• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
شیطانی قوتیں نظر انداز نہیں کی جاسکتیں
برطانوی پارلیمنٹ کے باہر حملہ، ملزم مسلمان، 3ہلاک 20زخمی، حملہ میں ابوعزالدین مارا گیا۔ یوں لگتا ہے کہ دنیا بھر میں پھیلے ہوئے مسلمانوں کو اپنے اپنے ملک روانہ کرنے کی کوئی تحریک ہے، اس کے پیچھے کوئی بھی ہوسکتا ہے، ابو عزالدین سے متعلق معلومات میں اس کے پاکستانی ہونے کا بھی ذکر ہے، اب برطانیہ میں موجود پاکستانیوں کیلئے حالات مزید غیر سازگار ہونگے، امیگریشن کے قوانین مزید سخت ہونگے، ابھی اس سارے واقعہ کی تفصیل اور حقائق سامنے نہیں آئے، اور نہ ہی اسے حکومت برطانیہ نے دہشت گرد حملہ قرار دیا ہے، تاہم حالات بتا رہے ہیں کہ یہ دہشت گردی کا واقعہ ہے مگر اس کے پس پشت کون ہے؟ اور مقاصد کیا ہیں اس پر سے شاید کبھی پردہ نہ ہٹایا جائے، اور محض دہشت گردی کا واقعہ قرار دیکر تسمے مزید کس دیئے جائیں، دہشت گرد تو دہشت گردی کرتا ہے مگر جب وہ کسی ایسے مغربی ملک میں کارروائی کرتا ہے تو وہاں آباد لاکھوں مسلمان بری طرح متاثر ہوتے ہیں، اگر یہ دہشت گردی اسی طرح جاری رہی تو بالآخر سب قومیں اپنے اپنے ملک تک محدود رہ جائیں گی، اور دنیا ممکن ہے واضح طور پر دو بڑے دھڑوں میں تقسیم ہو جائے ، لگتا ہے کچھ شیطانی قوتیں ہیں جو ہنوز بے نقاب نہ ہوسکیں یا نہیں کی جارہیں، ان واقعات میں ملوث ہیں، اور باقاعدہ سرپرستی کرتی ہیں، مذہبی جنون، نسل پرستی اور خود غرضی دنیا کے انسانوں کو تقسیم کررہی ہے، بعید از قیاس نہیں کہ دہشت گردی ایک وسیع تر کھاتہ ہے جس سے کئی منفی قوتیں ناجائز فائدہ اٹھا رہی ہیں، اسے مسلم غیر مسلم کا رنگ دینا بھی درست نہیں، کوئی کچھ بھی کہے دنیا میں بڑی تبدیلیاں آنے کے امکانات ہیں، کیونکہ دہشت گردی کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ کسی طور تھمتا نظر نہیں آتا، مسلم امہ کی یہ حالت ہے کہ وہ اصل عواقب کا پتہ چلانے کے آپشن پر غور ہی نہیں کرتی، اور بدقسمتی سے یہ سارے غیر انسانی واقعات اسلام کے کھاتے میں جمع ہورہے ہیں یا کئے جارہے ہیں۔
٭٭٭٭٭
حکمرانوں کی باصلاحیت بیٹیاں
برطانوی نشریاتی ادارے نے ایک رپورٹ نشر کی ہے کہ مریم نواز کو دنیا کے 100حکمرانوں کی باصلاحیت بیٹیوں میں شامل قرار دیدیا، رپورٹ میں ٹرمپ، پیوٹن اور ایردوان کی بیٹیوں کے نام بھی موجود ہیں یہ تمام باصلاحیت حکمران زادیاں حکمرانوں کی بیٹیاں ہیں نادانوں کی نہیں، اس نشریاتی ادارے کو ایک رپورٹ عام لوگوں کی باصلاحیت بیٹیوں کے بارے میں بھی نشر کرنا چاہئے کیونکہ ایک عام غریب آدمی کی بیٹی زیادہ باصلاحیت ہوتی ہے، اس طرح ایک اتنی طویل فہرست بنے گی کہ اس کا اندراج گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں ہو جائے گا، پنجابی کی کہاوت میں یہ حقیقت پوشیدہ ہے کہ ’’جدھے گھر دانے اسدے کملے وی سیانے‘‘ بہرحال ہم اور تو کسی کو نہیں جانتے مگر اپنے ملک کے وزیراعظم کی بیٹی مریم نواز پر ہمیں فخر ہے وہ حکمران نادان غریب امیر کسی کے گھر بھی پیدا ہوتیں تو باصلاحیت ہوتیں، ان کے دل میں اپنی پوری قوم کیلئے درد ہے، ہر بڑے آدمی کے پیچھے ایک عورت ہوتی ہے کہ فارمولے کے مطابق نوازشریف کے پیچھے دو عورتیں ہیں، کلثوم نواز اور مریم نواز، فہرست میں شامل حکمران زادیاں نہ صرف باصلاحیت بلکہ طاقتور بھی ہیں، کبھی ان کو غور سے دیکھیں تو اقبال کا یہ شعر خود بخود آپ کی زبان پر جاری ہو جائے گا؎
فقط نگاہ سے ہوتا ہے فیصلہ دل کا
نہ ہو نگاہ میں شوخی تو دلبری کیا ہے
عقلمندی، حسن اور صلاحیت کبھی ایک ساتھ نہیں ہوتیں، مگر باپ حکمران ہو تو یہ تینوں چیزیں ایک ہی بیٹی میں مل سکتی ہیں، سوچنے کی بات یہ ہے کہ برطانوی نشریاتی ادارے نے بیٹوں کو درخور اعتنا ہی نہیں سمجھا، شاید اس لئے کہ لڑکے تو اکثر عقلمند ہوتے ہی ہیں جب کوئی لڑکی بھی عقلمند ہو باصلاحیت ہو تو بات ہی کچھ اور ہے، فلسفیوںدانشوروں نے بھی کبھی غور نہیں کیا اور صنف نازک سمجھ کر خواتین کی عقل کو بھی کمزور سمجھا، حالانکہ عقل بڑی نازک سی صلاحیت ہے جو صنف نازک ہی میں پائی جاسکتی ہے۔
٭٭٭٭٭
بے خطر کود پڑا تالاب مگرمچھ میں عشق!
