• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
رمضان المبارک کی آمد آمد ہے اور ہر گھر میں اِس ماہِ مبارک کے پُر تپاک استقبال کیلئے بھرپور تیاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔وفاقی حکومت نےرمضان شریف میں لوگوں کو سستی اشیائے خورونوش کی فراہمی کیلئے اس سال بھی ایک ارب 60کروڑ20لاکھ کے رمضان پیکیج کی منظوری دی ہے۔ گزشتہ سال رمضان سبسڈی کیلئے دو ارب سے زائد کا بجٹ مختص کیا گیا تھا جس میں اضافے کی بجائے اس سال 34کروڑ 80لاکھ روپے کی کمی کی گئی۔وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں یوٹیلیٹی اسٹورز کی 19اشیائے خورونوش پر سبسڈی کی منظوری دی۔یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن اپنی 2400دیگر اشیاء کی قیمتوں میں بھی 5سے10فیصد کمی کرنے کی پابند ہو گی۔رمضان ریلیف پیکیج پر عملدرآمد 22مئی سے ہو گا۔ای سی سی نے جن اشیاء پر سبسڈی دی اُن میں آٹا، چینی، چاول، دالیں، کھجور، سفید چنے، بیسن، مشروبات، چائے کی پتی ، دودھ اور مصالحہ جات شامل ہیں۔ ملک بھر میں یہ اشیاء یوٹیلیٹی اسٹورز پر کم نرخوں پر دستیاب ہونگی۔آٹے پر فی کلو4روپے، چینی پر 5روپے،گھی اور کوکنگ آئل پر 15,15روپے، دال چنا پر 15اور دال ماش، دال مونگ اور دال مسور پر 10روپےفی کلوسبسڈی دی جائے گی۔اِسی طرح سفید چنا اور بیسن پر 15روپے، کھجور پر 20روپےجبکہ ٹوٹا چاول پر 20روپے فی کلو سبسڈی ملے گی۔رمضان پیکیج کے تحت مشروبات کی 1500ملی لیٹر بوتل پر 15 جبکہ 800ملی لیٹر بوتل پر 10روپے سبسڈی دی جائے گی۔حکومت کا یہ اقدام لائق تحسین ہے کیونکہ اِس سے غریبوں کو بھی اپنی سحر و افطار کیلئے سستے لوازمات میسر آسکیں گے۔ حکومت کو چاہئے کہ محض سبسڈی دینے پر ہی اکتفا نہ کرے بلکہ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو اشیائے خورونوش کے معیار کو بہتر بنانے کا پابند بھی بنائے تاکہ عوام کو سستی اور معیاری اشیاء میسر آ سکیں اور وہ آسانی کیساتھ اِس ماہِ مبارک کی ساعتوں سے مستفیض ہو سکیں۔

.
تازہ ترین