• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاناما کی طرح بینظیر کیس میں بھی پھرتی دکھانی چاہئے تھی،طلعت حسین

کراچی (ٹی وی رپورٹ)پرویز مشرف کے بیان بینظیر قتل کیس میں آصف زرداری ملوث ہیں پر تجزیہ دیتے ہوئے سینئر تجزیہ کار شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی ابھی بھی بینظیر قتل کو سیاسی مفادات کیلئے استعمال کرتی ہے، ماضی میں بھی پرویز مشرف نے اپنے انٹرویوز میں یہ بات کہی کہ بینظیر قتل سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والاکون تھا لیکن اب وہ براہ راست نام لے رہے ہیں،اقوام متحدہ کمیشن رپورٹ کے مطابق رحمان ملک نے قتل کیس میں تعاون نہیں کیا، سینئر تجزیہ کار طلعت حسین نے کہا کہ پرویز مشرف کے سوالات میں جان ہے لیکن ان سوالات کی بنا پر وہ دامن صاف نہیں کر سکتے ، جس پھرتی کے ساتھ پاناما کیس پر عملد رآمد ہوا،بینظیر قتل پر ایسی پیشرفت نظر نہیں آئی، سینئر تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا کہ بینظیر قتل کے بعد عدلیہ کا کردار افسوس ناک اور آصف زردار ی اور مشرف کا شرمناک ہے،پرویز مشرف کو چاہئے کہ وہ پاکستان آکر عدالتوں کا سامنا کریں اور اپنی صفائی دے دیں، شاہزیب خانزاد ہ کا کہنا تھا کہ ماضی میں پرویز مشرف نے اپنے انٹرو یوز میں یہ بات کہی کہ بینظیر قتل سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والاکون تھا لیکن اب وہ براہ راست نام لے رہے ہیں۔

شاہزیب خانزادہ کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے پانچ سال حکومت کی اور اس میں بینظیر قتل تحقیقات کی پیروی نہیں کی گئی جبکہ تحقیقات مکمل کی جاسکتی تھیں، شاہزیب خانزادہ کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کمیشن کے سربرا ہ نے بھی رحمان ملک کو اس بات کا ذمہ دار ٹہرایا تھا کہ رحمان ملک نے ہمارے ساتھ تعاون نہیں کیا اور وقت مانگنے پر بھی انہوں نے وقت بھی نہ دیا، ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی ابھی بھی بینظیر قتل کو سیاسی مفادات کیلئے استعمال کرتی ہے، شاہزیب خانزادہ کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف آج آصف زرداری کے خلاف سوالات اٹھا رہے ہیں لیکن نہ تو جائے حادثہ کو دھلوانے میں زرداری کا کوئی کردار تھا اور نہ ہی جو قتل کے بعد مشرف کے دور میں پریس کانفرنس کی گئی تھی اس میں کوئی زرداری کے حوالے سے لنک ثابت کیا گیا ، شاہزیب خانزادہ کا کہنا تھا کہ جو دہشتگرد پکڑے گئے تھے ان کو بھی چھوڑ دیا گیا ہے اور آرمی چیف کی جانب سے بھی دہشتگردوں کے حوالے سے کوئی ایسا بیان نہیں آیا کہ کوئی لنک پایا جاتا ہے اور انہیں جیٹ بلیک کہہ کر چھوڑ دیا گیا، بیت اللہ محسود کے حوالے سے شاہزیب کا کہنا تھا کہ بیت اللہ محسود کے حوالے سے کوئی انٹیلی جنس رپورٹ نہیں ہے کہ اسے استعمال کیا گیا ہو اور نہ ہی کبھی اس نے خود اعتراف کیا،ان کا مزید کہنا تھا کہ آصف زرداری کے خلاف سات برسوں میں کوئی ایسی رپورٹ یا شواہد سامنے نہیں آئے جو انہیں اس کیس میں ملوث کرتے ہوں۔

