• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

باسط علی کوعہدے کیلئےمعاہدے کی تجدید میں مشکلات کا سامنا

کراچی(عبدالماجدبھٹی/ اسٹاف رپورٹر) سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی کو خبروں میں رہنے کا فن آتا ہے۔ لیکن اپنے جارحانہ بیانات اور حدود سے تجاوز کرنے پر ماضی کے مڈل آرڈر بیٹسمین کی مشکلات کم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی۔ قومی جونیئرسلیکشن کمیٹی کے سربراہ باسط علی کا پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ معاہدہ ختم ہورہا ہے اور انہیں معاہدے کی تجدید میں مشکلات کا سامنا ہے۔ پی سی بی کے ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ چند ماہ قبل ساتھی کرکٹر محمود حامد کو تھپڑ مارنے کے الزام میں باسط علی کو بورڈ کی جانب سے لائف لائن مل گئی اور وہ جونیئر چیف سلیکٹر کا عہدہ برقرار رکھنے میں کامیاب ہوگئے۔ تاہم ذرائع اس بات کی تصدیق کررہے ہیں کہ باسط علی کو جونیئر چیف سلیکٹر کا عہدہ برقرار رکھنے کے لئے معاہدے کی تجدید کرانا ضروری ہے۔ تنازع کے دوران باسط علی خواتین ٹیم کے ہیڈ کوچ کا عہدہ برقرار نہیں رکھ سکے تھے۔ اتوار کو باسط علی ایک نجی ٹی وی پر بورڈ مخالف لوگوں کو اس لئے ٹارگٹ کرتے رہے تاکہ ان کے عہدے کی تجدید ہوسکے۔ انہوں نے عمران خان کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور سرفراز  نواز کو بھی بائونسر مارے۔لیکن بورڈ میں باسط علی کو سخت مخالفت کا سامنا ہے۔ پی سی بی چیئر مین شہریار خان اور چیئرمین ایگزیکٹیو کمیٹی نجم سیٹھی کے علاوہ قومی اکیڈمی کے ڈائریکٹر مدثر نذر اور چیف سلیکٹر انضمام الحق باسط کے معاہدے کی تجدید کے ذمے دار ہیں۔ باسط علی نے کئی اہم شخصیات کو پیغامات بھیجے ہیں تاکہ انہیں یکم اپریل سے نیا معاہدہ ملے لیکن انہیں ابھی تک اس میں کامیابی نہیں مل سکی ہے۔ قومی جونیئر سلیکشن کمیٹی کے دیگر اراکین میں فرخ زمان، عامر نذیر اور ثناء اللہ بلوچ شامل ہیں۔
تازہ ترین