• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جینیاتی تبدیل شدہ ’’سپر ہیومن‘‘ فوجی ایٹم بم سے بھی خطرناک ہونگے

Todays Print

کراچی (نیوز ڈیسک) روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے خبردار کیا ہے کہ جینیاتی طور پر تبدیل شدہ ’’سپر ہیومن‘‘ فوجی جوہری بم سے بھی زیادہ خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں کیونکہ جینیاتی طور پر ان میں ڈر، خوف اور درد کی جین تبدیل کرنے کے بعد ان میں یہ جذبات ختم ہوجائیں گے اور ایسے فوجی انتہائی حد تک تباہ کن ثابت ہو سکتے ہیں۔ یوتھ فیسٹیول سے خطاب کرتے ہوئے روسی صدر کا کہنا تھا کہ عالمی رہنمائوں کو چاہئے کہ ایسے جینیاتی طور پر تبدیل شدہ فوجیوں کی تیاری روکنے کیلئے سخت ترین ضابطے تشکیل دیئے جائیں کیونکہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو ایسے فوجیوں کو وسیع پیمانے پر قتل عام کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس بات کے امکانات بڑھ رہے ہیں کہ جینیٹیکل ماڈیفائیڈ سپر ہیومن سولجرز جلد حقیقت بن سکتے ہیں، اگر سائنسدانوں نے انسان کی جین اور ڈی این اے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا سلسلہ جاری رکھا تو اس کے نتائج خوفناک ہوں گے اور ایسے تربیت یافتہ قاتلوں کی فوج جلد تیار ہوجائے گی جو تباہ کن ثابت ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج انسان کے پاس موقع ہے کہ وہ قدرت کے تیار کردہ یا پھر یہ کہا جائے کہ خدا کے بنائے ہوئے جینیاتی کوڈ میں دیکھ سکے اور اس میں تبدیلیاں کر سکے، اس کے ہر طرح کے عملی نتائج ہو سکتے ہیں، آپ تصور کر سکتے ہیں کہ ڈی این اے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرکے آپ ایک انتہائی ذہین ریاضی دان، شاندار موسیقار یا پھر ایک ایسا فوجی تیار کر سکتے ہیں جو بلا خوف و خطر، رحم، پچھتاوے یا تکلیف کے لڑنے کی صلاحیت کا حامل ہو سکتا ہے۔

آپ تصور کر سکتے ہیں کہ یہ دور ایسا دور ہوگا جس میں مستقبل قریب میں انسان اپنے وجود کے انتہائی تکلیف دہ وقت سے گزر سکتا ہے جو ایٹم بم سے بھی زیادہ خطرناک ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی کام کرنے سے قبل اس کے اخلاقی معیارات کا بھی جائزہ لینا چاہئے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی روسی صدر مصنوعی ذہانت کے حامل روبوٹس کی تیاری پر خدشات اور تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔ انٹرنیٹ کمپنی ینڈیکس کے سربراہ ارکادے وولزو سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہا تھا کہ مصنوعی ذہانت کے حامل روبوٹس ہمیں کھا جائیں گے۔

تازہ ترین