• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہتھکڑی کے بغیر الیکشن لڑیں گے، زرداری، میں بلاول اور بیٹیاں میدان میں اتریں گے،، تمام جماعتوں سے رابطے کا اعلان

لاہور(نمائندہ جنگ، نیوز ایجنسیاں،مانیٹرنگ سیل) پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کے سربراہ و سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پہلے ہمارے ہاتھ بندھے تھے،پیپلز پارٹی پنجاب میں آر اوز الیکشن ہار گئی،اب کوئی ہتھکڑی نہیں،پیپلز پارٹی، میں، بلاول اور آپ کی بیٹیاں مقابلے کیلئے باہر نکلیں گے،مخالفین کو سمجھ آ جائیگا انتخاب کیسے لڑتے ہیں،جب بی بی کیساتھ آتا تھا تو لاہور بند ہو جاتا تھا، اب بھی ایسا ہی ہو گا، پاکستان، افغانستان کا باہمی رضامندی سے باڑ لگانے کا فیصلہ سنجیدہ اقدام ہے، باڑ لگانے کے فیصلے سے دہشت گردی، عسکریت پسندی کے خاتمے، قیام امن میں مدد ملے گی، بیرونی قرضہ جات کی شرح خطرناک حد کو چھو رہی ہے، حکومت کی ناقص پالیسوں کا خمیازہ کسان اور تاجر بھگت رہے ہیں، تیل کی قیمتوں میں کمی کے ثمرات عوام تک منتقل نہیں ہوئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیپلز پارٹی کے رہنما حاجی عزیز الرحمٰن چن کی طرف سے اپنے اعزاز میں دی گئی استقبالیہ تقریب سے خطاب ، تاجروں، صنعت کاروں کے وفد سے گفتگو اور ایک بیان کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آصف زرداری نے مزید کہا کہ آئندہ عام انتخابات کو شفاف بنانے کیلئے تمام جماعتوں سے رابطے کریں گے،پیپلز پارٹی نے کبھی شکست نہیں کھائی ہاں البتہ ہم نے آر اوز الیکشن سے ضرور شکست کھائی ہے ۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ میں آپ لوگوں کا ولولہ اور جوش دیکھ کر کہہ سکتا ہوں کہ آپ مقابلے کیلئے تیار ہیں ۔ گزشتہ عام انتخابات میں ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے تھے لیکن اب ہمارے ہاھ کھلے ہیں ۔ میں خود میدان میں ہوں، بلال میدان میں ہے ،آپ کی بیٹیاں میدان میں ہیں ،ہم مقابلہ کریں گے اور ان کو لگ پتہ جائے گا کہ الیکشن کس کو کہتے ہیں ۔ آراوز الیکشن پہلے بھی ہوتے رہے اور اب بھی ہو رہے ہیں ۔ ہم نے یہ دیکھنا ہے کہ کس طرح پاکستان خاص طور پر لاہور اور پنجاب میں صاف اور شفاف الیکشن ہوں ،اس سلسلہ میں تمام جماعتوں کے پاس وفود بھیجیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے قربانیاں دی ہیں، یہاں شہیدوں کی بہنیں بیٹھی ہیں۔مجھے یاد ہے جب بینظیر بھٹو لاہور آتی تھیں تو پورا لاہور بند ہو جاتا تھا انشا اللہ اب بھی لاہور بند ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ آپ کا پرانا نعرہ ہے کہ بھٹو دے نعرے وجن گئے لیکن اب ساتھ ملا لیں بھٹو دے نعرے وجن گے پیٹو سارے نچن گے ، بھجن گے ۔ایک زرداری سب پہ بھاری نہیں بلکہ ایک زرداری سب سے یاری کا نعرہ لگائیں۔ قبل ازیں آصف زرداری سکیورٹی کے سخت حصار میں استقبالیہ تقریب میں پہنچے تو پیپلز پارٹی کے سنیئر رہنمائوں سمیت سینکڑوں کارکنوں نے ان کا بھرپور استقبال کیا جسکے بعد آصف علی زرداری پارٹی رہنمائوں کے ساتھ گھر کے اندر چلے گئے اور کچھ دیر بعد باہر نکلے تو کارکنوں نے پرجوش نعروں اور پھول کی پتیاں نچھاور کیں جس پر آصف علی زرداری نے ہاتھ ہلا کر جواب دیا اور خطاب کیا۔ حاجی عزیز الرحمٰن چن کی رہائش پر آصف علی زرداری کیلئے ہائی ٹی کا بند و بست کیا گیا جسکے دوران انھوں نے پارٹی رہنمائوں سے سیا سی اور پارٹی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ اجلاس کے شرکا میں چوہدری اعتزاز احسن، چوہدری منظور احمد ، نوید چوہدری ، راجہ عامر، منور انجم، سابق سینیٹر اکبر خواجہ، ڈاکٹر عبدالقیوم سومرو، فائزہ ملک، بشری ملک، شاہدہ جبین ، نرگس خان، تنویر بٹ، جہاں آرا وٹو ، زاہد ذوالفقار، مصطفیٰ نواز کھوکھر، حاجی عزیز الرحمان چن کے اہل خانہ سمیت دیگر شامل تھے۔ آصف علی زرداری نے اجلاس کے دوران پارٹی کارکنوں کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے شاہدہ جبین سے کہا کہ ان کی قربانیاں ہمارے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گی ۔ چوہدری منظور نے نرگس اعوان کا تعارف کرایا تو آصف زرداری نے کہا کہ وہ جیل میں ملاقات کرنے آتی تھیں انھیں اچھی طرح جانتا ہوں۔ انھوں نے عزیز الرحمان چن کی تعریف کر تے ہوئے کہا کہ وہ جیل میں کھانا دینے آتے تھے لیکن پیپلز پارٹی حکومت کے دوران انھیں نظر انداز کیا ، پیپلز پارٹی کیلئے انکی مثالی قربانیاں ہیں جنھیں فراموش نہیں کر سکتے ۔ آصف علی زرداری استقبالیہ کے بعد واپس بلاول ہائوس روانہ ہو گئے۔ دوسری جانب استقبالیہ کے دوران دھکم پیل سے پیپلز پارٹی کے کارکنوں اور صحافیوں میں ہاتھا پائی سے ایک رپورٹر زخمی ہو گیا جس کیخلاف صحافیوں نے شدید احتجاج کیا۔ پیپلزپارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلا عا ت چوہدری منظور احمد نے صحافیوں سے بدسلوکی پر معذرت کر تے ہوئے کہا کہ ذمہ دار عناصر کیخلاف کارر وا ئی ہو گی اور انکی پارٹی رکنیت معطل کرنے کی ہدایت کر دی ہے ، آئندہ ایسا واقعہ نہیں ہو گا۔علاوہ ازیں گزشتہ روزآصف علی زرداری اور لاہور ایوان صنعت و تجارت کے ایگزیکٹو ممبر میاں رحمٰن عزیز چن کی قیادت میں صنعت کاروں اور تاجروں کے وفد کی گلبر گ میں ملا قا ت بھی ہوئی۔ اس موقع پر آصف زرداری نے کہا کہ بیرونی قرضوں کی شرح خطرناک حد کو چھورہی ہے ، غیر ملکی قرضے بلند ترین شرح سود پر لئے جارہے ہیں اور حکومت کی ناقص پالیسیوں کا خمیازہ کسان اور تاجر بھگت رہے ہیں۔ تیل کی قیمتوں میں کمی کے ثمرات عوام تک منتقل نہیں ہو رہے ، پیپلزپارٹی دوبارہ اقتدار میں آکر تاجروں کیلئے چینی سرمایہ کاری کے دروازے کھولے گی۔ وفد میں لاہو ر ایوان صعنت و تجارت کے ارکان میاں اقبال طارق، سید ذاکر علی شاہ، بلال علی شاہ، ملک قیصر، ملک خاور، ملک جاوید، شاہد امتیاز اور شہزاد شفیع سمیت دیگر شامل تھے۔ دریں اثناء سابق صدر آصف علی زر د ار ی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان اور افغا نستان کا باہمی رضا مندی سے باڑ لگانے کا فیصلہ سنجیدہ اقدام ہے۔ باڑ لگانے کے فیصلے سے دہشت گردی، عسکریت پسندی کے خاتمے، قیام امن میں مدد ملے گی۔ سابق صدر نے کہا کہ بدقسمتی سے حالیہ دنوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات نازک موڑ پر پہنچ گئے ہیں۔ عدم اعتماد اور شکوک و شبہات کو ختم کرنے کے لئے مخلصانہ کوششیں کرنا ہوں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ باہمی رضامندی سے کی جانے والی بارڈر مینجمنٹ میں پہلے ہی بہت دیر ہو چکی ہے۔ اب یہ فیصلہ کسی طور تاخیر کی نذر نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ قوتیں جو دہشتگر د ی، بے جا الزام تراشی کا خاتمہ چاہتی ہیں وہ اس کا خیر مقدم کریں گی۔ سابق صدر نے کہا کہ امید ہے کہ بارڈر پر باڑ لگانے کے فیصلے کو خوش آمدید کہا جائے گا۔ انہوں نے اس فیصلے کو اہم قرار دیدیا۔
تازہ ترین