• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاک فوج پر قاتلانہ حملے اللہ اوررسولؐ کے خلاف جنگ ہیں، عبدالاعلیٰ درانی

برمنگھم (پ ر) مرکزی جمعیت اہل حدیث برطانیہ کے سیکرٹری اطلاعات مولانا عبدالاعلیٰ درانی نے کوئٹہ میں ہونے والے بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہےکہ دہشت گردوں کی یہ کارروائی نہایت بزدلانہ اور جہنمیوں والی ہے، پولیس ہو یافوج سب ملک کی خدمت کے ادارے ہیں ان پر قاتلانہ حملے ، توہین آمیز رویے ،منفی سوچ اور مجرمانہ کارروائیاں ملک وملت کے خلاف شمارہوتی ہیں جنہیں قرآن کی زبان میں اللہ و رسول کے خلاف محاربہ یعنی جنگ قرار دیاجاتاہے ، انہوں نے کہاخودکش حملوں کی یہ نئی لہرقومی سلامتی کی ذمہ دارایجنسیوں کی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان ہے کہ اندرونی و بیرونی بے پناہ سرمایہ خرچ کیے جانے کے باوجود یہ 100کلو اسلحہ و بارود کہاں سے اور کیسے آجاتاہے ، ملک کا ایک ایک شہری انمول ہے خاص طورپر پولیس اورفوج کے جوان تو ملک و ملت کا قیمتی سرمایہ ہیں ان پر حملہ منصوبہ بندی کے بغیرنہیں کیاجاسکتاآخرکاریہ جہنمی مردود لوگ کیسے منصوبہ بندی کرلیتے ہیں کہ ایجنسیاں بے خبر رہتی ہیں ، دھماکوں کے تسلسل بارے اسباب کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا اس قابل مذمت حرکت کا سب سے بڑا فیکٹرامریکی جنگ میں ہماراحصہ لینا ہے، مختلف قسم کی نام نہادجہادی تنظیموں نے یہ سمجھ رکھا ہے کہ امریکی جنگ میں حکومت اور فوج حصہ لے کر کفر وارتداد کی مرتکب ہورہی ہے ، یہ صحیح ہے یا غلط لیکن کسی کی سوچ پر پابندی نہیں لگائی جاسکتی مگریہ توحقیقت ہے کہ نائن الیون کے بعد امریکہ نے افغانستان تباہ کردیااورجہادی تنظیموں کوجو ایک عرصے سے مصروف عمل تھیں کچلنے کیلئے پورے افغانستان پر کارپٹ بمباری کی ۔اس وقت کے حکمران پرویز مشرف نے ازخود امریکی جنگ میں کودنے کا فیصلہ کرکے بڑی غلطی کی ۔ اگرقوم سے مشورہ کیاجاتاتو یقینا تباہی سے بچاجاسکتاتھا لیکن اس ڈکٹیٹرنے اپنااقتدار منوانے اور امریکی حکومت سے صاد کرانے کے لالچ میں ملک و ملت کاوقار خاک میں ملا دیااور اسے تباہی کے غار میں ہمیشہ کےلئے دھکیل دیا لیکن بعدکی حکومتوں نے بھی دہشت گردی کی جڑتک پہنچنے کی کوشش نہیں کی، ہمیشہ سے حکمرانوں کے بیانات یہی ہوتے ہیں قوم سیسہ پلائی دیوار کی طرح مضبوط عزم کیے ہوئے ہے ، ہم اپنے موقف سے ہٹ نہیں سکتے ، ہم یہ کردیں گے وہ کردیں گے وغیرہ وغیرہ کیونکہ حکمران خودمحفوظ ہیں، ان کی اولادیں باہر ملکوں میں قیام پذیرہیں انہیں کیااحساس ہے ، ڈکٹیٹرپرویز مشرف بھی سلامت ہے ، نوازشریف اوران کی فیملی نزلے زکام کاعلاج بھی لندن میں کرواتی ہے لیکن پولیس، رینجرزکے جوان او بے گناہ عوام اس درندگی کانشانہ بن رہے ہیں ۔ یہ اقتدارپر مسلط فرعونی لیڈر کیاجانیں کہ درجنوں شہداء کے گھرانوں کوکبھی نہ ختم ہونے والے درد و کرب میں مبتلا کردیاگیا جس کادنیامیں کسی کے پاس علاج نہیں ہے ۔ مولانا عبدالاعلیٰ نے کہا اس صورتحال کافوری علاج یہ ہے کہ ملکی خارجہ پالیسی کو فوراً تبدیل کیاجائے اور امریکی جنگ سے لاتعلقی کااعلان کردیاجائے۔ امید ہے کہ دھماکوں کاسلسلہ فوراً رک جائے گا ،دوسرا اس کاسبب یہ بھی ہے کہ ان مجرموں کو فوری سزانہیں دی جاتی، برسوں تک کیس کچھوے کی چال والی عدالتوں میں رلتے رہتے ہیں اورآخرمیں بعض دفعہ دہشت گرد معصوم اورپاک قراردے کر بری کردئیے جاتے ہیں، حالانکہ ان مجرموں کافوری ٹرائل اور پبلک مقامات پران کے سر قلم کیے جائیں ،مولاناعبدالاعلیٰ نے ان دھماکوں میں شہید ہونے والوں کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی صحت اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعاکی ۔انہوں نے علماء و خطباء سے بھی اپنا بھرپور کردار اداکرنے کی درخواست کی کہ وہ نوجوانوں کی قرآن وحدیث کی روشنی میں رہنمائی کریں اور تعبیر کی غلطی کو واضح کریں تاکہ وہ خود کش حملے کرکے جہنم کا ایندھن بنیںاور نہ ایک اسلامی ملک کی تباہی کے ذمہ دارٹھہریں جو اللہ و رسولﷺ کی نظر میں بہت بڑا جرم ہے ۔
تازہ ترین