• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برسلز کی مساجد میں لیلۃ القدر کےموقع پرروح پرور اجتماعات کا انعقاد

برسلز (عظیم ڈار) یورپ بھر میں بسنے والی پاکستانی و کشمیری کمیونٹی نے رمضان المبارک کی ستائیس ویں شب جسے شب قدر کہا جاتا ہے اور جو ہزار مہینوں سے بہتر اور افضل ہے، عقیدت و احترام سے منائی ۔ شب قدر کی رات تمام مساجد میں عظیم الشان اور فقیدالمثال پروگرام، مذہبی جوش و جذبے اور عقیدت و احترام کے ساتھ منعقد کیے گئے۔ برسلز میں واقع جامعہ مدینۃ الرسول برسلز میں جشن نزول قرآن کے عنوان سے عظیم الشان کانفرنس منعقد ہوئی۔ بابرکت محفل کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے کیا گیا۔ آقائے دوجہاں حضور پرنورﷺ کی شان اقدس میں گلہائے عقیدت نچھاور کیے گئے اور نظامت کے فرائض محمد افتخار نے ادا کیے۔ اس موقع پر پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے مسجد ہٰذا کے امام و خطیب حضرت علامہ پیر سید حسنات احمد بخاری نے نزول قرآن اور لیلۃ القدر کے فیوز و برکات پر مدلل بیان کیا اور کہا کہ اللہ کے حضور اپنے گناہوں کی توبہ کریں اور عہد کریں کہ اللہ تعالیٰ ہمارے گھروں اور اہل و عیال کو دین اسلام کی راہ پر گامزن کرے۔ جامع مسجد العابدین برسلز میں ’’لیلۃ القدر‘‘ کے عنوان سے پروگرام منعقد کیا گیا۔ تلاوت شیخ حافظ محمد یوسف اور ثناء خوانی کی حافظ عبدالواحد نے سعادت حاصل کی جب کہ مسجد کے امام و خطیب حافظ و قاری علامہ مولانا محمد انصر نورانی نے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ لوگ جو یورپی معاشرے میں غفلت اور جہالت میں اپنا وقت ضائع کررہے ہیں اور گناہوں میں لتھڑے ہوئے ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوں کی معافی طلب کریں۔ جامعہ اسلامیہ برسلز میں محفل کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے حافظ نور انگیز خان نے کیا ،نعت رسول مقبولﷺ کی محمد افتخار، عتیق الرحمن حجازی اور سید جاوید شاہ نے سعادت حاصل کی جب کہ علامہ حسنات، محمد مرتضیٰ نے خصوصی خطاب کرتے ہوئے ختم قرآن اور صحابہ کرام اجمعین کی رمضان کریم میں ساری ساری رات عبادات میں گزارنے کے واقعات پر روشنی ڈالی اور نبی کریمﷺ کے اسوۂ حسنہ پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت پر زور دیا۔ جامعہ مسجد نور الحرم میں علامہ عبداللطیف چشتی نے لیلۃ القدر کے موقع پر خصوصی خطاب کیا اور کہا کہ لیلۃ القدر کی رات بلاشبہ مسلمانوں پر انعام و اکرام کے ساتھ نازل ہوتی ہے۔ لیلۃ القدر کے موقع پر تمام مساجد میں مقامی علما حضرات قرات و نعت پڑھنے والے حضرات اور مقتدیوں نے خصوصی خطابات سنے اور صلوٰۃ التسبیح کی نماز باجماعت ادا کی، اذکار کی محافل سجائی گئیں اور سحری تک یہ سلسلہ جاری رہا اور لوگوں کی کثیر تعداد نے مسجد میں ہی سحری کرکے نماز فجر کے بعد اپنے گھروں کو گئے۔ تمام مساجد میں امت مسلمہ کی بھلائی اور پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے بھی خصوصی دعائیں کی گئیں۔ علما حضرات نے بلجیم میں پیدا ہونے والی نئی نسل کو مساجد آباد کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

تازہ ترین