آسٹریلیا کے علاقے کوئینز لینڈ میں وکی پائو نامی نوجوان نے لڑکی کو متاثر کرنے کیلئے مگرمچھ کے تالاب میں چھلانگ لگا دی، اسے گہرے زخم آئے، 120میٹر لمبے مگرمچھ سے لڑائی کی، اس کا ہاتھ کاٹنے سے بچانے کیلئے ڈاکٹر کوشش کررہے ہیں، لڑکی کا دل جیتنے کیلئے زندگی کو دائو پر لگانے والا نوجوان وکی پائو، کاش مٹی پائو نوجوان ہوتا، تو اس کی یہ درگت نہ بنتی، مگرمچھ تالاب میں چھلانگ لگانے سے تھوڑی دیر ہی پہلے اسے عشق ہوا اور نو عمر عشق کو مگرمچھ کے آگے ڈال دیا، عشاق اکیڈمیاں قائم کرنے کی ضرورت ہے جہاں آداب عشق سکھائے جائیں اور بالخصوص یہ بتایا جائے کہ پاگل پن اور جنون میں کیا فرق ہوتا ہے۔ کیا عجیب و غریب عشق ہے کہ؎
بے خطر کود پڑا تالاب مگرمچھ میں عشق
جبکہ محبوب نے تو ایسا چاہا بھی نہ تھا
اگر کوئی عاشق پاگل پن کا مظاہرہ کرے تو لڑکی ہرگز پاگل پن کا مظاہرہ نہیں کرتی، اب اس مگرمچھ کے چپائے ہوئے عاشق کے گرد ڈاکٹر جمع ہیں جو اسے بچانے کی کوششوں میں مصروف ہیں وہ لڑکی موجود نہیں، بھلا کون لڑکی کسی پاگل کے حوالے اپنی پوری زندگی کرے گی یہ اوچھے عاشق نے سوچا ہی نہیں، عاشق کی پہچان یہ ہے کہ وہ کبھی اپنے جگر کا خون نہیں کرتا بلکہ ایسا ہونے کا بھی انتظار کرتا ہے، چچا غالبؔ کہہ گئے ہیں؎
عاشقی صبر طلب اور تمنا بیتاب
دل کا کیا رنگ کروں خون جگر ہونے تک
ہم سمجھتے تھے کہ مغرب کے ترقی یافتہ ممالک میں عشق نے بھی ترقی کی ہوگی اور مہذب ہوگیا ہوگا لیکن وہاں بھی پاگلان عشق موجود ہیں، اگر وکی پائو کسی فلم کیلئے یہ اسٹنٹ کرتا تو وہ کئی ڈالر کماتا، مگر مگرمچھ کو ہرا کر وہ لڑکی ہار گیا۔ لڑکوں کو ابھی تک کسی عقلمند نے یہ نہیں بتایا کہ لڑکیاں سیانی ہوتی ہیں، وہ عشق کا چھوٹا موٹا کردارادا کرتی ہیں تو صرف ایک محفوظ خوشحال زندگی پانے کیلئے، وکی پائو کتنا نادان نکلا، کل کو صحت مند ہونے کے بعد اگر اسے کوئی اور زیادہ حسین لڑکی پسند آگئی تو وہ کسی شیر کے پنجرے میں گھس کر اس سے بھی پنجہ آزمائی کرسکتا ہے۔
٭٭٭٭٭
ذرا بند ِ قبا دیکھ!
٭.....آصف زرداری: جس وزیر کے بال خراب نہیں ہوتے اسے وارننگ۔ ایسا نہ ہو کہ سیف الرحمٰن کی طرح میرے پیروں میں گرنا پڑے۔
آصف علی زرداری نے لاہور میں ڈیرے جما لئے ہیں وہ یہیں سے آغاز کرینگے اور جیت ان کی ہی ہوگی، ایک وزیر جس کا اصل سر نظر نہیں آتا اسے وارننگ جاری کردی ہے، کہ پیروں میں گرنا پڑے گا، سی پیک بھی ان کا وژن تھا، شیخ رشید نے میرے ساتھ کھانا کھایا مگر شاید نمک کم تھا،
جس وزیر کو وارننگ دی ہے اگر اس نے اپنا سر نمایاں کردیا تو پائوں پڑنا زیادہ مشکل ہوگا، لاہور سے کیوں آغاز لاڑکانہ سے کیوں نہیں، سی پیک ان کا وژن تب ہوتا اگر لوٹ مار سے فراغت ہوتی۔ باتوں میں نمک کے بجائے تکبر زیادہ مل گیا ہے اس لئے شیخ رشید کو نمک خوار قرار دیدیا، اور نمک کم ہونے کی بات کر کے انہیں پرایا مال سمجھ لیا، لاہور اب پی پی کیلئے، بھٹو کا لاہور نہیں رہا حیرانی ہے کہ اس دھرتی پر آزمائے ہوئے کتنے سینہ زور ہوگئے ہیں، شاید کہ میدان خالی ہے، کچرا ہر جانب پھیلا ہوا ہے۔

.
تازہ ترین