کراچی(ٹی وی رپورٹ)وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کے تحقیقاتی عمل پر شکوک و شبہات کے بہت سے بادل چھائے ہوئے ہیں، لندن فلیٹس کی ملکیت کا الزام نواز شریف پر نہیں بچوں پر ہے، ہمارے پاس موجود دستاویزات مستند ہیں،نواز شریف پر اختیارات کے غلط استعمال یا کرپشن کا کوئی الزام نہیں ہے۔
نواز شریف کیخلاف سازش کے تانے بانے پاکستان سے باہر ڈھونڈتا ہوں، اس عالمی سازش کا ٹارگٹ صرف منتخب حکومت نہیں پوری ریاست ہے، نواز شریف خارجہ پالیسی پر لیے گئے اسٹینڈزکی قیمت ادا کررہے ہیں، پاکستان کی فوج اور عدلیہ ہماری حکومت کیخلاف کوئی سازش نہیں کررہی ، نواز شریف تفتیش کیلئے ان لوگوں کے سامنے پیش ہوئے جو ان کے ماتحت ہیں۔
جے آئی ٹی کارروائی کی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ جاری کی جانی چاہئے لیکن اس کے اصل ہونے کی گارنٹی کون دے گا، ن لیگ نواز شریف کی قیادت میں متحد اور قائم ہے، نواز شریف کہیں نہیں جارہے ہم 2018ء کا الیکشن بھی لڑیں گے،امریکا دہشتگردی کا خاتمہ چاہتا تو افغانستان، عراق، شام اور لیبیا ہر جگہ ختم ہوجاتی ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ جے آئی ٹی کے تحقیقاتی عمل پر شکوک و شبہات کے بہت سے بادل چھائے ہوئے ہیں۔
نواز شریف نے بھی اپر دیر میں اسی تحقیقاتی عمل کے شفاف ہونے سے متعلق شکوک کا اظہار کیاہے ، نواز شریف نے اداروں کے احترام کی جو مثال قائم کی وہ پاکستان کی تاریخ میں نہیں ملتی ہے، وزیراعظم کے ظرف اور اداروں کیلئے احترام کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ وہ تفتیش کیلئے ان لوگوں کے سامنے پیش ہوئے جو ان کے ماتحت ہیں۔
نواز شریف سپریم کورٹ کی بنائی ہوئی جے آئی ٹی کے سامنے نہ صرف خود پیش ہوئے بلکہ ان کا پورا خاندان پیش ہوا، عدالت عظمیٰ کہہ چکی ہے وہ جے آئی ٹی کی فائنڈنگز پر فیصلہ نہیں دے گی اس کے بعد بات ختم ہوجاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس موجود دستاویزات مستند ہیں جو عدالت میں پیش کرچکے ہیں، ان دستاویزات کی تصدیق یو اے ای کی حکومت نے ہی کی ہے، لیکن اب وہ کہتے ہیں ہمارے ریکارڈ میں اس کی معلومات نہیں ہیں، اس کے پیچھے محرکات پر کچھ نہ کہوں تو بہتر ہے، جے آئی ٹی کارروائی کی غیر مرتب اور غیرسنسر شدہ آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ سامنے آنا عوام کا حق ہے لیکن اس آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ کے اصل ہونے کی گارنٹی کون دے گا۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ نواز شریف گلف اسٹیل مل میں حصہ دار نہیں تھے، جب ادارے قومیائے گئے تو ان کے مالکان معاشی ہجرت کر کے باہر چلے گئے تھے، اتفاق قومیائی گئی تو باہر جاکر گلف اسٹیل بن گئی تھی، لندن فلیٹس کی ملکیت کا الزام نواز شریف پر نہیں بلکہ ان کے بچوں سے پوچھا جارہا ہے، نواز شریف پر اختیارات کے غلط استعمال یا کرپشن کا کوئی الزام نہیں ہے، نواز شریف پر الزام ڈھونڈا جارہا ہے ان کا تعلق جوڑنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اٹک قلعہ میں قید کے دوران مجھ سے نو دس دفعہ تحقیقات کی گئی لیکن الزام نہیں بتایا گیا، تحقیقات کرنے والے کہتے تھے کہ ہمیں بھی نہیں پتا آپ پر کیا الزام ہے، نواز شریف کے ساتھ پاناما کیس میں بھی ایسا ہی ہورہا ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے دبئی کی کمپنی سے کبھی تنخواہ حاصل نہیں کی، تنخواہ کا ذکر کیے بغیر اقامہ مکمل نہیں ہوتا ہے، پاکستان میں پاناما جے آئی ٹی کے علاوہ کسی تحقیقات کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا، میں یوسف رضا گیلانی کی نااہلی کی پٹیشن میں نہیں تھا، سیاستدانوں کا بھی قصور ہے کہ میڈیا کے سامنے عدالتی کارروائی کی اپنی تشریح پیش کردیتا ہے، عدالت کو اپنا احترام اور تقدس برقرار رکھنے کیلئے مداخلت کرنی چاہئے، سیاستدانوں کو عدالتی کارروائی پر تبصرے نہیں کرنے چاہئیں، آج بھی ثابت ہورہا ہے میمو گیٹ ایک سازش تھی، حسین حقانی کا طرزعمل گواہی دیتا ہے کہ میمو گیٹ اسکینڈل درست تھا۔
