• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مرنے کے بعد لال جوڑے میں دفن کیا جائے، رتھ فائو کی وصیت ضیا الحق کے دور میں شہریت نہیں لی

Todays Print

کراچی ( خبر ایجنسیاں ) جذام کے خاتمے کیلئے خدمات انجام دینے والی پاکستان کی مدر ٹریسا ڈاکٹر رتھ فائوکی آخری وصیت کے مطابق انہیں لال جوڑے میں پاکستان میں ہی دفن کیا جائے۔

انہوں نے ضیاالحق کے دور میں شہریت نہیں لی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈاکٹر رتھ فائونے اپنی زندگی میں وصیت کی تھی کہ شدید بیماری کی صورت میں ان کو علاج معالجے کیلئے وینٹی لیٹر پر منتقل نہ کیا جائے اور مرنے کے بعد جسد خاکی اسپتال لایا جائے۔

ادھردیگر میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈاکٹر رتھ فائو نے ضیاءکے دور میں پاکستان کی شہریت لینے سے انکار کیا،ڈاکٹر رتھ نے 1975میں خیبرپختونخوا، 1976 میں بلوچستان اور 1984 میں گلگت بلتستان میں لیپریسی سینٹر کھولے،1986 میں عالمی ادارہ صحت نے کوڑھ کے مریضوں کے لئے ملٹی ڈرگ تھراپی متعارف کرائی جو اس مرض پر قابو پانے کے لئے سود مند ثابت ہوئی،1996میں ان کی کاوشوں کی بدولت عالمی ادارہ صحت نے پاکستان کو کوڑھ سے پاک ملک قرار دیا۔

تازہ ترین