سینئر تجزیہ کار طلعت حسین نے کہا کہ پرویز مشرف نے جو سوالات اٹھا ئے ہیں ان میں جان ہے اور ان کا سوالات اٹھانے کا مقصد بھی یہی ہے کہ ان سوالات کے جوابات تاحال موصول نہیں ہوئے ہیں، اب پرویز مشرف کے سوالات کی زد میں آصف زرداری آتے ہیں یاپیپلزپارٹی کی حکومت آتی ہے یہ ایک علیحدہ معاملہ ہے، طلعت حسین کا کہنا تھا کہ جس تندہی اور پھرتی کے ساتھ پاناما کیس میں پیشرفت کی گئی اور کارروائی عمل میں لائی گئی بالکل ایسی ہی پھرتی بینظیر قتل کیس کی تفتیش میں بھی دکھانی چاہئے تھی، ان کا کہنا تھا کہ بینظیر قتل کیس پر جوابات دینے کا موقع پیپلزپارٹی کو بہتر انداز میں ملا تھا جب انکی وفاق میں حکومت تھی لیکن اس پر کوئی واضح تحقیقات سامنے نہ آسکیں، طلعت حسین کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف ان سوالات کو اٹھانے سے اپنے دامن کو مکمل طور پر صاف نہیں کرسکتے، وہ اس وقت مکمل طور پر طاقت میں تھے اور جو کچھ اچھا یا برا ہوتا تھا اس کی نفی یا جواز بھی وہ پیش کرتے تھے، پرویز مشرف کو بھی ان سوالات کا جواب دینا چاہئے جن کا تعلق ان کی ذات سے ہے، طلعت حسین کا کہنا تھا کہ بینظیر نے کارساز واقعہ کے بعد پریس کانفرنس میں واضح طور پر اشارے دیئے تھے ، ہوسکتا ہے وہ ان کہ شکوک و شبہات ہوں یا غلطی فہمی ہو لیکن ایسا کم ہوتا ہے کہ جو شخص اپنی ذات سے متعلق خطرات کا اظہار کرے پھر وہ خوداس کا شکار بھی بن جائے، شکار ہوجانے کے بعد بھی کوئی پیشرفت  سامنے نہیں آسکی، طلعت حسین کا کہنا تھا کہ جس تندہی اور پھرتی کے ساتھ پاناما کیس میں پیشرفت کی گئی اور کارروائی عمل میں لائی گی بالکل ایسی ہی پھرتی بینظیر قتل کیس کی تفتیش میں بھی دکھانی چاہئے تھی۔

سینئر تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا کہ بینظیر قتل کیس میں عدلیہ کا کردارافسوس ناک ، پرویز مشرف اور آصف زرداری کا شرمناک ہے، نواز شریف کی نا اہلی کا فائدہ کلثوم نوا ز اور شہباز شریف کو حاصل ہوتا تو کیا ہم یہ کہیں گے کہ نواز شریف کے خلاف کلثوم نواز اور شہباز شریف تھے، پرویز مشرف کو چاہئے کہ وہ پاکستان آکر عدالتوں کا سامنا کریں اور اپنی صفائی دے دیں، سلیم صافی کا کہنا تھا کہ بینظیر قتل کیس ہو یا 9/11کا واقعہ ہو دونوں کے حقائق سے متعلق میری پہلی دن سے یہ ہی رائے تھی کہ بینظیر قتل بیت اللہ محسود نے پلان کیا القاعدہ کی ایما پر اور 9/11واقعہ القاعدہ نے خود کیا، بیت اللہ محسود کے بار ے میں گواہی بطور صدر آصف زرداری، بطور وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور پرویز مشرف تینوں نے دی کہ بیت اللہ محسود ہی اس واقعہ کا ذمہ دار تھا، سلیم صافی کا کہنا تھا کہ اگرعدلیہ کا کردار بینظیر قتل کیس کے بعد افسوس ناک تھا تو پرویز مشرف اور آصف زرداری کا کردار شرمناک ہے، ان کا کہنا تھا کہ میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ اس وقت جو ماحول تھا اس میں زرداری اور مشرف کا کیسے بیت اللہ محسوس سے میچ فکس ہوسکتا ہے، یہ دونوں ہی بینظیر قتل کے بعد سے گندی سیاست کھیل رہے ہیں اور اس قتل کا الزام ایک دوسرے پر لگا رہے ہیں۔

تازہ ترین