• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اہداف کےحصول میں ناکامی، برطانیہ بھر میںہسپتالوں کی کارکردگی گرگئی

لندن (پی اے) بی بی سی کی ریسرچ سے ظاہر ہوتا ہے کہ برطانیہ بھر میں ہسپتالوں کی کارکردگی گر گئی ہے جو کہ کینسر، اے اینڈ ای اور طے شدہ آپریشنز کے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ قومی سطح پر انگلینڈ، ویلز اور شمالی آئرلینڈ گزشتہ18ماہ سے تین اہم اہداف میں سے ایک بھی حاصل کرنے میں ناکام رہے۔ صرف سکاٹ لینڈ نے گزشتہ12ماہ کےدوران کسی حد تک کامیابی حاصل کرتے ہوئے تین مرتبہ اپنا اے اینڈ ای ہدف حاصل کیا۔ وزرا نے اعتراف کیا ہے کہ بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ کے نتیجے میں این ایچ ایس کو جدوجہد کرنی پڑ رہی ہے کیونکہ ڈاکٹروں نے منتبہ کیا ہے کہ مریض متاثر ہو رہے ہیں۔ یہ حقائق بی بی سی کی جانب سے اپنا آن لائن این ایچ ایس ٹریکر پروجیکٹ متعارف کرائے جانے کے نتیجے میں سامنے آئے۔ اس پروجیکٹ میں لوگوں کو یہ موقع فراہم کیا گیا تھا کہ وہ اس امر کا جائزہ لیں کہ ان کی مقامی سروس ’’ویٹنگ ٹائم‘‘ پر تین اہم اہداف کے حصول پر کیسی پرفارمنس دے رہے ہیں۔ اے اینڈ ای کے لئے انتظار کا ہدف4گھنٹے جبکہ کینسر کیئر کے طے شدہ آپریسنز اور علاج کے لئے62یوم کا ہدف مقرر ہے۔ بی بی سی کی جانب سے قومی سطح پر کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ انگلینڈ میں135ہاسپٹل ٹرسٹس کی مقامی پرفارمنس اور پورے برطانیہ میں26ہیلتھ بورڈز کو مانیٹر کیا تھا، مقامی طور پر پورے برطانیہ میں صرف ایک سروس نے گزشتہ 12ماہ میں ہر دفعہ تینوں اہداف حاصل کئے، یہ سروس لیوٹن اینڈ ڈنس ٹیبل این ایچ ایس ٹرسٹ کی جانب سے چلائی جا رہی ہے۔ بی بی سی نے ہاسپٹل سٹاف سے دریافت کیا کہ ڈاکٹرز اور نرسز کی قلت، ناکافی رقم اور اے اینڈ ای ڈپارٹمنٹس میں غیر موزوں رولز کس طرح مشکلات کا سبب بن رہے ہیں۔ بی بی سی کی تحقیقات سے ظاہر ہوا کہ کارکردگی میں تنزلی کس طرح مریضوں کو متاثر کر رہی ہے۔ مثال کے طور پر اے اینڈ ای میں مریضوں کو چار گھنٹوں کےدوران نہ دیکھے جانے کو اس طرح ناکام پایا گیا کہ گزشتہ چار برسوں میں اصل وقت دگنا سے زائد تھا۔ اے اینڈ ای آنے والے9میں سے ایک مریض کو ہدف سے زیادہ وقت انتظار کرنا پڑا۔ بی بی سی ریسرچ کے مطابق ویلز مسلسل اپنے اہداف کے حصول میں ناکام رہا ہے۔
تازہ ترین