• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیاسی رہنما اپنے حامیوں کو تھانے سے چھڑا کر لے گیا، پولیس کا انکار

جھنگ (جنگ نیوز) پولیس نے اس بات سے انکار کیا ہے کہ کوئی سیاسی رہنما زبردستی پولیس اسٹیشن سیٹلائٹ ٹائون سے اپنے حامیوں کو چھڑا کر لے گئے ہیں۔ دی نیوز کے پاس اس واقعہ کی ریکارڈنگ موجود ہے لیکن پولیس گزشتہ تین روز سے موقف دینے سے انکار کر رہی ہے۔  ن لیگ کے رہنما جو ق لیگ کے ایم این اے اور وفاقی وزیر رہ چکے ہیں نے اڈہ روڑان والی میں دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود عوامی اجتماع منعقد کیا۔ سیٹلائٹ پولیس نے لائوڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی پر اورنگزیب میرالی اور دو دیگر حامیوں کو گرفتار کر لیا تھا۔انہوں نے ایس ایچ او سیٹلائٹ ٹائون چوہدری حکیمکو فون کیا اور اپنے حامیوں کو چھوڑنے کیلئے کہا لیکن ایس ایچ او نے انکار کیا جس پر انہوں  نے ایس ایچ او سے تھانے میں رہنے کا کہا کیونکہ وہ خود وہاں اسے سبق سکھانے پہنچ رہے تھے۔ تھانے پر نچلے رینک کے اہلکاروں کو تھانے پر چھوڑ کر ایس ایچ او خود فوراً روانہ ہوگئے۔ مذکورہ سیاسی رہنما اپنے مسلح محافظوں کے ہمراہ تھانے پہنچے اور اپنے حامیوں کو چھڑا کر لے گئے۔ طاقتور سیاستدان کیخلاف کارروائی کرنے کی بجائے، پولیس نے معاملہ رفع دفع کرنے کی کوشش کی۔ پولیس والوں نے اپنے موبائل بند کر دیئے اور جب صحافیوں نے ان سے سوالات پوچھنا شروع کیے تو پولیس والوں نے کچھ دن انتظار کرنے کا کہا۔ جھنگ کے ڈی پی او ہمایوں مسعود نے بھی صحافیوں کی فون کالز کا جواب نہیں دیا۔ ڈی ایس پی سٹی سیف اللہ بھٹی کو جب صحافیوں نے فون کرکے موقف معلوم کرنے کی کوشش کی تو وہ ہر مرتبہ فون کال کاٹ دیتے۔ بالآخر اس نمائندے کا ان سے فون پر رابطہ ہوگیا اور جب ان سے واقعے کے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ کوئی کسی کو تھانے سے نہیں لے جایا گیا اور اس کے بعد انہوں نے فون کاٹ دیا۔ نمائندہ اپنی خبر پر قائم ہے۔
تازہ ترین