہ قائد اعظم کے مزار پر اختتام پذیرہوگئی جہاں قائدتحریک جناب الطا ف حسین ریلی کے شرکاء سے ٹیلی فونک خطاب کریں گے ۔ اس ریلی کے انعقاد کی خبروں سے ایک جانب کراچی اورایم کیوایم پر قبضہ کرنے کا خواب دیکھنے والے ٹولوں اورٹولیوں کی صفوں میں شدیداضطراب پایاجاتا ہے تو دوسری جانب جناب الطاف حسین کے چاہنے والوں میں خوشی ومسرت کی لہربھی دوڑ گئی ہے جس کااظہار سوشل میڈیاپر جوش وخروش سے کیاجارہا ہے، بعض ٹی وی چینل سروے کرارہے ہیں کہ ایم کیوایم کو21 جنوری کی ریلی کی اجازت دی جائے یا نہیں،اگرچہ عوام کی اکثریت نے ریلی کے انعقاد کی حمایت میں رائے دی ہے پھربھی میری دانست میں اس موضوع پر سروے کرانا صریحاً غلط ہے ، اگر اس موضوع پر عوام کی اکثریت کی رائے منفی ہو تو کیا انتظامیہ، استحکام پاکستان ریلی کے انعقاد کی اجازت دینے سے انکارکردینا چاہے؟ میرے خیال میں ہرگزنہیں۔ پاکستان ایک جمہوری ریاست ہے جہاں جلسہ جلوس کرنا ، ریلیاںنکالنا ہر پاکستانی شہری کا بنیادی آئینی ، قانونی اورجمہوری حق ہے اور دوسرے مملکت خداداد پاکستان میںاستحکام پاکستان ریلی کے انعقاد سے روکنا کونسی حب الوطنی ہےاگرکسی مخصوص طبقہ آبادی کے ساتھ غیرمنصفانہ ، ظالمانہ اور متعصبانہ سلوک روا رکھاجاتارہے گا تو یہ عمل احساس محرومی کو احساس بیگانگی میں تبدیل کرنے میں عمل انگیز ثابت ہوسکتا ہے اورارباب حل وعقد کو ایسے کسی بھی عمل سے گریز کرنا چاہیے۔کوئی اس حقیقت کو تسلیم کرے یا نہ کرے لیکن سچائی یہی ہے کہ جناب الطاف حسین آج بھی لاکھوں لوگوں کے دلوں کی دھڑکن ہیں اور لوگ ان کی آواز سننے کیلئے آج بھی بے قرارہیں ، اس حقیقت سے انکار سراسر خود فریبی ہے۔ استحکام پاکستان ریلی سے جناب الطاف حسین کا خطاب ، پاکستان کے عوام کے بہت سے سوالوںکا جواب ثابت ہوگا ۔ انصاف کا تقاضا ہے کہ استحکام پاکستان ریلی کے انعقادکی راہ میں رکاوٹیں کھڑی نہ کی جائیں اورمہاجروں کو اظہاررائے کے حق سے محروم نہ کیاجائے ۔ جناب الطاف حسین کی قیادت میں ایم کیوایم وطن عزیزکی سلامتی وبقاء اور ترقی وخوشحالی میں اہم کردارادا کرسکتی ہے اسے یہ کردارادا کرنے کا پورا حق دیاجاناچاہیے۔
تازہ ترین