• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جھاڑکھنڈ میں مردہ گائے پر فسادات، مسلمان کا گھر نذر آتش

کراچی (نیوزڈیسک)بھارتی ریاست جھاڑ کھنڈمیں مردہ گائے ملنے پر فساد ات کے نتیجے میںمتعدد افراد زخمی ہوگئے ،لاٹھیوں سے لیس شدت پسندوں نے مسلمان ڈیری مالک اور ان کے اہلخانہ کو تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کے گھر کو نذر آتش کردیا، پولیس نے موقع پر پہنچ کر ہوائی فائرنگ اور لاٹھی چارج کیا اور مسلمان گھرانے کی جان بچائی ، پولیس کو صورتحال پر قابو پانے میں دو گھنٹے لگے ،اس دوران پولیس اور مشتعل جنونیوں کے درمیان جھڑپوں میں 30اہلکار بھی زخمی ہوئے،بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس جبکہ پولیس نے 25بلوائیوں کو گرفتار کرلیا ، واقعہ گریڈیہ ضلع کے ہساگرست گاؤں میں پیش آیا جس کے بعد علاقے میں کشیدگی پر قابو پانے کے لیے سی آر پی ایف کے سیکڑوں اہلکاروں کو بھی تعینات کیا گیا ہے، جھاڑ کھنڈپولیس کے ترجمان آر کے ملک نے بتایا ʼاس واقعے میں زخمی عثمان انصاری کی حالت خطرے سے باہر ہےاور انہیں محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے، پولیس فائرنگ میں زخمی ہونے والا شخص کرشنا بھی اسپتال میں داخل ہے، پولیس کے ترجمان آر کے ملک نے بی بی سی کو بتایا ʼبیريا گاؤں کا رہائشی عثمان انصاری ڈیری چلانے کا کام کرتے ہیں، ان کی ایک گائے کی بیماری سے موت ہو گئی تھی، عثمان نے مردہ جانوروں کو تلف کرنے والے ایک شخص سے بات کی، پیسے کے حوالے سے دونوں میں گرما گرمی ہو گئی تو عثمان نے خود ہی گائے کو تلف کر دیا، اسی دوران کسی نے گائے کا سر اور پاؤں کاٹ دیا، آر ملک نے مزید بتایا ʼمنگل کو ہفتہ وار مارکیٹ جاتے لوگوں نے سر کٹی گائے کی لاش دیکھی تو افواہ پھیلی کہ عثمان انصاری نے ہی گائے کو مارا ہے، اس کے بعد ہجوم نے عثمان کے گھر پر حملہ کر دیا، پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اطلاع ملتے ہی پولیس گاؤں پہنچی اور فسادیوں کو قابو میں کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا اور فائرنگ کی،ʼلاٹھی چارج اور فائرنگ کے نتیجے میں عثمان انصاری کے گھر کے لوگوں کو بچایا جا سکا، اس میں ایک شخص پاؤں پر گولی لگنے سے زخمی ہو گیا،اس دوران ہجوم نے عثمان انصاری کو بری طرح پیٹا، عثمان انصاری کے بیٹے سلیم نے بتایا کہ جب ہجوم نے ان کے مکان کو آگ لگائی تو اس وقت ان  کی والدہ، بیوی سمیت خاندان کے تمام اراکین مکان کے اندر ہی تھے،سلیم نے بتایا کہ اگر پولیس نہ آتی تو ان کے والد کو لوگ وہیں پر مار دیتے، واضح رہے کہ بھارت میںمودی حکومت کے بعد گائے کی حفاظت کے نام پر مسلمانوں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے ، رواں ماہ کے آغاز میں بھارت میں 9مسلمان تاجروں کو بچوں کو اغوا کرنے کے الزام میں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا، پولیس کے مطابق ان میں سے 5افراد جاں بحق ہوگئے تھے جن میں 4مویشیوں کی تجارت کرتے تھے۔

تازہ ترین