پیپلز پارٹی نے میموگیٹ میں حسین حقانی کا بھرپور ساتھ دیا تھا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ نواز شریف کیخلاف سازش کے تانے بانے پاکستان سے باہر ڈھونڈتا ہوں، پچھلے چار سال میں خارجہ پالیسی پر جو اسٹینڈز لیے گئے نواز شریف اس کی قیمت بھی ادا کررہے ہیں، اس عالمی سازش میں ٹارگٹ صرف منتخب حکومت نہیں پوری ریاست ہے۔
نواز شریف نے ملک کو ایٹمی طاقت بنایا آج معاشی طاقت بنانے جارہے ہیں، اس کیلئے تمام آئینی و سیکیورٹی ادارے ایک صفحہ پر ہیں، نواز شریف پاکستان کی آزاد خارجہ پالیسی اور معاشی آزادی کی علامت بن گئے ہیں، نواز شریف کیخلاف بہت سے ممالک اور اندرونی دشمن کی خواہشات مل گئی ہیں، سی پیک اور گوادر پورٹ لوگوں کو برداشت نہیں ہورہاہے، پاکستان ابھرے گا تو خطے کی دیگر بندرگاہوں کی اجارہ داری ختم ہوجائے گی۔
پاکستان واحد ملک ہے جس نے دہشتگردی ختم کرنے کا تہیہ کر رکھا ہے، ہم دو لاکھ سپاہیوں کے ساتھ دہشتگردی کیخلاف لڑرہے ہیں جبکہ ایک لاکھ فوجی لائن آف کنٹرول پر مصروف ہیں، دشمن بھارت افغانستان کی طرف سے بھی پاکستان میں دہشتگردی کررہاہے، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں کامیابی اور ملکی سرحدوں کا تحفظ سیکیورٹی فورسز کو جاتا ہے، امریکا دہشتگردی کا خاتمہ چاہتا تو افغانستان، عراق، شام اور لیبیا ہر جگہ ختم ہوجاتی ، لیکن امریکا دہشتگردی ختم نہیں کرنا چاہتا بلکہ برقرار رکھنا چاہتا ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ن لیگ نواز شریف کی قیادت میں متحد اور قائم ہے، مسلم لیگ ن میں کوئی توڑ پھوڑنہیں ہورہی، نواز شریف پارٹی کے اتحاد اور قیادت کی علامت ہیں، ہمارا میڈیا اچھی خبر دینے کا قائل نہیں ہے، پچھلے ڈھائی مہینوں سے لوڈشیڈنگ کنٹرول میں ہے لیکن یہ خبر کہیں نہیں ہے، نواز شریف کہیں نہیں جارہے،ہم 2018ء کا الیکشن بھی لڑیں گے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ میری ٹوئٹ میں کسی کیلئے ڈمپر لفظ کا استعمال پارلیمانی اخلاقیات کیخلاف نہیں ہے، فردوس عاشق اعوان 2008ء میں بھی نواز شریف سے لندن میں ملی تھیں، دو مہینے پہلے راجہ فاروق حیدر نے مجھے ایک خاتون کے بارے میں بتایا جو فردوس عاشق اعوان کی ن لیگ میں شمولیت کیلئے سفارش لے کر آئی ہیں،نواز شریف نے مجھ سے فردوس عاشق اعوان سے متعلق پوچھا تو میں نے بتایا کہ ہمارا امیدوار وہاں بیاسی ہزار ووٹ سے جیتا ہوا ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے پچھلے کئی دن لگاتار لائن آف کنٹرول پرا نڈین جارحیت کیخلاف بیانات دیئے ہیں، ہمیں چینی ایٹم بم کی ضرورت نہیں،ہمارے پاس اپنا ایٹم بم ہے، انڈیا کی کولڈ اسٹارٹ ڈاکٹرائن کو ناکام بنانے کیلئے ہمارے پاس ٹیکٹیکل ہتھیار موجود ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کی فوج اور عدلیہ ہماری حکومت کیخلاف کوئی سازش نہیں کررہی ہے، دونوں ادارے آئین کی حدود و قیود میں رہ کر اپنا کام کررہے ہیں، ہمیں جے آئی ٹی پر تحفظات تھے جس کا برملا اظہار کیا ہے، تمام ادارے ملکی سلامتی، مستقبل اور معاشی ترقی کیلئے ایک صفحہ پر ہیں۔