• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صوبے کے درجنوں نجی کالجوں کی رجسٹریشن کاعمل تعطل کا شکار

کراچی (اسٹاف رپورٹر) صوبائی محکمہ کالج ایجوکیشن کی عدم دلچسپی کے باعث صوبے کے درجنوں نجی کالجوں کی رجسٹریشن کا عمل رک گیا ہے جس کی وجہ سے ہزاروں طلبہ اور  درجنوں نجی  کالجوں کامستقبل دائو پر لگ گیا ہے جب کہ طلبہ کا سال الگ ضائع ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے ۔نجی  کالجوں کی رجسٹریشن پر کالج ایجوکیشن سیکرٹری کے دستخط ہوتے ہیں تاہم گزشتہ کئی ماہ سے صوبے بھر کے نجی کالجوں کی رجسٹریشن پر سکریٹری کالج ایجوکیشن پرویز سیہڑ کےدستخط نہیں ہوئے  ہیں اور اندرون سندھ اور کراچی کے پرنسپلز رجسٹریشن کے حصول کے لئے  کے چکر کاٹ کاٹ کر مایوس ہوگئے تھے کیوں کہ صوبائی محکمہ تعلیم کی رجسٹریشن کے بغیر تعلیمی بورڈز اور دیگر امتحانی ادارے الحاق نہیں دیتے ہیں جس کی وجہ سے امتحانی فارم جمع نہیں ہو پاتے اور طلبہ کا تعلیمی سال دائو پر لگ جاتا ہے اور انھین لیٹ فیس ادا کرنی پڑتی ہے،میڑک بورڈ کراچی کے   مبر بورڈ اور پیک اسکولز ایسوسی ایشن کے مرکزی رہنما غلام عباس بلوچ نے کہا کہ سکریٹری کالج ایجوکیشن پرویز سیہڑ  نجی کالجوں کی رجسٹریشن  پر دستخط کرنے کو تیار نہیں  اور کہتے ہیں کہ اس پر وزیر اعلیٰ  کے دستخط ہونے چاہییں، جب کہ اس سے پہلےریٹائر ہونے والے  سیکرٹری کالج ایجوکیشن ڈاکٹر ریاض میمن اپنی ریٹائرمنٹ تک رجسٹریشن پر دستخط کرتے رہےاس صورتحال کی وجہ سے  صوبے  بھر کے درجنوں نجی کالجوں کی رجسٹریشن کا عمل رک گیاہے انھوں نے کہا کہ یہ مذاق نہیں تو اور کیا ہے کہ نجی اسکول کی رجسٹریشن پر سکریٹری کے بجائے وزیر اعلیٰ دستخط کرے۔ غلام عباس بلوچ نے کہا وزیر تعلیم کو اس پر ایکشن لینا چاہیے اگر سکریٹری کالج ایجوکیشن دسخط پر تیار نہیں تو پھر فوری طور نیا سکریٹری کالج ایجوکیشن تعینات کیا جائے جو فوری نجی کالجوں کی رجسٹریشن کرے۔ 
تازہ ترین