• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

10 فیصد ملکی آبادی بولنے و سننے کی صلاحیت سے محروم ہے، مقررین

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ضیاء الدین کالج آف اسپیچ لینگویج اینڈ ہیئرنگ سائنسزکے 10سال مکمل ہونے پر ضیاء الدین یونیورسٹی میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کے مہمان خصوصی سابق وفاقی وزیر سینیٹر جاوید جبار تھے۔ اس موقع پر موجود دیگر مقررین میں سابق سیکرٹری تعلیم مہتاب اکبر راشدی ،چائلڈ اسپیشلسٹ ڈاکٹر عبدالغفار بلو اور وائس چانسلر ضیاء الدین یونیورسٹی پروفیسر پیرزادہ قاسم شامل تھے۔ سینیٹر جاوید جبار نے اس موقع پر کہا کہ قوت گویائی رابطے کا ایک اہم ذریعہ ہے اور قدرت کی جانب سے انسانیت کیلئے ایک عظیم تحفہ ہے ۔مہتاب اکبر راشدی کا کہنا تھا کہ ضیاء الدین یونیورسٹی نے معاشرے کے ایک ایسے پہلو کو اُجاگر کیا ہے کہ جس پر کوئی توجہ نہیں دیتا، قوت گویائی اور سماعت سے متاثرہ بچوں کو معاشرے میں اہمیت دینی چاہیے اور ان کے بہتری کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔ انہوں نے طلبہ و طالبات پر زور دیتے ہوئے کہا ’اپنے آپ پر بھروسہ رکھیں اور اس میدان میں آگے بڑھیں۔ پاکستان کو آپ کی ضرورت ہے ۔ڈاکٹر عبدالغفار بلو کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کی کل آبادی کا دس فیصد حصہ ایسا ہے جو بولنے اور سننے کی صلاحیت سے محروم ہے ۔ دو سو ملین میں سے بیس ملین بچے ایسے ہیں جو اس مسئلے کا شکار ہیں اور قدرتی طور پر قوت گویائی اور قوت سماعت سے محروم ہیں ۔ پروفیسر پیر زادہ قاسم نے کہا کہ پاکستان میں 2کروڑ سے زائد بچے ایسے ہیں جن کی اسکولوں تک رسائی ممکن نہیں۔
تازہ ترین