• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں یکساں نظام تعلیم کی ضرورت ہے،سید عابدی

کراچی(جنگ نیوز)جیوکے پروگرام ’’جیو پاکستان ‘‘ میں گفتگوکرتے ہوئے کیریئر کاؤنسلر سیدعابدی نے کہا ہے کہ پاکستان میں یکساں نظام تعلیم کی ضرورت ہے جبکہ مسلم لیگ (ن )کے سینیٹرعبدالقیوم کا کہناہے کہ فضل الرحمن فاٹامیں ریفرنڈم چاہتے ہیں‘ سینئرتجزیہ کار امتیاز عالم کہتے ہیں کہ استعفوں کا معاملہ رانا ثناءاللہ تک نہیں رکے گا۔پروگرام میں دفاعی تجزیہ نگار لیفٹیننٹ جنرل (ر) نعیم لودھی‘سینئربھارتی صحافی جاویدانصاری اور پاکستان بزنس کونسل کے رکن امین ہاشوانی نے بھی اظہار خیال کیا۔ دفاعی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل (ر) نعیم لودھی نے کہا کہ پاکستان میں حالیہ دہشتگردی کی کارروائیاں سر حد پار سے ہو ر ہی ہیں‘ امر یکا اوربھارت نے اتحادکیا ہوا ہے کہ پاکستان کو سبق سکھائیں گے تاہم ملک دشمن عناصر کی نوے فیصد کا رروائیوں کو ناکام بنا د یا جا تا ہے‘ پاکستان پر اس وقت کا فی دبا ؤ ہے جبکہ خطہ ایک قسم کے عدم توازن کا بھی شکار ہے‘نعیم لودھی کا کہناتھاکہ ملک میں دہشتگردوں کا نیٹ ورک توڑدیا گیاہے ‘اب ملک میں ایسا کوئی نیٹ ورک نہیں جو بڑ ے پیمانے پر تخریبی کارروائیاں کرسکے تا ہم چھوٹے موٹے سلیپرزسیل ضرور موجود ہو سکتے ہیں‘ ان کا کہنا تھا کہ ان کا رروائیوں کو مشرق میں ہمارا دشمن ہینڈل کر رہاہے‘افغان مہاجرین کی واپسی اورسرحد پر باڑکی تکمیل سے دہشت گردی میں خاطر خواہ کمی آسکتی ہے‘اس کے سا تھ سا تھ عوام کو بھی بنیا د ی سہو لیا ت مہیا کی جا ئیں‘جب تک عوام بنیادی سہولتوں سے محروم رہیں گے تب تک وہ ایک ایسا ایندھن ہے جسے آ گ لگا ئی جا سکتی ہے۔پروگرام میں اظہارخیال کرتے ہوئے بھارتی سینئرصحا فی جاوید انصاری نے موقف اختیا ر کیا کہ کو ئی ہندوستا نی کسی غیر ہندوستانی کے بہکائے میں آ کر ووٹ نہیں ڈال سکتا ، چاہے کو ئی پاکستانی لیڈرہویا سعودی عر ب کا لیڈر ہو یا امر یکا کا ‘ان کا کا کہنا تھا کہ گجرات کے الیکشن میں لو کل مسئلے ہیں‘ کسی بھی غیر ممالک یا غیر ملکی کے نظر یے سے کو ئی اثر نہیں ہو نے والا۔ پروگرا م میں کشیدہ ملکی صورت حالا ت پر رہنما مسلم لیگ ن سینیٹر عبد القیوم اور سینئرتجزیہ کا ر امتیاز عالم نے بھی اپنے خیالا ت کا اظہا ر کیا‘ فاٹا انضمام بل میں تاخیرپررہنما مسلم لیگ ن سینیٹر عبد القیوم نے کہا کہ ایک دو پا رٹیوں کے اسمعا ملے پر تحفظات ضرور ہیں جس پر ہم مذاکرات کر ر ہے ہیں ‘مولانا فضل الر حمان چا ہتے ہیں کہ ر یفر نڈ م کرایا جائے لیکن ہم انہیں قائل کر نے کی کوشش میں لگے ہو ئے ہیں‘فاٹا انضام بل کے حق میں اپوزیشن جما عتوں کے لانگ ما ر چ اور ھر نوں سے متعلق انہوں نے کہا کہ ان کا مقصد حقوق حا صل کرنا نہیں بلکہ وزیر اعظم کی کر سی تک کیسے پہنچا جا ئے یہ مقصد ہے۔ سینئرتجزیہ کا ر امتیاز عالم نے وزیر قانون پنجاب رانا ثنااللہ کے استعفیٰ کے مطابلے پر کہا کہ راناثنااللہ کو چھٹیوںپر چلے جا ناچا ہیے‘وہ استعفیٰ د یں نہ د یں انہیں کچھ وقت کیلئے راستے سے ہٹ جا نا چاہیے‘حکومت نے زاہد حامد کا استعفیٰ لے کر غلط روایت ڈالی جبکہ پور ی پا رلیمنٹ کااجتما عی گنا ہ تھا‘اب صور ت حا ل اتنی بگڑ ہو چکی ہے جس میں مسلم لیگ ن کا بھی ہا تھ ہے، مشکل ہے معا ملہ راناثنااللہ تک محدود ر ہے کیونکہ وزیر اعلیٰ کے استعفیٰ کا بھی مطالبہ کیا جا رہا ہے ‘ ختم نبوت کو ما ضی میں بھی سیاست کیلئے استعمال کیا جا تا ر ہا ہے‘حکومت کو حکمت عملی اختیا ر کر تے ہو ئے پیچھے ہٹ جانا چاہیے ۔چین اور جاپان میں تعلیم کے حوالے سے کیریئرکا ؤنسلر سید عابد ی نے بتا یا کہ جاپان میں تقریبا 8سوجامعات ہیںجو کہ انگلش میں بھی ڈگریاں جاری کرر ہی ہیں‘ اگر کو ئی طالب علم جاپان میں انگلش زبان پڑھے اور انگلش کے سا تھ سا تھ جاپانی بھی سیکھ لے تو اس کو وہاں بہت اہمیت د ی جا ئے گی اور اس طالب علم کیلئے جاپان میں بہت اچھے مواقع میسر آ سکتے ہیں‘دوسر ی طر ف چین سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ چین میں اس وقت بین الاقوامی یونیورسٹیوں کے کئی کیمپس موجود ہیں‘ وہ اپنی ڈگر یز کو پرائیو ٹ اور پبلک سیکٹر میںانگریزی زبان میں آ فر کر تے ہیں‘پاکستان کے تعلیمی نصا ب میں تبد یلی کے حوالے سے سید عابد ی نے کہاکہ ہما ر ے ملک میں کئی طر ح کے تعلیمی نظام ہیں‘ ا ن کو ریگولائز کر کے ایک نظام بنانے کی ضرورت ہے،قومی نصاب سے متعلق اصلاحات کمیٹی کو اس حوالے سے اقدامات کر نے چاہئیںلیکن اس پر کو ئی توجہ نہیں د ے ر ہا‘ہما ر ی نئی نسل جو اب نکل ر ہی وہ اسی نصابی تبد یلی کی وجہ سے ہی بہتر ہوسکتی ہے۔ ر کن پاکستان بزنس کونسل امین ہاشوانی نے پروگرام میں بات کر تے ہو ئے کہا کہ اگر سا ت فیصد خواتین پیداورانہ صلا حیت ر کھتی ہیںتو پاکستان کبھی تر قی نہیں کر سکتا، صنفی عدم مساوات کو برابر کر نا ضروری ہے‘بہت سی خواتین اعلی تعلیم حاصل کر تی ہیں لیکن شا دی ہو جانے کے بعد گھر بیٹھ جا تی ہیں جس سے معاشر ے میں وسائل اور باصلاحیت لوگوں کا فقدان پیدا ہو تا ہے ‘انہوں نے کہا کہ آ ج کل اخراجات بڑھ گئے ہیں‘ایک فر د کے سہارے گھر نہیں چلا نا مشکل ہو تا ہے ،اس لیے اب دونوں کو کا م کر نے کی ضرورت ہے ،عا لمی بینک کی امداد کے حوالے سے امین ہاشوانی نے بتایا کہ گزشتہ پچاس سا لوں میںعا لمی بینک اور ڈونرز نے تقر یبا ً 80ملین سے زیاد ہ کی امداد پاکستان کو دی ہے لیکن ان کی امداد سے کو ئی نمایاں فرق نہیں محسوس نہیں ہوا‘ اصل مسئلہ ہمار ے معاشر ے کاہے ، ہما ر ے معاشر ے میں فر ینڈیلی اور محفوظ کام کے ماحو ل کی ضرورت ہے جہاں ایک عور ت آ کر کام کر سکے اور اپنے آ پ کو محفوظ سمجھے،دوسرا یہ کہ خوا تین کی نوکر ی کے حوالے سے فیملیزکے رویوں کو تبد یل کر نے کی ضرورت ہے ۔پروگرا م میںپر نس کر یم آغاخان کو ان کی 81ویں سالگر ہ پر خرا ج تحسین بھی پیش کیا گیااور پاکستان کے لیے انکی بے پناہ خدمات کو بھی سراہا گیا۔
تازہ ترین