• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبرپختونخواکابینہ نے برطرف پیڈو چیف کو بچانے کیلئے آرڈیننس کی منظوری دیدی

Todays Print

پشاور(ارشد عزیز ملک )خیبر پختونخوا حکومت نے عدالتی فیصلوں پر عمل در آمد کےبجائے پختونخوا انرجی ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن (پیڈو) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اکبر ایوب کو برطرفی سے بچانے کیلئے آرڈیننس کی منظوری دیدی، لوگوں کو آئین اورقانو ن پر عمل در آمد کا درس دینے والوں نے خودہائیکورٹ کے احکامات پر عمل کرنے کے بجائے قانون ہی بدل ڈالا.

صوبائی کابینہ کا اجلاس وزیر اعلٰی پرویز خٹک کی زیر صدارت ہوا جس میں محکمہ انرجی اینڈ پاورنے پیڈو ایکٹ 1993 کے سیکشن 5 کے سب سیکشن 1 میں چیف ایگزیکٹو کی تعیناتی سے متعلق مروجہ قوانین میں ترمیم لانے اور برطرف پیڈو چیف اکبر ایوب کو نوازنے کیلئےآرڈیننس کا مسودہ پیش کیا جس کی صوبائی کابینہ نے منظوری دیدی جس کے بعد مذکورہ آرڈیننس کا مسودہ گورنر خیبرپختونخوا کو دستخط کیلئے بھجوایا جائے گا۔

آرڈیننس کے تحت چیف ایگزیکٹو کی تعیناتی کے قواعدوضوابط کو تبدیل کیا جارہا ہے جس کے تحت اب بزنس ٗانجینئرنگ ٗفنانس ٗاکائونٹس ٗاکنامکس ٗقانون یا پاور انڈسٹری میں 12 سال کا تجربہ رکھنے والےافرادچیف ایگزیکٹو کی آسامی کیلئےاہل تصور کئے جائیں گے۔مجوزہ ترمیم سے قبل مذکورہ اسامی کیلئے اہلیت صرف انرجی وپاور میں ڈگری اور تجربہ تھاچونکہ موجودہ اکبرایوب کے پاس فنانس کی ڈگری تھی اسی بنا پر عدالت نے انکی تقرری کو کالعدم قراردیا تھا۔

ذرائع کے مطابق عمران خان اکبر ایوب کوہر صورت پیڈو کا چیف ایگزیکٹو برقرار رکھنا چاہتے ہیں حالانکہ 2اگست کو محکمہ قانون نےاپنے ایک مراسلے میں پیڈو ایکٹ میں ترمیم پر شدید تحفظات کا اظہارکیا تھا۔16جون کو خیبرپختونخوا کابینہ کے بعض وزراء نے بھی پیڈو ایکٹ میں ایک شخص کو تحفظ دینے کے لئے ترمیم کی شدید مخالفت کی تھی ۔

یادرہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے جون کے پہلے ہفتے میں اکبر ایوب کی تقرری کو18فروری 2015ء سے غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دیدیا تھاعدالتی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ اکبر ایوب کے پاس مطلوبہ ڈگری اورتجربہ نہیں ۔

تازہ ترین