• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ای یو سے علیحدگی کے بعد برطانوی ائر پورٹس پر یورپی شہریوں کی لمبی قطاروں کا انتباہ

لندن (جنگ نیوز) ائر پورٹس نے متنبہ کیا ہے کہ اگر بارڈر فورس نے مزید ملازمین بھرتی نہ کیے تو یورپی یونین سے علیحدگی کے باعث برطانیہ کے لیے پرواز سے آنے والوں کو ’’شدید بدنظمی‘‘ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ائر پورٹ آپریٹرز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ای یو شہریوں کے پاسپورٹ کی سخت چیکنگ کے باعث لمبی قطاریں لگ سکتی ہیں جب کہ کارروائی کا دورانیہ طویل ہوجائے گا۔ ایسوسی ایشن کے ریمارکس ہائوس آف لارڈز کی ای یو اور برطانیہ کے دوران لوگوں کی نقل و حمل پر ایک انکوائری کو بھیجے گئے ہیں۔ 50سے زائد برطانوی ائر پورٹس کی نمائندگی کرنے والی ائر پورٹ آپریٹرز ایسوسی ایشن (اے او اے) کے مطابق ہوم آفس اور بارڈر فورس ڈیمانڈ سے نمٹ سکتے ہیں۔ تاہم اس کا کہنا تھا کہ ٹریفک میں ہونے والا اضافہ اور بارڈر فورس کے موجودہ وسائل ایک دوسرے سے میل نہیں کھاتے جوکہ امیگریشن اور کسٹمز چیک کی ذمہ دار ہے۔ اے او اے نے کہا ہے کہ اس کے ارکان پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وسائل میں کمی کے نتیجے میں پاسپورٹ ڈیسکس پر لمبی قطاریں لگ رہی ہیں۔ ہوم آفس کی سالانہ رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ بارڈر فورس سٹاف کے ارکان کی تعداد جوکہ2014/15ء میں8.332تھی وہ2015/16ء میں کم ہوکر7.9.11رہ گئی ہے۔ ہائوس آف لارڈ کی ای یو ہوم افیئرز سب کمیٹی میں جمع کرائی گئی شواہد کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسے تشویش ہے کہ ای یو سے علیحدگی کے بعد پاسپورٹ کنٹرول میں اہم تبدیلی کے نتیجے میں ویٹنگ ٹائم طویل تر ہوجائے گا۔
تازہ ترین