• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیاسی ڈائری:شرجیل میمن کی عدالتی دہلیز پر ڈرامائی انداز میں گرفتاری

اسلام آباد (محمد صالح ظافر، خصوصی تجزیہ نگار) ایم کیوایم پاکستان نے اپنے نو منحرف ارکان، سندھ اسمبلی سے نکال باہر کرنے کے لئے آئینی و قانونی کارروائی کا ڈول ڈال دیا ہے اس مقصد کے لئے صوبائی اسمبلی کے اسپیکر سے رجوع کرلیا گیا ہے اوران ارکان کو نا اہل قرار دیئے جانے اور ان کی نشستیں خالی قرار دینے کے لئے ریفرنس الیکشن کمیشن کو ارسال کرنے یا نہ کرنے کے بارے میں فیصلہ کرینگے۔ ان ارکان کے ریفرنس زیر غور آنے کے بعد بڑا سیاسی پنڈورا باکس کھلنے کا امکان ہے کیونکہ متاثرین اس ریفرنس کو چیلنج کرتے ہوئے ایم کیوایم کی قیادت کے حو الے سے سوال اٹھائیں گے ان کی کامیابی ایم کیوایم پاکستان کی موجودہ قیادت کی مرہون منت نہیں ہے یہاں یہ سوال بڑی شدومد سے اٹھایا جائے گا کہ ایم کیوایم پاکستان کی قیادت پر فائز افراد اس امر کے مجاز ہی نہیں ہیں کہ وہ پارٹی سے کسی کے اخر اج کا فیصلہ کرسکیں۔ یہ دلچسپ اتفاق ہے کہ جس روز ایم کیوایم پاکستان کے منحرفین کو سندھ اسمبلی کے بیرونی دروازے کی راہ دکھانے کی کوشش کی گئی ہے عین اسی روز سندھ میں چھ ارب کے لگ بھگ کی بدعنوانی میں ملوث سابق صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کو عدالت عالیہ کی دہلیز پر بڑے ڈرامائی انداز میں گرفتار کرلیا گیا ہے انہیں نیب نے رینجرز کی مدد سے پانچ گھنٹے کی زبردست سعی کے بعد دھینگا مشتی کے دوران گرفتار کیا۔ ایم کیوایم پاکستان نے اپنے بانی سے اس وقت راہیں جدا کرنے کا اعلان کیا تھا جب سوا سال قبل اس نے پاکستان کے بارے میں بدزبانی کا مظاہرہ کیا تھا اس دن سے ایم کیوایم لگاتار زیر عتاب ہے اس کےکنوینر ڈاکٹر فاروق ستار ان دنوں چومکھی لڑ رہے ہیں ان کے اپنی پارٹی کے بانی سے درپردہ رابطوں کی قیاس آرائی ہوتی رہتی ہے وہ پاک سر زمین پارٹی سے نبردآزما ہیں تو دوسری جانب صوبائی حکمران پیپلزپارٹی سے ان کی رسہ کشی بھی جاری ہے کراچی اور حیدرآباد کے بلدیاتی ادارے ان کے زیر تصرف ہیں لیکن وہ عوام کی خواہشات پوری کرنے میں ناکام ثابت ہورہے ہیں کیونکہ صوبائی اور وفاقی حکومتیں ان کا دامن تھامنے کے لئے آمادہ نہیں ہیں اسی دوران ایم کیوایم پاکستان نے پاکستان مسلم لیگ نون سے سلسلہ جنبانی استوار کیا اس نے پہلے وزارت عظمیٰ کے لئے نواز شریف کے سبکدوش ہونے کے بعد شاہد خاقان عباسی کو ووٹ دیا جس سے اس کی توقعات پوری نہ ہوئیں تو اس نے انتخابی اصلاحات کے اس قانون کی مزاحمت کردی جس کی بدولت نواز شریف کو پاکستان مسلم لیگ نون کا دوبارہ صدر بنانا ممکن ہوا۔ اس ’’خدمت‘‘ کے باوجود ایم کیو ایم پاکستان کی نہ سنی گئی تو اس نے گزشتہ ہفتے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے بڑے وفد کی شکل میں ملاقات کی اور ان سے اپنی باتیں منوائیں اس موقع پر فریقین نے جمہوریت اور پارلیمان کے حوالے سے اس موقف کی بھرپور تائید کا اعلان کیا جو پاکستان مسلم لیگ نواز کانظریہ ہے اہل خبر کا ماتھا اسی وقت ٹھنکا تھا کہ ایم کیوایم پاکستان کو اس کی قیمت چکانا پڑے گی نتیجے کے طور پر جلد ہی اس کی صفوں میں بغاوت کرادی گئی یہ اسی کا شاخسانہ ہے کہ منحرفین کا معاملہ ریفرنس کا روپ دھار رہا ہے اس میں ایم کیوایم پاکستان کے لئے خیرکا پہلو برآمد ہونے کی توقعات کم ہی ہیں۔ شرجیل میمن کی گرفتاری بھی ایک سے زیادہ معانی رکھتی ہے انہیں قومی احتساب بیورو کے حکام نے رینجرز کی مدد سے اس وقت گرفتار کیا جب صوبائی انتظامیہ اور پولیس کو بے دست و پا کردیا گیا۔ پیپلزپارٹی نے کسی توقف کےبغیر الزام عائد کردیا کہ وفاقی ادارے نیب نے ایک سابق صوبائی وزیر کو گرفتار کیا ہے اس کے ساتھ ہی وفاقی حکومت کو جلی کٹی سنادی گئیں وہ یہ فراموش کر بیٹھی کہ اسی نیب نے شریف خانوادے کے اہم فرد رکن قومی اسمبلی اور پاکستان مسلم لیگ نواز یوتھ ونگ کے صدر کیپٹن محمد صفدر کوماہ رواں کے اوائل میں نصف شب کے لگ بھگ لندن کی پرواز سے اترتے ہی حراست میں لے لیا تھا شرجیل کی گرفتاری کے لئے وفاقی حکومت کو مورد الزام ٹھہرانا اور اسے برا بھلا کہنا سراسر تجاہل عارفانہ ہے ۔
تازہ ترین