• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شیرخوار بیٹے کی ماں کو لاحق کینسر کی تشخیص میں مدد ،علاج جاری

لندن (نیوز ڈیسک)برطانیہ میںایک خاتون کا کہنا ہے کہ ان کے چھ ماہ کے شیرخوار بیٹے نے ان کو لاحق کینسر جیسی بیماری کی تشخیص میں ان کی مدد کی۔انگلینڈ کے علاقے سٹیفورڈ شائر میں رہنے والی 26 سالہخاتون نے بی بی سی فائیو لائیو کو بتایا کہ جب وہ اپنے چھ ماہ کے بیٹے ٹیڈی کو دائیں چھاتی سے دودھ پلانے کی کوشش کرتیں تو وہ اچانک بہت بے چین ہو جاتا تھا۔سارہ کہتی ہیںکہ اب وہ ایک سال کا ہونے والا ہے، موسم گرما کے دوران جب وہ چھ ماہ کا تھا تب وہ اچھی طرح دودھ پیتا تھا۔ اچانک ایک دن اس نے میرا دودھ پینا بند کر دیاانھوں نے اپنے بچے کو مختلف طریقوں سے دودھ پلانے کی کوشش کی لیکن وہ راضی نہیں ہوتا تھا۔سارہ نے بتایاکہ جب میں دودھ پلانے کی کوشش کرتی تو وہ بہت چڑچڑے پن کا مظاہرہ کرتا ۔ ایک آٹھ ماہ کے بچے کا اپنی ماں کو یوں دھکا دینا دلخراش تھا۔سارہ نے پہلے پہل سوچا کہ اس کی گردن میں شاید کوئی تکلیف ہے جس سے وہ اس کی وجہ سے دودھ نہیں پیتا، لیکن ان کے مطابق مصیبت وہاں نہیں کہیں اور تھی۔اسی دوران خاتون نے محسوس کیا کہ ان کی دائیں چھاتی میں ایک گانٹھ ہے جس میں درد بھی ہونے لگا اور پھر بچے کے مسلسل ناروا رویے نے انھیں ڈاکٹر سے رجوع کرنے پر مجبور کیا۔جانچ پر پتہ چلا کہ وہ کینسر کی گانٹھ تھی اسی گانٹھ کی وجہ سے ان کے بیٹے نے ان کا دودھ پینا چھوڑ دیا تھا۔ ان کا خیال ہے کہ کینسر کی اس گانٹھ کے سبب ان کے دودھ کا ذائقہ بدل گیا تھا اس لیے ان کے بیٹے نے ان کی دائیں چھاتی سے دودھ پینا چھوڑ دیاتھا۔مجھے یاد ہے 16 نومبر کی صبح 11.55 کا وقت تھا. سارہ کا کہنا ہے اسی وقت ڈاکٹر نے ان میں کینسر کا مرض ہونے کی تصدیق کی تھی۔ یہ 2013کی بات ہے۔خاتون کا کامیاب علاج جاری ہے اور ان کی نصف کیمو تھراپی مکمل ہو چکی ہے۔خاتونکہتی ہیںکہ کوئی یقین کے ساتھ یہ نہیں کہہ سکتا کہ یہ ٹیڈی کی وجہ سے ہے لیکن اگر وہ نہیں ہوتا تو اس وقت یہ معاملہ بالکل مختلف ہوتا کیونکہ میں نے ٹیڈی کے لیے ہی ڈاکٹر سے رجوع کیاتھا۔انھوں نے کہاکہ آج ٹیڈی کی وجہ سے ہی میرا علاج ہو رہا ہے۔
تازہ ترین