• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شمالی کوریا کی بحرالکاہل میںہائیڈروجن بم کے تجربے کی دھمکی، کم جونگ نے ٹرمپ کوپاگل قرار دیدیا

پیانگ یانگ (جنگ نیوز) شمالی کوریا نے بحر اہلکاہل میں ہائیڈورجن بم کے تجربے کی دھمکی دی ہے جبکہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں امریکی صدر کے خطاب پر امریکا کو شدید نتائج کی دھمکی دی ہے،   جاپان نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شمالی کوریا اپنے ہائیڈروجن بم کے لیے جاپانی فضائی حدود  استعمال کر سکتا ہے،جاپانی وزیر دفاع کے مطابق  پیانگ یانگ درمیانے درجے کے بیلسٹک میزائل پر ہائیڈروجن بم نصب کرتے ہوئے یہ ٹیسٹ کر سکتا ہے، شمالی کوریا کے ہائیڈروجن بم دھماکے کے اعلان سے ایشیائی منڈیوں میں بھی مندی کا رحجان رہا جبکہ جاپانی کرنسی کی قدر میں کمی ہوئی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق شمالی کوریائی لیڈر کم جونگ اُن نے کہا کہ امریکی صدر ذہنی طور پر ماؤف اور دیوانگی کا شکار ہیں۔ اُن کے مطابق امریکی صدر کو اپنی تقریر کے جواب میں بھاری قیمت چکانا پڑ سکتی ہے۔ کمیونسٹ ملک کے لیڈر نے یہ بھی کہا کہ امریکی صدر نے ان کی بےعزتی کرنے کے ساتھ ساتھ جنگ کی دھمکی بھی دی ہے۔دوسری جانب شمالی کوریائی وزیر خارجہ ری یونگ ہو نے امکان ظاہر کیا ہے کہ اُن کا ملک بحر الکاہل میں ہائیڈروجن بم کا تجربہ کر سکتا ہے۔ اس اعلان کے بعد جزیرہ نما کوریا اور مشرق بعید کے ممالک میں پیدا شدہ بحران مزید سنگین صورت اختیار کر گیا ہے۔

اس قبل بھی شمالی کوریا نے بیلسٹک میزائل ٹیسٹ کرنے کے لیے شمالی جاپانی جزیرہ ہوکائیڈو کی بالائی فضا استعمال کی تھی۔جاپان نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے کہ شمالی کوریا اپنے ہائیڈروجن بم کے لیے جاپانی فضا کو استعمال کر سکتا ہے۔ جاپانی وزیر دفاع نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ پیانگ یانگ حکومت درمیانے درجے کے بیلسٹک میزائل پر ہائیڈروجن بم نصب کرتے ہوئے یہ ٹیسٹ کر سکتا ہے۔کمیونسٹ ملک کے ممکنہ ہائیڈروجن بم کے تجربے کے اعلان سے بحرانی صورت حال پیدا ہو چکی ہے۔شمالی کوریائی اعلان کے بعد ایشیائی مالی منڈیوں کو شدید مندی کا سامنا رہا۔

جاپانی کرنسی کی قیمت میں واضح کمی رونما ہوئی۔ اس کا اندازہ لگایا گیا ہے کہ ایشیائی منڈیوں کی مندی کے اثرات یورپ اور امریکی اسٹاک مارکیٹوں پر بھی یقینی پڑیں گے۔امریکا کے وزیر خارجہ ریکس ٹِلرسن نے کہا ہے کہ شمالی کوریائی تنازعے میں کشیدگی میں اضافہ ضرور ہوا ہے لیکن اس کے حل کے لیے سفارتی کوششوں کو جاری رکھا جائے گا، ٹلرسن نے ایک ٹیلی وژن انٹرویو میں کہا کہ شمالی کوریا کا معاملہ انتہائی چیلنجنگ ہے لیکن اس میں بہتری لانے کے لیے سفارتی عمل جاری رہے گا، انہوں نے یہ بھی کہا کہ صورت حال کے تناظر میں انتہائی سخت پابندیوں کا اطلاق کر دیا گیا ہے اور شمالی کوریائی لیڈر کم جونگ کو اِن پابندیوں کے ساتھ ساتھ عالمی تشویش کا بھی سامنا ہے۔

تازہ ترین