• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

187 ارب کی مالی بے ضابطگیوںکا انکشاف، ایف بی آر تمام اعداد و شمار دوبارہ پیش کرے، پی اے سی کی ہدایت

اسلام آباد(نمائندہ جنگ) قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)کے اعدادو شمار میں تضاد اور 187 ارب روپے کی مالی بے ضابطگیوں کے انکشاف پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تمام آڈٹ اعتراضات کا ازسرنو جائزہ لے کر اعدادو شمار دو بارہ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔ کمیٹی میں ایف بی آرحکام کی ٹیکس وصولیوں پر ناکامی کا اعتراف ناکامی کی وجوہات کا معاملہ ایک دوسرے پر گراتے رہے۔ حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ کراچی،لاہورکے دفاترنے4؍ارب کاسیلزٹیکس ریکورکیا،42؍ارب کی ریکوری نہ ہوسکی۔منگل کوکمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سید خورشید شاہ کی عدم موجودگی میں قائم مقام چیئرمین سردار عاشق حسین گوپانگ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ کمیٹی میں ایف بی آر کے باقی ماندہ اور مالی سال 2013-14کے آڈٹ اعتراضا ت کا جائزہ لیا گیا۔ کمیٹی کو آڈٹ حکام نے بتایا ایف بی آرمیں 187ارب روپے کی بے ضابطگیاں ہوئی ہیں جس پر حکام نے بتایا کہ آڈٹ کی نشاندہی پر16ارب روپے کی ریکوری کی گئی جبکہ ان لینڈریونیو کے 29کیسز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔کراچی اور لاہور کے فیلڈ فارمیشن دفاتر نے سیلز ٹیکس کی مدمیں 42ارب روپے کی ریکوری نہیں کی۔ کمیٹی کو ممبر ایف بی آر نے بتایاکہ اب تک صرف پانچ ارب روپے کی ریکوری کی گئی۔ سیلز ٹیکس کی ریکوری آسان نہیں۔آڈٹ حکام نے کہا کہ کراچی اور لاہور میں 514ودہولڈنگ ایجنٹس نے 24ارب روپے کا ٹیکس قومی خزانے میں جمع نہیں کروایا۔ایف بی آر نے کراچی اور لاہورمیں ابتک صرف 4 ارب روپے کی ریکوری کی ہے۔ کراچی میں 17 ارب 87 کروڑ اور لاہور میں 6 ارب 27 کروڑ کا ٹیکس اکٹھا نہیں ہوسکا۔ ممبر ایف بی آر رحمت اﷲ وزیر نے بتایا کہ گزشتہ برس دسمبرتک 6لاکھ 91ہزار ٹیکس گوشوارے جمع کرائے گئے۔ رواں مالی سال دسمبرتک 8لاکھ 71ہزار ٹیکس گوشوارے جمع ہوئے۔ کمیٹی نے گوشوارے جمع کروانے کی تاریخوں میں باربار توسیع دینے پر برہمی کا اظہار کیا جس پر ممبر ایف بی آر نے کہا کہ یہ پہلے سے روایت چلی آرہی ہے۔ دریں اثناء پی اے سی کے اجلاس میں ممبر ایف بی آر کے بدیسی زبان بولنے پراراکین کمیٹی اور ممبر ایف بی آر کے مابین نوک جھونک ہوگئی۔ اراکین کمیٹی نے ممبر ایف بی آر رحمت اللہ وزیر کو  انگریزی بولنے سے روک دیا۔ کنوینئرکمیٹی سردار عاشق گوپانگ نے یہ کہہ کر انگریزی بولنے کی اجازت دے دی آپ کی انگریزی ہمیں سمجھ نہیں آرہی ہماری اردو آپ کو سمجھ نہیں آرہی ہے۔
تازہ ترین