• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلامی تعاون تنظیم کے رابطہ گروپ برائے جمو ں و کشمیر نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی جدوجہد کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا بالکل درست اعادہ کیا ہے۔ تنازع کشمیر کے حل کے لئے سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں او آئی سی کا موقف بڑا جرات مندانہ اور مبنی برحقائق ہے۔ اقوام متحدہ، امریکہ و دیگر عالمی طاقتوں کو عالم اسلام کے مطالبے پر نہ صرف غور کرنا ہوگا بلکہ اس کے حل کے لئے عملی اقدامات بھی کرنے چاہئیں۔ آئیوری کوسٹ میں او آئی سی کونسل برائے وزرائے خارجہ کے 44ویں اجلاس میں سیکرٹری جنرل ڈاکٹر یوسف ال عتیمین نے کشمیریوں کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے تنازع کو خطے کے امن و سلامتی کے لئے خطرہ قرار دیا اور کہا کہ اسے عالمی ادارے کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا چاہئے نیز اس تحریک کو دہشت گردی سے جوڑنے کی کوششوں کو تسلیم نہیں کیا جا سکتا کیونکہ کشمیری عوام اپنا ناقابل تنسیخ حق، حق خود ارادیت کے حصول کے لئے پرامن جدوجہد آزادی جاری رکھے ہوئے ہیں جس کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں انہیں ضمانت فراہم کی گئی ہے۔ اجلاس میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بجا کہا کہ جنوبی ایشیا کا امن مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر ممکن نہیں۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ بھارتی ہٹ دھرمی اور عالمی بے حسی کی وجہ سے مسئلہ کشمیر نصف صدی سے زائد عرصہ بیت جانے کے باوجود تاحال حل طلب ہے۔ اب تک لاکھوں کشمیری اپنی جان کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں لیکن بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں کا سلسلہ تھمنے میں نہیں آرہا۔ لہٰذا ضروری ہو گیا ہے کہ امت مسلمہ اور عالمی برادری کشمیری عوام کی امنگوں اور یو این کی قراردادوں کے مطابق مسئلے کے حل میں پیش رفت کیلئے کردار ادا کریں اور کشمیر میں بدترین مظالم روکنے کے لئے بھارت پر دبائو ڈالیں۔ دنیا میں امن اور ترقی کا خواب دیرینہ مسائل کشمیر و فلسطین کے حل کے بغیر ادھورا رہے گا۔

تازہ ترین