• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

طیبہ کیس، مقدمہ میں نامزد جج کو عدالتی امور سے روک دیا گیا

اسلام آباد ( صباح نیوز)کمسن گھریلو ملازمہ طیبہ تشدد کیس میں نامزد جج راجا خرم علی خان کو جوڈیشل ورک سے روک دیا گیا، اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق راجا خرم علی خان کی بطور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج خدمات واپس لے لی گئی ہیں۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اور دیگر ججز کے حکم پر راجا خرم علی خان کی خدمات واپس لی گئی ہیں، راجا خرم علی خان کو فوری طور پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں بطور او ایس ڈی کام کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ راجا خرم علی خان تحقیقات مکمل ہونے اور عدالت عظمی میں کیس کے فیصلے تک عدالتی امور سر انجام نہیں دیں گے۔دوسری جانب جج کے گھر تشدد کا نشانہ بننے والی کمسن ملازمہ طیبہ سوئٹ ہوم میں بہت خوش نظر آئی، طیبہ کا یہاں جمعرات کو دوسرا دن تھا جو اس نے خوب کھیلتے کودتے گزارا،طیبہ دعویدار والدین کے ڈی این اے ٹیسٹ کا نتیجہ آنے تک سوئٹ ہوم میں ہی رہے گی اور پھر اس کے مستقبل کا فیصلہ ہو گا، واضح رہے کہ راجا خرم علی خان اور ان کی اہلیہ پر الزام ہے کہ ان کے گھر پر کام کرنے والی کمسن گھریلو ملازمہ کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اس سلسلے میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے از خود نوٹس بھی لیا تھا اور اب یہ کیس عدالت عظمی میں زیر سماعت ہے۔
تازہ ترین